ڈپریشن کی چھٹی،کراچی کی ہونہارطالبات نے اینٹی ڈپریشن چشمہ ایجاد کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک): پاکستان کی ہونہار طالبات نے ڈپریشن سے بچانے والا چشمہ ایجاد کر کے دنیا کو حیران کر دیا۔پاکستان سے برین ڈرین یعنی ذہین دماغوں کی بیرونِ ملک منتقلی ایک سنجیدہ مسئلہ ضرور ہے، لیکن اس کے باوجود پاکستان میں قابلیت، جدت اور سائنسی سوچ رکھنے والے نوجوانوں کی کمی نہیں۔ ہر روز ہمارے ہونہار طلبہ اپنی محنت اور تخلیقی صلاحیتوں سے نئی کامیابیاں رقم اور دنیا کو حیران کر رہے ہیں۔
ایسی ہی ایک مثال جامعہ کراچی کے فارمیسی ڈیپارٹمنٹ کی باصلاحیت طالبات نیہا شاہ اور جویریہ لطیف نے قائم کی ہے، جنہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل ذہنی دباؤ کم کرنے والی جدید اینٹی ڈپریسنٹ گاگلز ایجاد کیے ہیں۔یہ حیرت انگیز گاگلز بیک وقت ویژول، آڈیو اوراروما تھراپی فراہم کرتے ہیں۔ اس منفرد عینک میں نیلی روشنی دماغی تناؤ کم کرتی ہے، جبکہ لیونڈر آئل کی خوشبو ذہنی سکون اور نیند میں بہتری لاتی ہے۔
دماغی تناؤ کم کرنے والی اس عینک کی تحقیقی آزمائش کے دوران ستر فیصد صارفین میں موڈ اور نیند میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔ جبکہ اس کی لاگت محض ساڑھے تین ہزار روپے بتائی گئی ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ کراچی یونیورسٹی کے طلبہ کی ٹیم نے دیگر جدید ڈیوائسز بھی تیار کی ہیں۔ ان میں اسمارٹ میڈیسن ڈسپنسر، سپ ڈوز اسٹرا اور کول پوڈ کولنگ ڈیوائس شامل ہیں۔ یہ تمام ایجادات کم لاگت، ماحول دوست اور عوامی صحت کے لیے انقلابی قدم ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بیماری کا بہانہ کر چھٹی پر گیا ملازم نوکری سے فارغ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین کے صوبے جیانگسو میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا جہاں بیماری کے بہانے چھٹی لینے والے ملازم کو کمپنی نے اس کا اصل رنگ دیکھ کر برطرف کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2019 میں چین نامی شخص نے اپنے کام کی جگہ بیماری کے بہانے سِک لِیو حاصل کی۔ فروری 2019 میں اس نے کمر میں درد کی وجہ سے دو بار بیماری کی چھٹی کی درخواست دی اور اسپتال کے بلز بطور ثبوت جمع کرائے، جس کے بعد اس کی چھٹی منظور ہوگئی۔
چھٹی کے بعد جب چین دوبارہ کام پر آیا تو اس نے ایک بار پھر بیماری کی چھٹی کے لیے درخواست دی، اس بار دائیں پاؤں میں شدید درد کی وجہ سے۔ کمپنی نے اسے ہدایت دی کہ وہ اسپتال کے مزید دستاویزات جمع کرانے کے لیے دفتر آئے۔ تاہم جب چین دفتر پہنچا تو سکیورٹی اہلکاروں نے اسے اندر جانے کی اجازت نہیں دی اور چند دن بعد اسے غیر حاضری کی بنیاد پر برطرف کر دیا گیا، ساتھ ہی الزام عائد کیا گیا کہ اس نے بیماری کو غلط انداز میں پیش کیا۔
عدالت میں پیش کیے گئے شواہد میں کمپنی نے فوٹیج پیش کی جس میں چین کو اسی دن بھاگتے دیکھا گیا جب اس نے بیماری کی چھٹی کے لیے درخواست دی تھی، اور چیٹ سافٹ ویئر کے ریکارڈ سے پتہ چلا کہ اس نے دن بھر 16,000 سے زائد قدم چلیں۔ چین نے بھی اپنی جانب سے اسپتال کے جامع ریکارڈز، بشمول کمر اور پاؤں کے اسکینز، کمپنی میں جمع کرائے تھے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کمپنی کو حکم دیا کہ وہ چین کو دو ٹرائلز کے لیے معاوضہ ادا کرے کیونکہ اسے غیر قانونی طور پر برطرف کیا گیا تھا۔