پاکستان میں دہشتگردانہ حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے 10 اور 11 نومبر کے درمیان دو خودکش حملے کیے۔ ان میں ایک حملہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ کورٹ کے باہر ہوا، جس میں 12 افراد ہلاک اور 36 زخمی ہوئے۔

وانا کیڈٹ کالج پر حملہ

پہلا حملہ 10 نومبر کو جنوبی وزیرستان کے وانا میں کیڈٹ کالج پر ہوا، جو افغان سرحد کے قریب طالبان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق پانچ رکنی خودکش حملہ آور ٹیم نے کالج کے دروازے پر اپنی گاڑی میں دھماکہ کیا، جس کے بعد دیگر ارکان اندر داخل ہوئے۔

فوج کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث تمام حملہ آور ہلاک ہو گئے، دو دروازے پر اور تین کالج کے احاطے میں۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ پر حملہ

اگلے روز اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ کورٹ کے باہر ایک خودکش بمبار نے اپنی جیکٹ میں دھماکہ کیا، جس سے 12 افراد ہلاک اور 36 زخمی ہوئے۔ بمبار پولیس گاڑی کے قریب دھماکہ کرنے پر مجبور ہوا کیونکہ وہ عدالت میں بغیر پکڑے داخل نہیں ہو سکا۔

پاکستان کا الزام بھارت پر

پاکستان کی حکومت اور فوج نے ان حملوں کی ذمہ داری بھارت سے منسلک فرضی گروہوں ’فتنہ الخوارج‘ اور ’فتنہ الہندستان‘ پر ڈالی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد کا حملہ بھارت کی حمایت یافتہ خوارج اور فتنہ الہندستان نے انجام دیا، جبکہ وانا کے کیڈٹ کالج پر حملے کا بھی الزام بھارت پر لگایا گیا۔

افغان طالبان پر تنقید

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھی کہا کہ خوارج نے افغانستان سے یہ حملے کیے اور افغان طالبان کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ انہوں نے حملہ آوروں کو پناہ دی۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد دھماکا: دارالحکومت کو دہشتگردوں سے محفوظ بنانے کے لیے ’سیکیور نیبر ہڈ‘ سروے کرانے کا اعلان

بیان میں کہا گیا، یہ سفاکانہ کارروائی افغان سرزمین سے کی گئی ہے جبکہ افغان طالبان کے دعوے کے برعکس یہاں دہشتگرد گروہوں کی موجودگی نہیں ہے۔پاکستان دہشتگردوں اور ان کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے۔

پاکستان اور افغان طالبان کے تعلقات

پاکستان اور افغان طالبان کے تعلقات میں کشیدگی 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بڑھ گئی تھی۔

پاکستان نے افغان طالبان کے اقتدار میں آنے کی حمایت کی تھی، لیکن ٹی ٹی پی، جو پاکستان کی ریاست کی دشمن تنظیم ہے، افغان طالبان کی حمایت سے افغانستان کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کر کے پاکستان میں اپنا اسلامی امارت قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ٹی ٹی پی کو بھارتی ایجنٹ قرار دینا

پاکستانی حکومت نے 2024 سے ٹی ٹی پی کو ’فتنہ الخوارج‘ اور ’بھارتی ایجنٹ‘ کے طور پر پیش کرنا شروع کیا، تاہم اس گروہ کے وجود کا کوئی حقیقی ثبوت نہیں ہے اور یہ فرضی گروہ ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پر موجود نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

ٹی ٹی پی خود اپنے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتا ہے، جسے پاکستان کبھی کبھی فرضی “فتنہ الخوارج” کے نام سے منسوب کرتا ہے۔

افغان طالبان کی پالیسی

پاکستان نے افغان طالبان پر بھی تنقید کی ہے کہ وہ ٹی ٹی پی کو قابو میں نہیں لا رہے، جبکہ افغان طالبان تاحال ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں کہ وہ ٹی ٹی پی کو پناہ دے رہے ہیں یا یہ گروہ افغان سرزمین سے کارروائیاں کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان پاکستان ٹی ٹی پی دہشتگردی فتنہ الخوارج فتنہ الہندوستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان پاکستان ٹی ٹی پی دہشتگردی فتنہ الخوارج فتنہ الہندوستان افغان طالبان کے فتنہ الخوارج اسلام آباد ٹی ٹی پی کو

پڑھیں:

پاکستان پر حملے افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں،وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے جنگ میں شکست کے بعد بھارت اب پراکسی وار کے ذریعے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔پاکستان نے افغانستان کو دہشتگردی سے متعلق ٹھوس ثبوت بھی فراہم کیے ہیں، دورانِ جنگ پوسٹیں چھوڑ کر بھاگنے والوں نے سفید جھنڈے لہرائے تھے اور اب وہی عناصر بیرونی مدد کے ساتھ دوبارہ سرگرم ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا بھارت اور افغانستان کا مکروہ چہرہ دیکھ رہی ہے اور پاکستان نے مذاکرات میں دہشتگردی کے تمام ثبوت پیش کیے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز ایسے فتنوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور دہشتگردوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔شکست دہشتگردوں کا مقدر ہوگی اور پاکستان کی قیادت ہر حال میں دہشتگردوں کو شکست دینے کے عزم پر قائم ہے۔

اسلام آباد میں خود کش حملے  کے پیچھے افغانستان کا ہاتھ، اہم شواہد سامنے آگئے

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ریاست پاکستان اپنے شہریوں کا تحفظ کرنا جانتی ہے اور اس کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے تاکہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے حالات درست رہیں۔ 

” بھارت سے پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی “
پاکستان اب کیا کرے گا ؟ عطا تارڑ نے بتا دیا pic.twitter.com/U7mjZEaC8R

— HUM News (@humnewspakistan) November 11, 2025

مزید :

متعلقہ مضامین

  • افغانستان دہشتگردی کی اور ہندوستان افغانستان کی پشت پناہی کر رہا ہے: خواجہ آصف
  • افغان طالبان رجیم اور فتنہ خوارج کے اسلام کے لبادے میں چھپے مکروہ عزائم بے نقاب
  • افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب
  • افغان حکومت کا پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات پر افسوس کا اظہار
  • پاکستان سے کوئی حملہ ہوا تو فوری جوابی کارروائی ہوگی: افغان حکام کی دھمکی
  • پاکستان پر حملے افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں،وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
  • اسلام آباد خودکش دھماکا،فتنہ الخوارج اور افغانستان کی ملی بھگت کے شواہد سامنے آگئے
  • افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر پاکستان پر حملے ممکن نہیں، ثبوت موجود ہیں، عطااللہ تارڑ
  • پاکستان پر حملہ افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں، عطا تارڑ