آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
قائد نون لیگ کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ بجائے صوبوں کے مطالبہ وفاقی حکومت کو خود کرنا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ سے جتنا پیسہ آئے گا، اس سے زیادہ تو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ تمام اکائیوں کا حق ہے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہئیں۔ مسلم لیگ (ن) کی آزاد کشمیر سے متعلق قائم سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس کی صدارت پارٹی قائد اور مرکزی صدر میاں نواز شریف نے کی۔ اجلاس میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے سیاسی حالات، آئندہ عام انتخابات اور تنظیمی معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں آزاد کشمیر مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت شاہ غلام قادر کی سربراہی میں شریک ہوئی جبکہ گلگت بلتستان سے حافظ حفیظ الرحمن سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی شرکت کی، اجلاس میں سینیٹر رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، امیر مقام، پرویز رشید اور برجیس طاہر بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران شاہ غلام قادر نے نواز شریف کو آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت، کارکردگی اور آئندہ انتخابات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ سیاسی اور انتخابی حکمتِ عملی پر شرکاء نے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔
نواز شریف نے شاہ غلام قادر اور آزاد کشمیر قیادت کی دعوت پر اگلے ماہ دو روزہ دورہ آزاد کشمیر کا اعلان کیا، اس دورے کے دوران تنظیمی امور، انتخابی تیاریوں اور عوامی رابطہ مہم کو حتمی شکل دیئے جانے کا امکان ہے۔ قائد حزبِ اختلاف شاہ غلام قادر نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ میں شامل کرنے کی درخواست پیش کی، نواز شریف نے اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر نواز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہئیں، پنجاب میں آئیں تو نظر آتا ہے کہ یہ ترقی کرتا صوبہ ہے، خیبرپختونخوا، آزادکشمیر، گلگت بلتستان سے لوگ علاج کیلئے پنجاب آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، پنجاب کے مختلف شہروں میں عوام کے لیے میگا پراجیکٹس جاری ہیں، کسانوں کی فلاح وبہبود کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے، شہریوں کیلئے بہترین سڑکیں بنائی جا رہی ہیں، پنجاب تیزی سے ترقی کی مزید منزلیں طے کر رہا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے، این ایف سی ایوارڈ تمام اکائیوں کا حق ہے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہئیں، این ایف سی ایوارڈ بجائے صوبوں کے مطالبہ وفاقی حکومت کو خود کرنا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ سے جتنا پیسہ آئے گا، اس سے زیادہ تو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں وفاق پیسے دے بھی تو ٹھیک طریقے سے خرچ نہیں ہوتے، این ایف سی ایوارڈ کے پیسوں کے استعمال کا ادراک بھی ہونا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے میرٹ کا نفاذ بہت ضروری ہے، میرٹ ہی ہمیشہ ہمارا نصب العین رہا ہے، اس فیصلے کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پارلیمانی بورڈ تمام امیدواروں کو سننے کے بعد ٹکٹ کا فیصلہ کرتا ہے اور ہمارا ہمیشہ دستور یہی رہا ہے کہ پارٹی ٹکٹ میرٹ پر دیا جائے، پاکستان کے قومی الیکشن ہوں یا کسی صوبے کے ہم نے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا، پرانے ساتھیوں کو میرٹ پر ٹکٹ دیا جائے۔ ہر امیدوار کو سنا جائے گا میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔
پارٹی کے اصولوں پرکوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، بہت سے لوگ ٹکٹ کیلئے آئیں گے ہمیں پہچان رکھنی ہے کون اپنا ہے اورکون پرایا ہے، امیدواروں کی جیت کیلئے سب کو مل کرنا کام کرنا ہوگا۔ نواز شریف نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں رائے عامہ بہتر لگتی ہے، فضا اچھی ہے اس لیے انتخابات میں نتیجہ بھی اچھا آنا چاہیے میں خود بھی متعدد علاقوں کا دورہ کروں گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایف سی ایوارڈ کے شاہ غلام قادر نواز شریف نے نے کہا کہ
پڑھیں:
نواز شریف کی زیرصدارت اہم اجلاس، گلگت بلتستان میں دو تہائی اکثریت سے حکومت بنانے کیلئے حکمت عملی طے
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو نیشنل فنانس کمیشن میں نمائندگی اور ڈویژبل پول سے فنڈز کی فراہمی ممکن بنانے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جائیں گی اور آبادی، رقبہ اور غربت کے نقاط کو سامنے رکھ کر وزیر اعظم پاکستان بہت جلد پرپوزل تیار کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ پنجاب میں صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) و سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے آمدہ الیکشن کے حوالے سے طویل مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، وفاقی وزیر پلاننگ و مرکزی سیکرٹری جنرل نون لیگ احسن اقبال، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، وزیراعظم پاکستان کے سیاسی مشیر سینیٹر رانا ثناء اللہ، سینیٹر پرویز رشید، سینیئر وزیر پنجاب و سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب اور گلگت بلتستان سے سابق وزیراعلیٰ و صوبائی صدر حفیظ الرحمن شامل شریک تھے۔ نون لیگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق طویل مشاورتی اجلاس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام کو درپیش تمام بڑے مسائل اور ان کے ممکنہ حل اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کے تسلسل اور انتخابی حکمت عملی پر غور و خوض ہوا اور آمدہ الیکشن میں عوام کے بھرپور اعتماد کے حصول اور دو تہائی اکثریت سے حکومت بنانے کیلئے تمام ترجیحات کو حتمی شکل دی گئی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے 2015ء سے 2020ء کی صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہا اور اس دور حکومت کو سنہرا دور قرار دیا اور گلگت بلتستان کے عوام کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے پہلے سے بڑھ کر وسائل فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور تعمیر و ترقی کا پہیہ جو 2020ء میں رکا ہوا ہے۔ اس کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھایا جائے گا۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی کارکردگی اور وسائل کو گلگت بلتستان کے عوام کی بہترین خدمت کیلئے ہر طرح کی معاونت اور وسائل فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ قائد نون لیگ نے گلگت بلتستان کے عوام کے بہترین مفاد میں جاری مسلم لیگ (ن) کے تمام میگا منصوبوں کی بریفننگ بھی لی۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ میاں نواز شریف مارچ میں بلتستان، دیامر اور گلگت ڈویژن کا دورہ کریں گے اور تینوں ڈویژنوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور وفاقی وزراء بھی تینوں ڈویژنوں کا دورہ کریں گے اور عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔
اجلاس میں قائد مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے صدور کو ہدایات جاری کی کہ وہ آمدہ الیکشن کیلئے اہل امیدواران سے درخواستیں طلب کرنے کا سلسلہ فوری شروع کر دیں۔ اہل امیدواران اور نظریاتی و پارٹی ڈسپلن کے پابند امیدواروں کو اہمیت دی جائے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ٹکٹوں کی تقسیم سے پہلے قائد مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف تمام پارٹی ٹکٹ کے حصول کے امیدواران سے ملاقات کریں گے اور انٹرویوں بھی لیں گے۔ اجلاس میں ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے سابق وزیراعلیٰ و صدر مسلم لیگ (ن) حافظ حفیظ الرحمن کو یہ ذمہ داری دی گئی کہ وہ مرکزی پارلیمانی بورڈ اور صوبائی پارلیمانی بورڈ کے قیام کیلئے پارٹی ذمہ داران کے نام مشاورت سے بھیجیں۔ اجلاس میں حفیظ الرحمن کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ کے حصول کے امیدواران سے ٹکٹ کے حصول کیلئے صوبائی سیکریٹریٹ میں فوری سیل کا قیام عمل میں لائیں۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو نیشنل فنانس کمیشن میں نمائندگی اور ڈویژبل پول سے فنڈز کی فراہمی ممکن بنانے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جائیں گی اور آبادی، رقبہ اور غربت کے نقاط کو سامنے رکھ کر وزیراعظم پاکستان بہت جلد پرپوزل تیار کریں گے۔ اجلاس میں عوام کی فلاح و بہبود کو سامنے رکھ کر بنائے گئے پنجاب حکومت کے تمام پروگراموں کو گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام کی فلاح کیلئے استعمال میں لانے کیلئے تمام اقدامات اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی، جو ٹاسک فورس کے طرز پر کام کرے گی اور پنجاب کے تمام کامیاب پروجیکٹ کو گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں عملدرآمد کیلئے معاونت کرے گی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ پنجاب حکومت گلگت بلتستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کو سامنے رکھتے ہوئے وسائل کی فراہمی کے ساتھ حکمت عملی اختیار کرنے کیلئے انسانی خدمات اور ہر طرح کی معاونت فراہم کرے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مستقبل میں گلگت بلتستان میں بجلی بحران کے خاتمے کیلئے وفاقی حکومت وسائل اور پنجاب حکومت تکنیکی معاونت فراہم کرے گی اور قائد مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف نے گلگت بلتستان میں بجلی بحران کے خاتمے کیلئے 100 میگاواٹ بجلی کے منصوبے کو سراہا اور ہینزل پاور پراجیکٹ، عطاء آباد پاور پراجیکٹ، ہرپو ریجنل گریڈ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ و صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی گزارش پر پنجاب حکومت کی طرف سے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی اور بلتستان یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات کیلئے ہونہار سکالرشپ پروگرام، جس کو بند کر دیا گیا تھا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے دوبارہ جاری کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔