امریکا سعودی بزنس فورم سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے جنگ رکوانے پر کال کرکے میرا شکریہ ادا کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ نے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچائیں۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے بھی کال کرکے کہا کہ میں تیار ہوں، میں نے کہا کس بات پر تیار ہو تو مودی نے کہا کہ جنگ روکنے پر تیار ہوں، مودی نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں کروں گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی ہتھیار نکالنے لگے تھے، مگر میں نے مداخلت کرکے جنگ رکوا دی۔ امریکا سعودی بزنس فورم سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امن کیلئے تاریخی کام کر رہے ہیں، میں نے 8 جنگیں رکوائیں، میں تنازعات کو حل کرنے میں ماہر ہوں، پاکستان اور بھارت سے کہا آپ جنگ کریں گے تو میں 350 فیصد ٹیرف لگاؤں گا، ٹیرف لگانے کا کہا تو پاکستان بھارت رک گئے۔ ٹرمپ کا پاک بھارت تنازع سے متعلق گفتگو میں کہنا تھا کہ میں نے کہا ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک دوسرے پر ایٹمی حملے کریں، میں نے کہا آپ جنگ کریں گے تو تجارت نہیں ہوگی، نہیں چاہتا کہ ایٹمی دھماکوں کے بادل لاس اینجلس تک پہنچیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے جنگ رکوانے پر کال کرکے میرا شکریہ ادا کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ نے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچائیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے بھی کال کرکے کہا کہ میں تیار ہوں، میں نے کہا کس بات پر تیار ہو تو مودی نے کہا کہ جنگ روکنے پر تیار ہوں، مودی نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں کروں گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی درخواست پر سوڈان تنازع پر بھی کام شروع کر دیں گے، سعودی ولی عہد چاہتے ہیں کہ میں سوڈان کے حوالے سے کوئی مضبوط اقدام کروں، صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا سوڈان میری ترجیح میں شامل نہیں تھا، میرے خیال میں سوڈان کی صورتحال پاگل پن اور بے قابو ہو جانے والی تھی، مجھے لگ رہا ہے کہ سوڈان بہت سے دوستوں اور آپ سب کیلئے بہت اہم ہے، ہم اب سوڈان پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف نے مودی نے کہا کہ کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہا کہ میں میں نے کہا کال کرکے تیار ہوں پر تیار ٹرمپ کا

پڑھیں:

حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی۔

اپنے بیان میں حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پورے نہیں کرتی۔

حماس رہنما کے مطابق یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیرجانبدار نہیں رہنے دے گی۔

حماس ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں، ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔

قرارداد کے حق میں پاکستان سمیت 13 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

قرارداد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نقاط بھی شامل ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق بین الااقوامی استحکام فورس میں انڈونیشیا، آذربائیجان سمیت مسلم ممالک شامل ہوں گے، جو متحدہ کمانڈ کے تحت غزہ میں قیامِ امن، شہریوں کے تحفظ اور امدادی راہداریوں کی نگرانی کریں گے۔

اسرائیل مرحلہ وار غزہ سے انخلا کرے گا، جب کہ تربیت یافتہ فلسطینی پولیس سرحدی علاقوں میں ذمہ داریاں سنبھالے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا سوڈان جنگ کے خاتمے پر جلد کام شروع کرنےکا اعلان
  • ٹرمپ کا سوڈان جنگ کے خاتمے پر جلد کام شروع کرنیکا اعلان
  • پاکستان کی افغانستان اور بھارت کے ساتھ جاری کشیدگی کم کرنے میں روس اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے، روسی سفیر
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک بار پھر پاک-بھارت جنگ روکنے میں اہم کردار ادا کرنے کا دعویٰ
  • بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنے والا تھا،جسکو میں نے روکا، امریکی صدر
  • بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنیوالا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کی تصدیق
  • بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنیوالا تھا، ٹرمپ کی تصدیق
  • سعودی عرب امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار