آزاد کشمیر میں وزیراعظم کی تبدیلی پر نواز شریف نے ہی فیصلہ کرنا ہے، راجہ فاروق حیدر
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
پارلیمانی لیڈر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے لیے ایوانِ صدر کا استعمال درست نہیں تھا، ایوان صدر میں آزاد کشمیر کے سیاسی بحران پر 3 اجلاس ہونا درست عمل نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو اس معاملے میں خصوصی احتیاط کرنا چاہیے تھی۔
راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں وزیراعظم کی تبدیلی پر نواز شریف نے ہی فیصلہ کرنا ہے، پیپلز پارٹی بھی اپنی قیادت، آصف زرداری یا بلاول بھٹو سے مشاورت کے بعد فیصلے کرتی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی زیر صدارت زرداری ہاؤس میں اجلاس ہوا، اس میں کوئی قباحت نہیں، ایوانِ صدر میں اجلاس نے آزاد کشمیر کی سیاسی تبدیلی پر سوالات کھڑے کردیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایوانِ صدر کا استعمال سیاسی غیر جانبداری کے اصولوں کے منافی ہے، فیصلہ پیپلز پارٹی ضرور کرے لیکن ریاستی علامتوں کا سیاسی استعمال درست نہیں، وفاقی وزرا کو بھی آزاد کشمیر کے معاملے پر اس طرح گفتگو نہیں کرنی چاہیے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: راجہ فاروق حیدر نے کہا
پڑھیں:
گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے
آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ
مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا کہ جی بی،آزاد کشمیر کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز دیے جائیں۔آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے ہم نے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،بہت سے لوگ ٹکٹ کیلئے آئیں گے ہمیں پہچان رکھنی ہے کون اپنا ہے اورکون پرایا ہے۔ لاہور میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے پارٹی رہنماؤں سے خطاب میں نواز شریف نے کہاکہ انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے میرٹ کا نفاذ بہت ضروری ہے، میرٹ ہی ہمیشہ ہمارا نصب العین رہا ہے، اس فیصلے کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ہمارا پارلیمانی بورڈ تمام امیدواروں کو سننے کے بعد ٹکٹ کا فیصلہ کرتا ہے اورہمارا ہمیشہ دستور یہی رہا ہے کہ پارٹی ٹکٹ میرٹ پر دیا جائے، پاکستان کے قومی الیکشن ہوں یا کسی صوبے کے ہم نے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا، پرانے ساتھیوں کو میرٹ پرٹکٹ دیا جائے۔ہرامیدوار کو سنا جائے گا میرٹ پرفیصلہ ہوگا، پارٹی کے اصولوں پرکوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، بہت سے لوگ ٹکٹ کیلئے آئیں گے ہمیں پہچان رکھنی ہے کون اپنا ہے اورکون پرایا ہے، امیدواروں کی جیت کیلئے سب کو مل کرنا کام کرنا ہوگا۔ نوازشریف نے کہاکہ ہم نے صوبوں میں جو سرمایہ کاری کی ہے اس کے مقابلے میں این ایف سی ایوارڈ بھی پیچھے رہ جائے گا، این ایف سی ایوارڈ بجائے صوبوں کے مطالبہ وفاقی حکومت کو خود کرنا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ سے جتنا پیسہ آئے گا، اس سے زیادہ تو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں وفاق پیسے دے بھی تو ٹھیک طریقے سے خرچ نہیں ہوتے، این ایف سی ایوارڈ کے پیسوں کے استعمال کا ادراک بھی ہونا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہیے، وزیراعظم سے کہوں گا کہ جی بی،آزاد کشمیر کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز دیے جائیں۔آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں رائے عامہ بہتر لگتی ہے، فضا اچھی ہے اس لیے انتخابات میں نتیجہ بھی اچھا آنا چاہیے، ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت یقینی بنائی جائے، قبضہ مافیا، تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ستھرا پنجاب منصوبے نے پنجاب کو ترقی یافتہ صوبہ بنا دیا ہے، پنجاب میں امن و امان کا معاملہ بھی بہت بہتر ہے، پنجاب بھر میں اسپتالوں کا جال بچھایا جا رہا ہے، خیبر پختونخوا اور دیگر صوبوں کے مریض پنجاب میں علاج کیلئے آ رہے ہیں، خواہش تو ہے کہ الیکشن جیت کر عوام کی خدمت کریں۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے اعلان کیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے پارٹی رہنما معاملات مزید بہتر بنائیں، خود متعدد علاقوں کا دورہ کروں گا۔