ایران اپنے جوہری پروگرام کو شفاف بنائے، جرمنی کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
اپنے یورپی ہم منصبوں کیساتھ ملاقات میں تین یورپی ممالک کے ایران مخالف موقف و اقدامات کو آگے بڑھاتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ یہ ایران کا فرض ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کی حقیقی شفافیت کو یقینی بنائے! اسلام ٹائمز۔جرمن وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ملکی وزیر خارجہ نے اپنے برطانوی اور فرانسیسی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقات میں ایرانی جوہری پروگرام پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں جرمن وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں، جو جی 7 اجلاس کے موقع پر منعقد ہوئی، جوہان وڈفول نے یووت کوپر (Yvette Cooper) اور جین نول بیروٹ (Jean-Noël (Barrot کے ساتھ گفتگو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ "اسنیپ بیک'' کے بعد، اب بھی ایران کو ہی اپنے جوہری پروگرام کے بارے ''حقیقی شفافیت'' کو یقینی بنانا ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے رکن تین یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کی یہ ملاقات، آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہوئی ہے کہ جس میں ایرانی جوہری پروگرام بھی زیر غور آئے گا۔یاد رہے کہ ''ایران کی جانب سے شفافیت'' پر مبنی یہ یورپی مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے نہ صرف اپنی رپورٹوں بلکہ اپنے متعدد انٹرویوز میں بھی برملاء اعلان کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے اور اس بات کی کوئی وجہ یا ثبوت نہیں کہ ایران کا پروگرام پرامن راستے سے ہٹ گیا ہو۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوہری پروگرام
پڑھیں:
پاک افغان کشیدگی: ایران نے ثالثی و مصالحت کی پیشکش کردی
تہران: (نیوزڈیسک) ایران نے پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ثالثی و مصالحت کی پیشکش کردی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ ایران مصالحت کے لیے ہر ممکن مدد کو تیار ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹیلی فون پر اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اوربین الاقوامی امورپرتبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیرخارجہ نے پاکستان اورافغان طالبان کےدرمیان ثالثی ومصالحت کی پیشکش کی اور دونوں ممالک کے قدیم اور دوستانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا، ایران کی جانب سے افغانستان اورپاکستان کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا بھی اظہار کیا گیا۔
ایرانی وزیرخارجہ نے زور دیا کہ دونوں ممالک کوبات چیت جاری رکھنی چاہیے، ایران ہرممکن مددکے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک میں امن ومصالحت قائم ہوسکے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے ٹیلی فونک گفتگو میں افغانستان کے ساتھ حالیہ مذاکرات اور موجودہ حالات پر روشنی ڈالی، علاقائی امن واستحکام کا برقرار رہنا نہایت اہم ہے، فریقین نے اس معاملے پر رابطے اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔