جسٹس امین الدین خان پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس مقرر
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
جسٹس امین الدین خان پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 13 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )جسٹس امین الدین خان پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس مقرر ہو گئے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف میں مشاورت مکمل ہو گئی، جسٹس امین الدین خان وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کے طور پر کل حلف اٹھائیں گے۔حلف برداری کی تقریب صبح 10 بجے ایوان صدر میں ہوگی، حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے اعلی عدلیہ کے ججز اور دیگر مہمانوں کو دعوت نامے جاری کر دیئے گئے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئینی ترمیم کی منظوری پر سپریم کورٹ کے رکن لا اینڈ جسٹس کمیشن مخدوم علی خان مستعفی آئینی ترمیم کی منظوری پر سپریم کورٹ کے رکن لا اینڈ جسٹس کمیشن مخدوم علی خان مستعفی قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 منظور کرلیا ججز کے استعفے کئی حوالوں سے غیر آئینی اقدامات کہے جا سکتے ہیں: حکومتی رد عمل آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہونگے، عہدے کی مدت 5 سال ہوگی :نئی ترمیم کی تفصیلات آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہونگے،عہدے کی مدت 5 سال ہوگی: قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج:سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفی دے دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس امین الدین خان چیف جسٹس
پڑھیں:
’آئینی ترمیم کا جائزہ لیا جائے‘،سپریم کورٹ کے ایک اور جج نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا
سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک اور جج نے چیف جسٹس یحیی آفریدی کو خط لکھ دیا۔
جسٹس صلاح الدین پنور نے بھی چیف جسٹس یحیی آفریدی کو خط لکھا جس میں جسٹس صلاح الدین پنور نے فل کورٹ اجلاس بلانے کی درخواست کردی۔
خط کے متن کے مطابق فل کورٹ میٹنگ بلا کر آئینی ترمیم کا شق وار جائزہ لیا جائے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ ستائیسویں ترمیم اختیارات کے توازن کو خراب کر سکتی ہے، آئین تقاضا کرتا ہے کہ سپریم کورٹ اس کا تحفظ کرے۔
جسٹس صلاح الدین پنور نے اپنے خط میں کہا کہ تاریخ ہماری آسانی نہیں بلکہ ہماری فیصلہ سازی کی ہمت کو یاد رکھے گی، عوامی اعتماد کو بچانے کےلیے فوری فل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔