’آئینی ترمیم کا جائزہ لیا جائے‘،سپریم کورٹ کے ایک اور جج نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک اور جج نے چیف جسٹس یحیی آفریدی کو خط لکھ دیا۔
جسٹس صلاح الدین پنور نے بھی چیف جسٹس یحیی آفریدی کو خط لکھا جس میں جسٹس صلاح الدین پنور نے فل کورٹ اجلاس بلانے کی درخواست کردی۔
خط کے متن کے مطابق فل کورٹ میٹنگ بلا کر آئینی ترمیم کا شق وار جائزہ لیا جائے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ ستائیسویں ترمیم اختیارات کے توازن کو خراب کر سکتی ہے، آئین تقاضا کرتا ہے کہ سپریم کورٹ اس کا تحفظ کرے۔
جسٹس صلاح الدین پنور نے اپنے خط میں کہا کہ تاریخ ہماری آسانی نہیں بلکہ ہماری فیصلہ سازی کی ہمت کو یاد رکھے گی، عوامی اعتماد کو بچانے کےلیے فوری فل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جسٹس امین الدین خان ، چیف جسٹس آئینی عدالت بننے کا امکان
اسلام آباد:(نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کےآئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کو آئینی عدالت کا چیف جسٹس بنائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے جسٹس امین الدین خان کے اعزاز میں عشائیہ رکھ لیا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کے اعزاز میں عشائیہ کل چیف جسٹس ہاؤس میں ہوگا، جس میں سپریم کورٹ کے ججوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس امین الدین خان 30 نومبر کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہو رہے ہیں تاہم اب آئینی عدالت کے چیف جسٹس بننے کی صورت میں ان کے عہدے کی مدت میں اضافہ ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ 27 ترمیم کے تحت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی جگہ آئینی عدالت قائم ہوگی۔