City 42:
2025-11-13@19:31:09 GMT

چیف جسٹس آف پاکستان نےفل کورٹ اجلاس بلا لیا

اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT

سٹی42:  چیف جسٹس آف پاکستان نے 27 آئینی ترمیم پر بات چیت کے لیے سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلا لیا۔

ذرائع نے کہا کہ فل کورٹ اجلاس کل جمعہ نماز سے قبل ہوگا، فل کورٹ اجلاس میں 27 آئینی ترمیم پر بات ہوگی۔

چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس یحیٰ آفریدی کے فل کورٹ اجلاس بلانے کی خبر آج جمعرات کی دوپہر ہی آ گئی تھی۔  اب بعض لوگ اسے دو سابق قرار پا چکے ججوں کے استعفوں کے بعد کی صورتحال سے جوڑ رہے ہیں۔ یہ دونوں سابق جج اب فل کورٹ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

افغان کرکٹر راشد خان کی دوسری اہلیہ کون؟ تصاویر سامنے آگئیں

سپریم کورٹ کے دو سابق ججوں منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ نے بھی 27 وین ترمیم کو لے کر چیف جسٹس کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے فل کورٹ اجلاس بلانے کی استدعا کی گئی تھی۔ بعد میں ان دونوں ججوں نے اپنی ہی تجویز پر بلائے جا رہے اجلاس میں بیٹھ کر ساتھی ججوں کے ساتھ مباحثہ کرنے کی بجائے استعفے لکھ کر ایوان صدر  پہنچنے سے پہلے بعض نیوز آؤٹ لیٹس سے نشر کروا دیئے۔ جسٹس صلاح الدین پنور نے بھی فل کورٹ اجلاس بلانے کے لیے سی جے کو خط لکھا تھا لیکن جسٹس پنہور نے استعفیٰ نہیں دیا، وہ اب بھی جج ہیں۔

کراچی :ٹریفک نظام میں روبوٹک گاڑیاں سڑکوں پر لانے کا فیصلہ

سٹس صلاح الدین پنور کا چیف جسٹس یحیی آفریدی کو لکھا خط  بھی پراسرار انداز سے میڈیا آؤٹ لیٹس تک پہنچا جس میں جسٹس صلاح الدین پنور نے فل کورٹ اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔ اس خط کے متن کے مطابق جسٹس پنہور نے کہا،  فل کورٹ میٹنگ بلا کر آئینی ترمیم کا شق وار جائزہ لیا جائے، انہوں نے تجویز دی،  لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے۔

جسٹس پنہور نے اپنے خط مین پاکستان کی پارلیمنٹ کے آئین سازی کے ناقابلِ تنسیخ اختیار کو نظر انداز کرتے ہوئے لکھا  کہ ستائیسویں ترمیم "اختیارات کے توازن"  کو خراب کر سکتی ہے،  آئین تقاضا کرتا ہے کہ سپریم کورٹ اس کا تحفظ کرے۔

وفاقی عدالتوں کے ملازمین کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان

جسٹس صلاح الدین پنور نے میڈیا آؤٹ لیٹس کو خاص طور سے فراہم کئے گئے اس  خط میں یہ رجزیہ جملہ بھی لکھا، " تاریخ ہماری آسانی نہیں بلکہ ہماری فیصلہ سازی کی ہمت کو یاد رکھے گی.

"، "عوامی اعتماد کو بچانے کےلیے فوری فل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔"

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: فل کورٹ اجلاس بلانے صلاح الدین پنور چیف جسٹس

پڑھیں:

ستائیسویں ترمیم: ’’سچ صرف چائے خانوں میں سرگوشیوں تک محدود ہے‘‘، جسٹس اطہر

ستائیسویں ترمیم: ’’سچ صرف چائے خانوں میں سرگوشیوں تک محدود ہے‘‘، جسٹس اطہر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اطہر من اللہ سمیت 38 قانونی ماہرین نے بھی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اطہر من اللہ کا 8 اکتوبر کو لکھا گیا خط منظر عام پر آگیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے خط میں لکھا ہے کہ سپریم کورٹ اکثر طاقتور کے ساتھ کھڑی رہی، عوام کے ساتھ نہیں، ذوالفقار علی بھٹو کی عدالتی پھانسی عدلیہ کا ناقابل معافی جرم تھا۔
خط میں جسٹس اطہر من اللہ نے لکھا کہ بے نظیر بھٹو، نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف کارروائیاں بھی ایک ہی سلسلے کی کڑیاں ہیں، عمران خان کے ساتھ ہونے والا سلوک اسی جبر کے تسلسل کا حصہ ہے۔
سپریم کورٹ کے جج نے لکھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو عوامی اعتماد حاصل کرنے پر نشانہ بنایا گیا، بہادر ججز کے خط اور اعتراف سپریم کورٹ کے ضمیر پر بوجھ ہیں، ‏ہم سچ جانتے ہیں مگر صرف چائے خانوں میں سرگوشیوں تک محدود ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے خط میں مزید لکھا ہے کہ بیرونی مداخلت اب کوئی راز نہیں ایک کھلی حقیقت ہے اور جو جج سچ بولتا ہے وہ انتقام کا نشانہ بنتا ہے، جو جج نہیں جھکتا اس کے خلاف احتساب کا ہتھیار استعمال ہوتا ہے۔
سابق لاء کلرکس کا خط
قبل ازیں سپریم کورٹ کے 38 سابق لاء کلر کس نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر فل کورٹ میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ آج عدلیہ کو 2007 سے زیادہ خطرات لاحق ہیں، آپ کا ردعمل طے کرے گا کہ آپ کا نام تاریخ میں کیسے یاد رکھا جاتا ہے۔
سابق لاء کلر کس نے مزید لکھا ہے کہ طے ہوگا کہ آپ تاریخ میں سپریم کورٹ کا دفاع کرنے والے چیف جسٹس کے طور پر جانے جاتے ہیں یا اسے دفن کرنے والے کے طور پر۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرستائیسویں ترمیم میں چندلوگوں کومزیدمضبوط کرکے مسلط کردیاگیا،لطیف کھوسہ ستائیسویں ترمیم میں چندلوگوں کومزیدمضبوط کرکے مسلط کردیاگیا،لطیف کھوسہ عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر عدالت برہم، سیکرٹری داخلہ اور جیل حکام کو نوٹسز جاری شیخ وقاص اکرم کے وارنٹ گرفتاری، عمر ایوب اور زرتاج گل کا پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم افغانستان میں دہشتگرد گروہوں کی غیر قانونی اسلحے تک رسائی پڑوسی ممالک کیلئے براہ راست خطرہ ہے: پاکستان نئے تجارتی معاہدے کے بعد بھارت جلد ہی امریکا کو دوبارہ پسند کرے گا، صدر ٹرمپ مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کرگئے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • 3 ججز کے خطوط کے بعد چیف جسٹس نے 27ویں آئینی ترمیم پر غور کےلیے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا
  • سپریم کورٹ کے ججوں کے استعفے کا تحریک انصاف کا خیر مقدم،حکومت پر شدید تنقید
  • جسٹس امین الدین خان پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس مقرر
  • سپریم کورٹ کے ججوں کے استعفے پر پی ٹی آئی رہنما کا ردعمل
  • ستائیس ویں ترمیم سے اختلاف؛ سپریم کورٹ کے دو ججوں نے استعفے دے دیئے
  • 3 ججز کے خطوط کے بعد چیف جسٹس نے 27 آئینی ترمیم پر غور کےلیے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا
  • 27ویں آئینی ترمیم؛جسٹس صلاح الدین پنہور کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط، فل کورٹ بلانے کا مطالبہ 
  • ’آئینی ترمیم کا جائزہ لیا جائے‘،سپریم کورٹ کے ایک اور جج نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا
  • ستائیسویں ترمیم: ’’سچ صرف چائے خانوں میں سرگوشیوں تک محدود ہے‘‘، جسٹس اطہر