data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

 

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے امیر ضلع وسطی کامران سراج، ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب، وائس چیئرمین اسحاق تیموری اور چیئرمین یوسی 3 لیاقت آباد یونس بندھانی کے ساتھ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن لیاقت آباد کے تحت شاہراہ عمران عباس کا افتتاح کیا۔افتتاح کے موقع منعم ظفر خان نے کہا کہ لیاقت آباد کی تعمیر و ترقی کا سفر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔مرحوم وائس چیئرمین یوسی 3عمران عباس سے منسوب تعمیر شدہ سڑک لیاقت آباد کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہے۔ بانٹوا نگر اور بندھانی کالونی کے عوام کے لیے  جماعت اسلامی کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ اسکوائر فٹ سے زاید سڑک کی تعمیر مکمل کی گئی جو خدمت، تعمیر اور ترقی کی علامت ہے۔ لیاقت آباد کے عوام نے جماعت اسلامی پر اعتماد کیا ہے اور جماعت اسلامی اس اعتماد کو خدمت، تعمیر اور ترقی کے ذریعے مضبوط تر بنارہی ہے۔2 سال کے مختصر عرصے میں جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین اور وائس چیئرمین نے لیاقت آباد ٹاؤن کے تمام 15 پارک آباد کردیے ہیں۔ جو پارکس کبھی ویران اور غیر محفوظ سمجھے جاتے تھے، آج وہاں بچے اور فیملیز خوشی کے لمحات گزارنے آتے ہیں۔ اسی طرح کھیلوں کے میدان بھی بحال کیے جا رہے ہیں جبکہ عنقریب محمدی گراؤنڈ کو شاندار انداز میں عوام کے لیے کھولا جائے گا۔ محمدی اسپورٹس کمپلیکس اور منصورہ ماڈل کمپلیکس کی بحالی پر بھی کام جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت ای چالان کے نام پر اہل کراچی پر ظلم ڈھا رہی ہے ،ظالمانہ جرمانے عوام کے لیے ناقابل برداشت ہیں، شہریوں سے جرمانوں کے نام پر بھتا وصولی بند کی جائے۔ جماعت اسلامی نے ای چالان کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن جمع کرادی ہے۔ اہل کراچی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔اس موقع پر کو آرڈینٹر صغیر احمد انصاری،ڈائریکٹر سینی ٹیشن انور جمال، ڈائریکٹر پارکس ریحان ہمدانی،ڈائریکٹر انفارمیشن فہیم مصطفی و دیگر افسران بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ قابض میئر بلدیاتی اداروں کے کاموں اور عوامی خدمت میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں لیکن جماعت اسلامی کے نمائندے اختیارات و وسائل کی کمی اور قابض میئر کی سازشوں کے باوجود ترقیاتی کام جاری رکھیں گے۔منعم ظفر خان نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانا ناگزیر ہے، عوامی نمائندوں کو اختیارات دے کر ہی شہر کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ سندھ حکومت شہریوں کی مشکلات کم کرنے کے بجائے بڑھا رہی ہے جبکہ کراچی کے شہری اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں، سیاست نہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی خدمت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہوگا۔جماعت اسلامی کراچی کے شہریوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں اور ہم ان کے حقوق کے محافظ ہیں۔منعم ظفر نے کہا کہ ہزاروں اسٹریٹ لائٹس نصب کرکے لیاقت آباد کو روشن کردیا گیا ہے۔ سیوریج، پانی اور کچرے کے مسائل صوبائی حکومت کی ذمے داری ہیں، لیکن سندھ حکومت اور مرتضیٰ وہاب جو کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں ان مسائل سے غافل ہیں۔ پیپلز پارٹی گزشتہ 17 سال سے اقتدار میں ہے مگر اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تعلیم کے شعبے میں بھی اصلاحات لارہی ہے۔ ماضی کے سرکاری تعلیمی ادارے جہاں کبھی نامور شخصیات تعلیم حاصل کرتی تھیں، آج ویران پڑے ہیں، مگر جماعت اسلامی ان اسکولوں کو ازسرنو بحال کرکے معیاری تعلیمی اداروں میں تبدیل کررہی ہے۔

 

 

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی انہوں نے کہا لیاقت ا باد عوام کے لیے نے کہا کہ

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، وسطی میں بلند عمارتیں ، ضابطہ تعمیرات کی خلاف ورزیاں

غیرمعیاری تعمیرات سے عوام کی جانوں اور ساختی خطرات میں اضافہ، شہری انتظامیہ غفلت میں
لیاقت آباد پلاٹ نمبر 1/669, 2/533 پر غلط تعمیرات ، ڈپٹی ڈائریکٹر عمران رضوی ملوث

شہر کے وسطی علاقوں خاص طور پر لیاقت آباد میں بلند عمارتوں کی تعمیر ضابطہ تعمیرات کی کھلی خلاف ورزی بنتی جا رہی ہے ، جس نے نہ صرف شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے بلکہ بنیادی ڈھانچے پر بھی دباؤ بڑھا دیا ہے ۔لیاقت آباد کی تنگ گلیوں میں تعمیر کی جانے والی بلند عمارتیں نہ صرف ٹریفک کے لیے مشکلات کا سبب بن رہی ہیں بلکہ ہنگامی حالات میں فائر بریگیڈ اور ایمبولینس کی رسائی میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔ جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ تنگ گلیوں میں اتنی بلند عمارتیں تعمیر کرنا عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھیل ہے ۔شہری انتظامیہ کی جانب سے ان خلاف ورزیوں پر چشم پوشی کئی سوالات پیدا کر رہی ہے ۔بغیر نقشے اور منظوری کے عمارتیں بنانے والے تعمیراتی قوانین کو یکسر نظر انداز کر رہے ہیں، جس میں پارکنگ کی سہولیات کا فقدان، پانی کے نکاسی کے نظام کی عدم موجودگی، اور عمارتوں کے درمیان ضروری فاصلہ نہ ہونا شامل ہے ۔زمینی حقائق کے مطابق لیاقت آباد کے پلاٹ 1/660 اور 2/533 پر خلاف ضابطہ بلند عمارتوں کی تعمیر کی چھوٹ ڈپٹی ڈائریکٹر عمران رضوی نے دے رکھی ہے ،شہری ماہرین کے مطابق یہ غیر معیاری تعمیرات زلزلے جیسے قدرتی آفت کے موقع پر بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ متعلقہ ادارے فوری طور پر ان غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کریں اور عمارتوں کی اونچائی پر ضابطے سختی سے نافذ کیے جائیں۔اس صورت حال میں فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو شہریوں کے جانی و مالی نقصانات کا خطرہ موجود ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • قابض میئر بلدیاتی اداروں کے کام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،  منعم ظفر خان
  • جماعت اسلامی کا لاہور اجتماع عام تبدیلی کا آغاز ثابت ہوگا،منعم ظفر خان
  • سندھ بلڈنگ، وسطی میں بلند عمارتیں ، ضابطہ تعمیرات کی خلاف ورزیاں
  • منعم ظفر نے سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان میں بے ضابطگیوں و بھاری جرمانوں کیخلاف پٹیشن دائر کردی
  • سیاسی انار کی نے ملکی ترقی کو روک دیا ہے، جاوید قصوری
  • جماعت اسلامی کی جانب سے ای چالان کیخلاف درخواست دائر کر رہے ہیں، منعم ظفر خان
  • 27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے زیادہ مہلک ہے، لیاقت بلوچ
  • 27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے زیادہ مہلک ہے: لیاقت بلوچ
  • 27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے زیادہ مہلک ہے, لیاقت بلوچ