Daily Mumtaz:
2025-11-13@17:34:07 GMT

بنگلا دیش , سعودی عرب میں 3 لاکھ شہریوں کے روزگار کا معاہدہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT

بنگلا دیش , سعودی عرب میں 3 لاکھ شہریوں کے روزگار کا معاہدہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک) سعودی عرب اور بنگلادیش کے درمیان ہنرمندوں کے لیے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے بڑے ترقیاتی اور سیاحتی منصوبوں کے علاوہ صحت عامہ سے متعلق شعبوں میں بنگلہ دیش کے ہنر مندوں کے لیے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع کے حوالے سے گزشتہ روز معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

سعودی سفیر نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ آئندہ ماہ تین لاکھ بنگلادیشی شہریوں کو روزگار دیا جائے گا۔

دونوں ملکوں کے درمیان فراہمی روزگار اور فراہمی کارکنان کے سلسلے میں دستخط اکتوبر 2025 میں کیے گئے ہیں۔ جس میں غیر ہنر مند اور ہنر مند دونوں طرح کے کارکنوں کے لیے روزگار کی سہولت پیدا کی گئی ہے۔ یہ بات ڈھاکہ میں سعودی عرب کے نئے سفیر ڈاکٹر عبداللہ ظفر نے بتائی ہے۔

انہوں نے کہا کارکنوں کو وقت پر تنخواہیں دلوانے اور ان کے روزگار کے سلسلے میں شفافیت کو بہتر کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں اور ملازمت کے دوران پیدا ہونے والے بعض مسائل اور تنازعات کے حل کے لیے بھی اقدامات کیے گیے ہیں۔ جبکہ کارکنوں کو سعودی عرب جانے سے پہلے ہی سعودی عرب کے بارے میں آگاہی کے لیے اوری اینٹیشن کا اہتمام کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اس وقت سعودی عرب میں کام کرنے والے بنگلہ دیشی کارکنوں کی بڑی تعداد تعمیراتی شعبے سے وابستہ ہے۔ اگلے چند برسوں میں اور اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب 36 لاکھ بنگلادیشی پہلے ہی کاموں پر موجود ہیں جو اپنے ملک میں 5 ارب ڈالر کی ترسیلات زر سعودی عرب سے بھیجتے ہیں۔

سعودی عرب کی اس لیبر مارکیٹ کو بنگلہ دیشی شہریوں نے 1970 کی دہائی سے جوائن کر رکھا ہے۔ بنگلہ دیشی کارکنوں کی تعداد سعودی عرب میں ان چند ملکوں میں سے نمایاں ہے جن کے سب سے زیادہ لوگ سعودی عرب میں کام کے لیے موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کیے گئے ہیں کے لیے

پڑھیں:

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

بلوچستان بھر میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس کی معطلی نے عوام کی روزمرہ زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ طلبہ، تاجر، صحافی اور آن لائن سروس فراہم کرنے والے ہزاروں افراد شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ کوئٹہ کے نوجوان فوڈ ڈلیوری رائیڈر داؤد احمد کی آنکھوں میں بے بسی صاف جھلکتی ہے، جو کہتے ہیں کہ ہم روز کماتے ہیں اور روز کھاتے ہیں، لیکن انٹرنیٹ بند ہونے سے ہمارا چولہا ٹھنڈا پڑ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر حکومتِ بلوچستان نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے صوبے بھر میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس کو 16 نومبر تک مکمل طور پر معطل کر دیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق یہ اقدام امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ تاہم اس فیصلے کے نتیجے میں عام شہری، بالخصوص روزانہ کی مزدوری یا آن لائن روزگار پر انحصار کرنے والے طبقے کو زبردست نقصان پہنچ رہا ہے۔

تمام اضلاع میں سروس معطل

کوئٹہ سمیت حب، چمن، واشک، جھل مگسی، لسبیلہ، ژوب، قلات، ہرنائی، شیرانی، پنجگور، زیارت، خاران، موسیٰ خیل، کیچ، کچھی، سوراب، مستونگ، خضدار، اوستہ محمد، دکی، کوہلو، سبی، نوشکی، بارکھان، قلعہ سیف اللہ، جعفر آباد، آواران، قلعہ عبداللہ، چاغی، نصیر آباد، ڈیرہ بگٹی، گوادر اور پشین سمیت تمام اضلاع میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔

تعلیم پر اثرات

انٹرنیٹ کی بندش کے باعث تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر ہیں۔ آن لائن کلاسز لینے والے طلبہ نے شکایت کی ہے کہ وہ نہ تو لیکچرز دیکھ سکتے ہیں اور نہ ہی اسائنمنٹس جمع کرا سکتے ہیں۔ جامعہ بلوچستان کے ایک طالبعلم نے بتایا کہ ہماری کلاسز آن لائن ہوتی ہیں، لیکن انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث ہم تعلیم سے محروم ہو گئے ہیں۔ یہ بندش ہمارے مستقبل کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔

روزگار کا پہیہ رک گیا

دوسری جانب کاروباری طبقہ بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہے۔ آن لائن فوڈ سروسز اور پارسل ڈلیوری کرنے والے درجنوں نوجوانوں کا روزگار ٹھپ ہو چکا ہے۔ داؤد احمد، جو کوئٹہ میں فوڈ سروس ڈلیوری کا کام کرتے ہیں، نے بتایا کہ انٹرنیٹ سروس بند ہونے کے بعد آرڈرز مکمل طور پر رک گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام مکمل طور پر انٹرنیٹ پر منحصر ہے۔ جب سروس ہی نہیں ہوگی تو ہم لوگوں تک کھانا کیسے پہنچائیں گے؟ ہم جیسے دیہاڑی دار لوگ اس صورتحال میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس 13 نومبر تک معطل، صوبے کے مسافروں کو شدید مشکلات

اسی طرح کاشف احمد، جو ایک کورئیر سروس میں کام کرتے ہیں، نے بتایا کہ روزانہ درجنوں پارسلز آن لائن آرڈر کے ذریعے موصول ہوتے ہیں، مگر انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث اب پورا سسٹم بند پڑا ہے۔ ہمیں آرڈرز نہ ملنے کی وجہ سے آمدنی ختم ہو گئی ہے۔ گھر کے اخراجات کیسے پورے ہوں گے؟ یہ سب ہماری سمجھ سے باہر ہے۔

صحافی برادری کی مشکلات

صحافی برادری بھی اس صورتحال سے پریشان ہے۔ خبریں ارسال کرنے، ویڈیوز اپ لوڈ کرنے اور عوام کو بروقت معلومات فراہم کرنے میں انہیں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ ہمیں خبر پہنچانے کے لیے اب پرانے طریقوں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔ جہاں ایک بٹن سے خبر پہنچ جاتی تھی، اب گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔

عوامی ردعمل اور مطالبات

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ سیکیورٹی خدشات کے باعث انٹرنیٹ معطل کرنا ایک وقتی قدم سمجھا جا سکتا ہے، لیکن حکومت کو متبادل انتظامات کرنے چاہئیں تاکہ عام شہریوں کا روزگار متاثر نہ ہو۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کی بندش کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے۔

انٹرنیٹ بندش کا مستقل مسئلہ

بلوچستان میں انٹرنیٹ بندش کوئی نیا واقعہ نہیں، مگر اس بار اس کا دائرہ کار پورے صوبے تک پھیل چکا ہے۔ ڈیجیٹل دور میں جب ہر کام انٹرنیٹ کے بغیر ممکن نہیں رہا، تو اس طرح کی بندش عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔

عوام کی اپیل

آخر میں ایک شہری نے حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سیکیورٹی ضروری ہے تو عوام کی زندگی بھی ضروری ہے۔ انٹرنیٹ بند کر کے لوگوں کے روزگار کا دروازہ بند کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں۔

بلوچستان کے باسی اب 16 نومبر کا انتظار کر رہے ہیں، امید کرتے ہوئے کہ شاید ان کے موبائل فونز پر دوبارہ سگنلز نمودار ہوں اور زندگی اپنی معمول کی رفتار پر واپس آجائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انٹرنیٹ سروس بلوچستان روزگار عوام مشکلات موبائل فون

متعلقہ مضامین

  • کراچی ، ڈکیتی مزاحمت پر شہری قتل، رواں سال مجموعی تعداد 79 ہوگئی
  • شہرقائد میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل، رواں سال مجموعی تعداد 79 ہوگئی
  • پنجاب کے مختلف اضلاع میں فضائی معیار آج بھی انتہائی مضرصحت
  • سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘
  • کشمیری اپنے ہی وطن میں بے روزگار
  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر انکی بہنوں اور کارکنوں کا اڈیالہ روڈ پر علامتی دھرنا، پولیس سے تلخ کلامی
  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر انکی بہنوں اور کارکنوں کا اڈیالہ روڈ پر دھرنا
  • عالمی سیاحت 357 ملین سے زائد افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے، سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب
  • روزگار کیلیے بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں پر بڑی شرط عائد