امریکا نے غزہ استحکام فورس کے قیام کیلئے نئی ترمیم شدہ قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 12 November, 2025 سب نیوز

امریکا نے غزہ استحکام فورس کے قیام کے لیے ایک نئی ترمیم شدہ قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کر دی۔
امریکا کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش قرارداد کے تحت غزہ استحکام فورس کو ایک بورڈ آف پیس کے تحت قائم کیا جائے گا، جس کی سربراہی صدر ٹرمپ کریں گے۔
یہ بورڈ غزہ کی معاشی بحالی کے پروگراموں اور غیر ریاستی گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے اقدامات کی نگرانی کے لیے مختلف ذیلی ادارے بھی قائم کرے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی مسودے میں ٹرمپ کا مکمل 20 نکاتی امن منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں مصر میں غزہ کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں غزہ کا انتظام ٹیکنو کریٹس کے سپرد کرنے کی منظوری دی گئی تھی تاہم فلسطینی تنظیم حماس نے کہا تھا کہ غزہ کا انتظام فلسطینی ٹیکنوکریٹس کے سپرد کیا جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمارشل لاء میں معاونت کا الزام، جنوبی کوریا کے سابق وزیراعظم اور خفیہ ایجنسی کے سربراہ گرفتار مارشل لاء میں معاونت کا الزام، جنوبی کوریا کے سابق وزیراعظم اور خفیہ ایجنسی کے سربراہ گرفتار محمد علی مرزا کیس: اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے معطل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سوات میں اے این پی رہنما کی گاڑی کے قریب بم دھماکا کیڈٹ کالج وانا: تمام حملہ آور خوارج جہنم واصل، 525 کیڈٹس سمیت 650 افراد ریسکیو ستائیسویں آئینی ترمیم :نواز شریف بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے اسلام آباد خودکش دھماکا: ملک بھر میں بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے ہڑتال جاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل میں پیش غزہ استحکام فورس

پڑھیں:

’ٹرمپ قانون کو سیاست کیلئے استعمال کررہے ہیں‘، امریکا کے سینئر ترین جج احتجاجاً مستعفی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی وفاقی جج مارک ایل وولف نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں اور قانون کے مبینہ سیاسی استعمال کے خلاف احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ 50 سالہ عدالتی خدمات کے بعد اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں خاموش رہنا اب ممکن نہیں رہا۔

امریکی میڈیا کے مطابق 78 سالہ جج مارک ایل وولف نے ایک معروف اخبار میں شائع اپنے مضمون میں مؤقف اختیار کیا کہ عدلیہ جمہوریت کی بقاء اور انصاف کے نظام کی علامت ہے، لیکن صدر ٹرمپ قانون کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ٹرمپ نہ صرف اپنے ناقدین کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ اپنے قریبی حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کو سزا سے بچانے کے لیے عدالتی نظام پر دباؤ ڈال رہے ہیں، جو امریکی انصاف کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مارک ایل وولف کو 1985 میں اس وقت کے صدر رونالڈ ریگن نے وفاقی جج مقرر کیا تھا، اور وہ اپنی دیانت داری اور عدالتی غیر جانبداری کے حوالے سے نمایاں شہرت رکھتے تھے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں غزہ امن و استحکام کیلئے ترمیم شدہ قرارداد متعارف
  • امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں غزہ امن و استحکام کیلئے قرارداد متعارف
  • ’غیرملکی طلبہ امریکا کیلئے اچھے ہیں،‘ ٹرمپ کا اپنے مؤقف پر یوٹرن
  • ٹرمپ کا اپنے مؤقف پر یوٹرن، غیر ملکی طلبہ امریکا کیلئے اچھے ہیں
  • ’ٹرمپ قانون کو سیاست کیلئے استعمال کررہے ہیں‘، امریکا کے سینئر ترین جج احتجاجاً مستعفی
  • سلامتی کونسل دنیا میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہی ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • متحدہ عرب امارات غزہ کیلیے عالمی استحکام فورس میں شامل نہیں ہوگا‘ صدارتی مشیر
  • چین نے امریکا سے منسلک جہازوں پر عائد بندرگاہ فیس 1سال کیلئے معطل کردی
  • متحدہ عرب امارات غزہ کیلئے عالمی استحکام فورس میں شامل نہیں ہوگا، صدارتی مشیر