شمعون عباسی کا اپنی بیٹی عنزیلہ عباسی کے حالیہ تبصرے پر مبہم ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک)شمعون عباسی اور جویریہ عباسی نے 1997 میں شادی کی تھی اور دونوں کے ہاں شادی کے دو سال بعد بیٹی عنزیلہ عباسی پیدا ہوئی، تاہم 2007 میں دونوں کی طلاق ہوگئی۔
طلاق کے بعد عنزیلہ عباسی اپنی والدہ کے ساتھ رہیں اور ان کی پرورش بھی والدہ نے ہی کی۔
عنزیلہ عباسی کی شادی بھی ان کی والدہ نے کرائی، جس پر شوبز کی کئی شخصیات کی جانب سے جویریہ عباسی کو سراہا بھی گیا۔
جویریہ عباسی نے بیٹی کی شادی کے بعد دوبارہ شادی کرلی، جب کہ شمعون عباسی نے اداکارہ شیری شاہ سے تیسری شادی کرلی۔
گزشتہ دنوں عنزیلہ عباسی نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران بتایا تھا کہ کس طرح ان کی والدہ نے ان کی زندگی میں ماں اور باپ دونوں کا کردار ادا کیا۔
اداکارہ نے کہا کہ والدہ کی وجہ سے انہیں اپنی زندگی میں کبھی بھی والد کی کمی محسوس نہیں ہوئی، البتہ والدین کی طلاق کے باعث کبھی کبھار دل میں خفگی ضرور ہوتی تھی، تاہم وقت کے ساتھ انہیں یہ سمجھ آ گیا کہ ہر انسان کے اپنے احساسات ہوتے ہیں۔
والد کے حوالے سے عنزیلہ عباسی نے مزید کہا کہ وہ ایک عظیم فنکار ہیں، مگر انہیں نہیں معلوم کہ والد کا کون سا پہلو ان کے لیے زیادہ اہم ہے۔
حال ہی میں شمعون عباسی نے عنزیلہ عباسی کے تبصرے کے بعد فیس بک اکاؤنٹ پر بیٹی کے ہمراہ متعدد تصاویر شیئر کیں اور ان کے کیپشن میں لکھا غائب والد۔
بعد ازاں انہوں نے اس کیپشن کو ہٹا دیا، جب کہ تصاویر کو وہاں پر برقرار رکھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عنزیلہ عباسی
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ پالیسی بدلنے کیخلاف درخواست پر پی ایم ڈی سی حکام عدالت میں طلب
— فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ پالیسی بدلنے کے معاملے پر پی ایم ڈی سی حکام کو نوٹس جاری کر کے 14 نومبر کو عدالت میں طلب کر لیا۔
عدالت میں جسٹس ارباب محمد طاہر نے درخواست گزار میڈیکل طلبا و طالبات کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل راجا رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ پچھلے سال امتحان کا طریقہ کار آسان تھا اس بار پالیسی تبدیل ہوگئی، نئی پالیسی میں تبدیلی سے پچھلے سال پاس ہونے والوں کو مسائل ہوئے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ قانون کی جو خلاف ورزی ہوئی ہے وہ بتائیں ہم آرڈر کردیں گے۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل راجا رضوان عباسی نے بتایا کہ پی ایم ڈی سی والے اب کالجز کو اختیارات دے رہے ہیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے استفسار کیا کہ آپ چاہتے ہیں پی ایم ڈی سی کا اختیار ہونا چاہیے؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل راجا رضوان عباسی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی بالکل ان کا اختیار ہے جب کہ یہ کالجز کو اختیارات دے رہے ہیں۔
اُنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پی ایم ڈی سی کو یکساں فارمولا رائج کرنے کی ہدایات دی جائیں اور رجسٹریشن کی آج آخری تاریخ ہے تو عدالت حکم امتناع جاری کرے۔
عدالت نے رجسٹریشن کی آج آخری تاریخ پر فوری حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل راجا رضوان عباسی کو ہدایت کی کہ آج ویسے بھی ہڑتال ہے آپ اپنی گزارشات جمع کروا دیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ہم نے نوٹس جاری کرکے پی ایم ڈی سی حکام کو جمعہ کے روز عدالت بلا لیا ہے۔