Jasarat News:
2025-11-06@00:53:47 GMT

سیاسی انار کی نے ملکی ترقی کو روک دیا ہے، جاوید قصوری

اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے مہنگی بجلی کے حصول کے خلاف بھر پور جدوجہد اور احتجاج کے نتیجے میں حکومت کو آئی پی پیز کے ساتھ ظالمانہ معاہدوں کی منسوخی اورنظر ثانی کی بدولت 36سو ارب کی بچت،اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری سیاست کا دارومدار اختلاف برائے اختلاف نہیں بلکہ اختلاف برائے اصلاح ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز گزشتہ تقریبا ً دو دہایؤں سے ملک و قوم کا خون نچوڑ نے میں مصروف ہیں۔ بجلی کی پیداوار نہ کرنے کے باوجود کپیسٹی چارجز کے نام پر ہر سال دو ہزار ارب روپے دیے جا رہے تھے۔ جماعت اسلامی اپنا قومی فرض ادا کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت جو دینے کی سازش ہو رہی ہے جو کہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں، حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ انہوں نے ماضی کے تلخ تجربات سے کچھ حاصل نہیں کیا۔ جماعت اسلامی 26آئینی ترمیم کی طرح 27ویں آئینی ترمیم کو بھی جمہوری عمل پر شب خون مارنے کے مترادف سمجھتی ہے اور اس کی بھی حمایت نہیں کرتی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آئین کی روح کے مطابق چلنا ہو گا۔ وقتی فوائد اور سیاسی مفاد پر مبنی آئینی ترامیم درحقیقت ملک و قوم کے ساتھ زیادتی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک موڑ سے گزر رہا ہے،ادارے تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔سیاسی انارکی، اختلافات، انتشار اور افراتفری نے ملک و قوم کی ترقی کو روک دیا ہے۔ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا دکھائی نہیں دیتا جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکتا ہو۔ مزدوروں سے لیکر ڈاکٹرز، انجینئرز اور کسان سبھی پریشان حال ہیں۔محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے عوام سے کیا کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ حالات دن بدن ابتر ہو تے چلے جا رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ داخلی پالیسیوں کو انتقامی سیاست اور ڈنگ ٹپاؤ اقدامات سے پاک کیا جائے۔

وقائع نگار خصوصی گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ملک و قوم انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

کراچی:

جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سی سی ٹی وی کیمروں اور مصنوعی ذہانت سے خودکار نظام کے تحت خلاف ورزی پر ای چالان بھیجے جارہے ہیں۔ خود کار نظام کے تحت گاڑی کے مالک کو چالان بھیجے جارہے ہیں، قطع نظر کہ گاڑی کون چلا رہا تھا یا خلاف ورزی کس نے کی؟۔

درخواست میں کہا گیا کہ سڑکوں کے انفراسٹرکچر، گاڑیوں کی ملکیت کی تصدیق اور روڈ سائن کی تنصیب کے بغیر ہی ای چالان کا نظام نافذ کردیا گیا۔ چالان کی رقم میں ہزار گنا تک اضافہ، لائسنس کی معطلی یا شناختی کارڈ بلاک کیا جانا غیر قانونی اقدام ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بہت سی گاڑیاں اوپن لیٹر پر چل رہی ہیں۔ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے ریکارڈ میں گاڑی کے پرانے مالکان کا ریکارڈ موجود ہے۔ محکمہ ایکسائز میں کرپشن کے باعث گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی بروقت نہیں کی جاتی۔ شہر کی سڑکوں پر نا زیبرا کراسنگ موجود ہے اور نا ہی اسپیڈ لمٹ کے سائن بورڈ موجود ہیں۔

درخواست میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ شہر کی خراب سڑکیں شہریوں کو متبادل یا غلط راستے اپنانے پر مجبور کرتی ہیں۔ بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے باعث ٹریفک پولیس رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے۔ کریم آباد انڈرپاس کئی برس سے ایسے ہی کھدا پڑا ہے، جہانگیر روڈ، نیو کراچی روڈ و دیگر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں۔ ایسی صورتحال میں ای چالان اور بھاری جرمانے امتیاری سلوک ہے۔

جماعت اسلامی نے موقف اپنایا کہ معمولی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے نامناسب ہیں۔ موٹر سائیکل کی تیز رفتاری یا رانگ سائیڈ سفر کرنے پر کراچی میں جرمانہ 5 ہزار جبکہ لاہور میں 200 ہے۔ ای چالان کے نظام کا بنیاد مقصد صرف ریوینیو جمع کرنا ہے۔ وفاق کو 50 فیصد ریوینیو اور سندھ کو 95 فیصد ریوینیو جمع کرنے والے شہر کے لوگوں پر اضافی بوجھ امتیازی سلوک ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا مناسب انتظام نا ہونے کے بارث کم آمدنی والے شہری موٹر سائیکل استعمال کرتے ہیں۔ 30 سے 40 ہزار ماہانہ کمانے والے کس طرح اتنے بھاری جرمانے ادا کرسکتا ہے۔ چالان اور جرمانوں کو معطل کیا جائے۔ انفراسٹرکچر کے بغیر مصنوعی ذہانت کے چالان کے نظام کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ بھاری جرمانوں کو شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جائے۔

درخواست دائر کرنے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے ای چالان کیخلاف درخواست دائر کی ہے۔ ای چالان کی شکل میں بھاری جرمانے شہریوں پر عائد کیے ہیں۔ ایک ہفتے میں 30 ہزار سے زائد شہریوں پر جرمانے کئے گئے۔ شہریوں پر بھاری جرمانے ریاست کی نااہلی ہے۔ آرٹیکل 9 کے تحت ریاست شہریوں کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔ ریاست شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔ شہر میں ٹوٹی سڑکیں، زیبرا کراسنگ، حد رفتار یا سائن بورڈ نہیں ہیں۔ ریاست اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کو تیار نہیں ہے۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ ریاستی نااہلی کا ہرجانہ شہریوں کو بھاری جرمانے کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ای چالان کے نام پر موٹر سائیکل سوار پر  کو 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ دیگر شہروں میں ایسا چالان 200 روپے ہے۔ معاشی حب میں شہریوں کو معیاری سڑکیں اور ٹرانسپورٹ سسٹم موجود نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی 17 برس میں صرف 3 سو بسیں لیکر آئے۔ ساڑھے 3 کروڑ کی آبادی کے شہر میں ایک ہزار بسیں ناکافی ہیں۔ شہر میں کوئی ریپڈ ٹرانزٹ نظام موجود نہیں۔ گرین لائن نامکمل، ریڈ لائن ڈیڈ لائن بنی ہے، ای چالان کا نظام فوری طور پر نافذ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں حادثات میں 7 سو 28 شہری جاں بحق ہوئے۔ 2 سو 25 شہری ہیوی ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوئے۔ کیا شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری نہیں؟ ہیوی ٹرانسپورٹ شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ ٹینکرز 24 چوبیس گھنٹے چلتے ہیں۔ تمام ٹیکس وصولی کے باوجود شہریوں کو سہولیات نہیں دے رہے۔ عدالت سے امید رکھتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو ریلیف دیا جائے گا۔ ای چالان کی شکل میں شہریوں کی جیبوں پر ڈاکا نامنظور ہے۔ سب سے زیادہ ریوینیو دینے والا شہر کے ساتھ ایسا سلوک قابل قبول نہیں۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ شہریوں کو معافی مانگنے کا کہا جارہا ہے، آپ کیا سہولت دے رہے ہیں جو شہری معافی مانگیں۔ امتیازی سلوک قبول نہیں ہے۔ سڑکوں پر بھی احتجاج اور مزاحمت کریں گے اور ایوان میں بھی۔ نمبر پلیٹ کے نام پر دوبارہ رقم وصول کی گئی۔ کراچی کو سونے کی چڑیا سمجھا ہوا ہے۔ موٹر وہیکل کے نام پر 60 ارب روپے جمع کئے گئے۔ یہ رقم کہاں گئی؟ یہ رقم انکی شاہ خرچیوں کے لئے نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلامک بینکنگ سود سے پا اور ملکی معیشت کو ترقی فراہم کررہی ہے،مفتی محمد نوید
  • جمعیت سے وابستہ رہا، سید مودودیؒ کی تحریریں ذہن پر نقش ہیں، سعد رفیق
  • جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • 27 ویں آئینی ترمیم 26 ویں ترمیم سے زیادہ مہلک ہے، لیاقت بلوچ
  • قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی خود مختاری یقینی بنائی جائے، جاوید قصوری
  • 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی قبضے کی کوشش ہے، صورت قبول نہیں ،حافظ نعیم الرحمن
  • اظہر جاوید سماء ٹی وی پاکستان کے برطانیہ میں بیورو چیف مقرر
  •  فیلڈ مارشل کو ملنے والا اعزاز پوری پاکستانی قوم کے لیے باعث فخر ہے، جاوید اقبال انصاری 
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش