یوسف تاریگامی نے کہا کہ انہیں غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کے اہلخانہ کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی جس میں ان کی بگڑتی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سی پی آئی (ایم) کے رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے بھارتی جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو وادی کشمیر کی جیلوں میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یوسف تاریگامی نے سرینگر میں قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھروں سے دور مسلسل نظربندی سے ان کے اہلخانہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جیلوں کی کوئی کمی نہیں ہے اور اگر ضرورت ہو تو مقامی طور پر نظربندوں کو رکھنے کے لیے مزید جیلیں تعمیر کی جانی چاہیں۔ یوسف تاریگامی نے کہا کہ انہیں غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کے اہلخانہ کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی جس میں ان کی بگڑتی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے شبیر شاہ کے اہل خانہ کی طرف سے فون آیا جو انتہائی پریشان ہیں اور انہوں نے کہا کہ بھارت کی تہاڑ جیل میں ان کی حالت تشویشناک ہے۔ تاریگامی نے کہا کہ بدنام زمانہ آمریتوں میں بھی اہلخانہ کو قیدیوں سے ملنے کی اجازت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قیدیوں کو کشمیر سے باہر کی جیلوں میں رکھنا اہلخانہ کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے قابض حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس پالیسی پر نظرثانی کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ جموں و کشمیر کے قیدیوں کو علاقے میں ہی رکھا جائے تاکہ وہ اپنے اہلخانہ سے ملاقات کر سکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یوسف تاریگامی نے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

خالدہ ضیا کے بیٹے طارق رحمان کا 18 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے بنگلہ دیش واپسی کا اعلان

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ اس کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان 25 دسمبر کو وطن واپس آئیں گے، جس کے ساتھ ہی ان کی تقریباً 18 سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم ہو جائے گی۔

یہ اعلان جمعہ کی رات ڈھاکا میں بی این پی کی نیشنل اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا گیا۔ پارٹی کے سیکریٹری جنرل مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ طارق رحمان کی واپسی پورے قوم کے لیے راحت اور امید کا پیغام ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش کے عام انتخابات اور ریفرنڈم کی تاریخ کا حتمی اعلان ہوگیا

فخر نے کہا کہ طارق رحمان، جو طویل عرصے سے ملک سے باہر رہ کر پارٹی کی جمہوری تحریک کی قیادت کر رہے ہیں، لاکھوں بنگلہ دیشیوں کے دلوں میں انتہائی احترام رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہمارے قائم مقام چیئرمین، لاکھوں عوام کے محبوب رہنما، جنہوں نے طلبا کی قیادت میں جمہوری بیداری کی تحریک کو کامیابی کے دہانے تک پہنچایا، 25 دسمبر کو ڈھاکا پہنچ رہے ہیں۔ ہم ان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور پوری قوم کو یہ خوشخبری دیتے ہیں۔

فخرالاسلام نے مزید کہا کہ طارق رحمان کی وطن واپسی کے بعد ملک میں جمہوری عمل کی راہ میں حائل رکاوٹیں بھی ختم ہونا شروع ہو جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان ملک میں سری لنکا، بنگلہ دیش یا نیپال جیسا ہنگامہ چاہتے ہیں، ریاست ایسا نہیں ہونے دے گی، طلال چوہدری

انہوں نے لندن میں طارق رحمان اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کے درمیان ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقوں نے اتفاق کیا ہے کہ عام انتخابات فروری 2026 تک کرا دیے جائیں گے۔
انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد عوام کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے اور جمہوریت کی ٹرین دوبارہ پٹری پر آ گئی ہے۔

انقلاب منچہ کے امیدوار ہادی پر فائرنگ کی مذمت

پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انقلاب منچہ کے امیدوار شریف عثمان بن ہادی پر فائرنگ کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ جمہوریت دشمن عناصر انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔

فخرالاسلام نے مطالبہ کیا کہ ذمہ دار افراد کو فوری گرفتار کیا جائے۔

ڈی ایم سی ایچ میں مبینہ اشتعال انگیزی پر خبردار

فخرال نے ڈھاکا میڈیکل کالج اسپتال (ڈی ایم سی ایچ) میں ایک حریف سیاسی گروپ کے کارکنوں کے رویّے پر بھی سخت تنقید کی۔

ان کے مطابق بی این پی کے سینیئر رہنما مرزا عباس جو ڈھاکا-8 کے امیدوار بھی ہیں ہادی کی عیادت کے لیے اسپتال گئے تھے، لیکن ایک دوسری جماعت کے کارکن وہاں جمع ہوگئے اور اشتعال انگیز نعرے بازی شروع کر دی۔

یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل، پولنگ اوقات میں اضافہ منظور

انہوں نے کہا کہ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہم ہر فریق کو واضح طور پر خبردار کرتے ہیں کہ اگر کسی نے ہمیں دھمکانے یا اشتعال دلانے کی کوشش کی تو بی این پی خاموش نہیں بیٹھے گی۔ ہم بدامنی نہیں چاہتے، مگر اگر ہم پر حملہ ہوا تو جواب دینا جانتے ہیں۔

انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے کہا کہ وہ ماحول کو کشیدہ کرنے سے گریز کریں تاکہ انتخابی عمل متاثر نہ ہو۔ اگر اشتعال انگیزی جاری رہی تو جمہوری انتقالِ اقتدار کا راستہ خطرے میں پڑ جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتخابات بنگلہ دیش بی این پی خالدہ ضیا

متعلقہ مضامین

  • وادی کشمیر میں جاری پکڑدھکڑ کے دوران 200 سے زائد کشمیری گرفتار
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسلی تطہیر میں مصروف ہے، حریت کانفرنس
  • میر واعظ عمر فاروق کا دہائیوں پرانے جھوٹے مقدمات میں کشمیریوں کی گرفتاریوں پر اظہار تشویش
  • مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی عدم بحالی پر کشمیری عوام میں بھارت کیخلاف شدید غم و غصہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی سفاکیت اور ظلم و استبداد جاری
  • ہماری اولین ترجیح صیہونی جیلوں سے اپنے قیدیوں کی رہائی ہے، لبنانی صدر
  • بھارت ہر صورت یاسین ملک کو سولی پر چڑھانا چاہتا ہے: مشعال ملک  
  • خالدہ ضیا کے بیٹے طارق رحمان کا 18 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے بنگلہ دیش واپسی کا اعلان
  • راجر فیڈرر کا ریٹائرمنٹ کے 3 سال بعد ٹینس کورٹ میں واپسی کا اعلان
  • مشعال ملک کا ریاست پاکستان سے بھارت میں قید یاسین ملک کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا مطالبہ