نادرا نے موسمِ سرما کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کر دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک : نادرا نے خیبر پختونخوا میں اپنے مراکز کے لیے موسمِ سرما 2025 کے نئے اوقاتِ کار جاری کر دیے ہیں۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق نادرا کے نئے اوقات آج19 نومبر سے نافذ ہو گئے ہیں۔
نادرا کے ریجنل ہیڈ آفس اور زونل دفاتر نئے شیڈول کے مطابق صبح 8:30 بجے سے شام 4:30 بجے تک کھلے رہیں گے۔
نادرا کے رجسٹریشن سینٹرز جو ہفتے میں پانچ دن کام کرتے ہیں ایک ہی شفٹ میں کام کریں گے اور ان کے اوقات صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک ہوں گے۔
آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے؛ وزیراعظم
اس سے قبل نادرا نے والدین کو اپنے بچوں کے بے فارم اپڈیٹ کروانے کی ہدایت کی تھی۔
ایک تازہ اپڈیٹ میں نادرا نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کے تین سال کی عمر تک پہنچنے پر نیا بے فارم فوری طور پر جاری کروائیں تاکہ اسکول داخلے کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
آپ بچے کے ساتھ قریبی نادرا دفتر جا کر نیا بے فارم بنوا سکتے ہیں یا گھر بیٹھےPak ID موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے بھی آسانی سے درخواست دے سکتے ہیں۔
پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کیلئے نقد انعام کا اعلان
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ برس مون سون میں کسی بھی جانی و مالی نقصان سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزرات موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کریں۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے بچاؤ کی حکومتی حکمت عملی پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت کی کہ آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے،وزرات موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی اور این ڈی ایم اے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کریں۔
انہوں نے پانی کے بہتر انتظام کے حوالے سے قومی سطح پر منصوبہ سازی کیلئے نیشنل واٹر کونسل کا اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے حکم دیا کہ پیش کردہ قلیل مدتی منصوبے پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی پذیر ملک ہے، ہر تیسرے سال موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات پر جی ڈی پی کا خاطر خواہ حصہ خرچ کرنا پڑتا ہے اورقیمتی و محدود وسائل ترقی کی بجائے موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جس کا موسمیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کی لپیٹ میں ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، ڈاکٹر مصدق ملک، عطا اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو آئندہ برس مون سون کے حوالے سے اشاریوں کے عالمی تخمینوں پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیرِ اعظم نے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت کی۔