اپنے ایک بیان میں لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی الزامات کے برخلاف فوج پوری توجہ سے اپنے کام میں مصروف ہے اور اسے جنوبی علاقوں سمیت سارے لبنان کی حمایت حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے صدر "جوزف عون" نے ملک سے یونیفل فورسز کے انخلاء کے موقع پر قیام استحکام کے لئے یورپی ممالک کے تعاون کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے كہا كہ یہ تعاون لبنان فوج کی مکمل ہم آہنگی سے ہوگا۔ نیز اس سال کے آخر تک فوج کی تعداد بھی 10 ہزار تک پہنچ جائے گی۔ جوزف عون نے مزید کہا کہ فوج کو عسکری ساز و سامان اور گاڑیوں کی ضرورت ہے جو لبنان کی مسلح فورسز کے کنونشن کے تحت پوری کرنی چاہیے۔ اسرائیلی الزامات کے برخلاف فوج پوری توجہ سے اپنے کام میں مصروف ہے اور اسے جنوبی علاقوں سمیت سارے لبنان کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے بارے میں جو کچھ پھیلایا جا رہا ہے وہ محض جھوٹ ہے۔ بلکہ جو امر جنوبی سرحد پر فوج کی تعیناتی میں رکاوٹ بنا ہوا ہے وہ اسرائیلی جارحیت کا تسلسل اور جنگ بندی کی عدم پیروی ہے۔

جوزف عون نے صیہونی رژیم کے ساتھ مذاکرات پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مذاکرات کا جو آپشن پیش کیا ہے وہ جنوب اور پورے لبنان میں استحکام بحال کرنے کے لئے کافی ہے۔ جارحیت سے کبھی کوئی نتیجہ نہیں نکل سکتا۔ جنوبی علاقوں کے لوگوں کو واپس اپنے گھروں میں لانے کے لئے تعمیر نو ایک اہم ستون ہے، لیکن شہریوں اور سرکاری تنصیبات پر روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی جارحیت سے یہ مقصد حاصل نہیں ہو رہا۔ یاد رہے کہ جوزف عون نے گزشتہ روز بھی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ مقبوضہ زمینوں کی واگذاری کے لئے مذاکرات کے جواب کے منتظر ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کے لئے کہا کہ

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم ملک میں سیاسی اورمعاشی استحکام پیدا کرے گی،میاں زاہد حسین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان وپالیسی ایڈوائزری بورڈ ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے 27 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم آئینی ڈھانچے کومزید مؤثراورریاستی اداروں میں توازن پیدا کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں مجوزہ ترامیم کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کوختم کرکے چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی ایف) کا نیا منصب قائم کیا جائے گا جوآرمی چیف ہی کے پاس ہوگا، یوں تمام افواج کی کمان ایک ہی قیادت کے تحت آجائے گی۔ اس سے ادارہ جاتی ہم آہنگی اورقومی سلامتی میں بہتری آئے گی جوسرمایہ کاری کے فروغ اورمعاشی استحکام کے لیے ناگزیرہے۔میاں زاہد حسین نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کوبھی خوش آئند قراردیا جوآئین کی تشریح اوربنیادی حقوق سے متعلق مقدمات کی خصوصی سماعت کرے گی، جبکہ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیارزیادہ تراپیلوں تک محدود رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات سے کاروباری تنازعات کے جلد حل اورعدالتی بوجھ میں کمی ممکن ہوگی۔انہوں نے اس بات پرزوردیا کہ کاروباری طبقے کے 80 فیصد سے زائد جی ڈی پی میں حصہ کے پیش نظرسیاسی وآئینی استحکام براہِ راست معاشی اعتماد سے جڑا ہے۔ آئینی اصلاحات کے ساتھ ساتھ مضبوط معاشی پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ ملکی اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو اور کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے آئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔میاں زاہد حسین نے حکومت پرزوردیا کہ وہ اس ترمیم کے حتمی مسودے کی تیاری میں کاروباری برادری، ماہرینِ معیشت اورقانونی ماہرین کواعتماد میں لے تاکہ 27 ویں ترمیم ملک میں جمہوری اصولوں، صوبائی مالی خودمختاری اورعدلیہ کی آزادی کومحفوظ بناتے ہوئے ایک مستحکم اورخوشحال پاکستان کی بنیاد رکھ سکے۔

کامرس رپورٹر سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • غزہ استحکام فورس کا قیام: امریکا نے قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کردی
  • جوزف عون نے اسرائیل سے مذاکرات کیلئے امریکہ سے مدد مانگ لی
  • امریکا نے غزہ استحکام فورس کے قیام کی قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کر دی
  • ایران اپنے جوہری پروگرام کو شفاف بنائے، جرمنی کا دعوی
  • امریکا نے غزہ استحکام فورس کے قیام کیلئے نئی ترمیم شدہ قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کردی
  • امام خامنہ ای مجاہدین، انسانی وقار اور مظلوموں کے حقوق کے محافظ ہیں، شیخ نعیم قاسم
  • امریکا، چین، ترکیے، برطانیہ، یورپی یونین اور قطر کی اسلام آباد میں دھماکےکی مذمت
  • متحدہ عرب امارات غزہ کیلیے عالمی استحکام فورس میں شامل نہیں ہوگا‘ صدارتی مشیر
  • 27 ویں آئینی ترمیم ملک میں سیاسی اورمعاشی استحکام پیدا کرے گی،میاں زاہد حسین