Express News:
2025-11-18@03:00:02 GMT

4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 733 ملین ڈالرز تک پہنچ گیا

اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT

کراچی:

پاکستان کی کمزور بیرونی پوزیشن ایک بار پھر دباؤمیں آگئی ہے،کیونکہ مالی سال 2026 کی پہلی چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ کر 733 ملین ڈالر تک جاپہنچا،جوگزشتہ سال اسی دوران کے 206 ملین ڈالرزکے مقابلے میں تین گنا سے زائد ہے۔

اکتوبر میں صورتحال مزید خراب ہوئی اورکرنٹ اکاؤنٹ 112ملین ڈالر خسارے میں چلاگیا، جبکہ ستمبر میں یہ 83 ملین ڈالر سرپلس تھا۔

اسٹیٹ بینک کے جاری تازہ اعداد وشمار کے مطابق جولائی تا ستمبر FY26 کے دوران پہلے ہی 621 ملین ڈالر خسارہ ریکارڈ ہو چکا تھا، جو گزشتہ سال اسی عرصے کے 83 ملین ڈالرکے سرپلس کے برعکس ہے۔

بیرونی شعبے پر دباؤ کی بڑی وجہ درآمدات میں نمایاں اضافہ اور برآمدات کی سست رفتاری رہی، جولائی تا اکتوبر FY26 میں پاکستان کا مجموعی تجارتی خسارہ (اشیا و خدمات) بڑھ کر 11.

26 ارب ڈالر ہو گیا، جو گزشتہ سال 9.61 ارب ڈالر تھا۔ 

اشیاء کی برآمدات میں صرف معمولی بہتری دیکھنے میں آئی اور یہ 10.63 ارب ڈالر رہیں، جوگزشتہ سال کے 10.42 ارب ڈالرسے صرف 2 فیصد زیادہ ہیں۔

اکتوبر میں برآمدات 2.75 ارب ڈالر رہیں،جو گزشتہ سال اکتوبر کے 3 ارب ڈالر سے کم ہیں۔ خدمات کی برآمدات نے کچھ سہارا فراہم کیا اور 3.03 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جن میں آئی ٹی و ٹیلی کام کی برآمدات 1.44 ارب ڈالر رہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔

دوسری جانب اشیا کی درآمدات بڑھ کر 20.72 ارب ڈالر ہوگئیں، جو گزشتہ سال کے 18.90 ارب ڈالر سے 9.6 فیصد زیادہ ہیں۔

خدمات کی درآمدات بھی بڑھ کر 4.20 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، بنیادی آمدنی کا خسارہ اب بھی بڑا چیلنج ہے، جو چار ماہ میں 3.09 ارب ڈالر رہا۔

اکتوبر میں ہی اس مد میں 905 ملین ڈالرکا خسارہ ریکارڈ ہوا۔ ترسیلات زر نے بیرونی کھاتوں کو سب سے زیادہ سہارا دیا، جو بڑھ کر 12.96 ارب ڈالر ہوگئیں، تاہم تیزی سے بڑھتے تجارتی خسارے کو پورانہ کر سکیں۔

مالی کھاتہ بھی دباؤ میں رہا اور چار ماہ میں 605 ملین ڈالر خسارہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ ایف ڈی آئی کم ہوکر 748 ملین ڈالر رہ گئی۔

اگرچہ زرمبادلہ کے ذخائر اکتوبر کے اختتام تک بڑھ کر 14.64ارب ڈالر ہوگئے تھے، تاہم بڑھتا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور آئندہ مہینوں میں بھاری قرض ادائیگیاں بیرونی استحکام کیلیے نئے خطرات پیدا کر رہی ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جو گزشتہ سال ملین ڈالر برا مدات ارب ڈالر ماہ میں بڑھ کر

پڑھیں:

بجلی کرنٹ سے 30 اموات، 3 کمپنیوں پر پونے 6 کروڑ کا جرمانہ عائد

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پنجاب کی 3 بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو 30 اموات پر جرمانے کردیے۔

نیپرا اعلامیے کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو جرمانے کرنٹ لگنے کی وجہ سے ہونے والی اموات پر کیے گئے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق کرنٹ لگنے سے یہ اموات 24-2023ء میں ہوئیں، کمپنیوں پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا۔

نیپرا اعلامیے کے مطابق جرمانے لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو کیا گیا، متعلقہ کمپنیاں کو 15 دن میں جرمانہ نامزد بینکوں میں جمع کرانے کا کہا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق لیسکو میں 13، گیپکو میں 9 اور فیسکو میں 8 اموات ہوئی ہیں، ان پر بالترتیب 3 کروڑ، 1 کروڑ 75 لاکھ اور 1 کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کرنٹ سے 30 اموات، 3 کمپنیوں پر پونے 6 کروڑ کا جرمانہ عائد
  • پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73کروڑ30لاکھ ڈالر تک جا پہنچا
  • گورنر گلگت بلتستان کا واٹس ایپ نمبر ہیک ہو گیا
  • اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
  • پاکستان کی ماہانہ آئی ٹی برآمدات کا نیا ریکارڈ قائم
  • معیشت کیلئے بری خبر،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں چلا گیا
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 17 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • بارڈرز کی بندش: پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں بڑی کمی  
  • 2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ