ایشیائی ترقیاتی بینک کی منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے اضافی فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
عاجزجمالی :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر ایما فین نے ملاقات کی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے شراکت داری جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس ملاقات میں صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن، جام خان شورو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین پی این ڈی نجم شاہ، سیکریٹری ٹو سی ایم رحیم شیخ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے؛ وزیراعظم
ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد میں ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر اسد علیم، پروگرام آفیسر خیام سہیل عباسی شامل ، پروجیکٹ آفیسرز حامد خان اور عدنان علی بھی نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں اے ڈی بی کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، بی آر ٹی ریڈ لائن، شہری ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر اور موسمیاتی تحفظ کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بی آر ٹی ریڈ لائن پر کام دوبارہ شروع ہونے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے عوام کیلئے اے ڈی بی کے منصوبے خوش آئند ہیں، ایشین بینک سندھ حکومت کا دیرینہ، قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار ہے۔
پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کیلئے نقد انعام کا اعلان
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹرانسپورٹ، پانی، موسمیاتی تحفظ اور انفراسٹرکچر میں پائیدار اقدامات جاری رکھیں گے، منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومت سندھ کی اولین ترجیح ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد کو ریڈ لائین منصوبے کی تمام رکاوٹیں دور کرنے اور کام تیز کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر ایما فین نے سندھ حکومت کے عزم اور کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ سندھ حکومت کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔
پنجاب؛ آئمہ کرام کے وظیفے کی منظوری و نگرانی کا نیا نظام تیار
ایما فین نے منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے اضافی فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ شہری ٹرانسپورٹ، ترقیاتی منصوبوں کیلئے اے ڈی بی شراکت داری جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایشیائی ترقیاتی بینک کی یقین دہانی منصوبوں کی کہا کہ
پڑھیں:
پانی کی شدید قلت، بلوچستان میں صرف 7 فیصد زمین زیرکاشت رہ گئی
ایشیائی ترقیاتی بینک نے صوبہ بلوچستان میں پانی کی شدید قلت کی نشاندہی کر دی۔ پانی کی شدید قلت کے باعث بلوچستان میں صرف 7 فیصد زمین زیرکاشت رہ گئی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق مسئلے کے حل کیلئے صوبے میں پانی اور موسم کا ڈیجیٹل نظام قائم کر دیا گیا ہے، اس کا مقصد درست معلومات فراہم کرنا ہے، آٹومیٹک موسمیاتی اسٹیشنز سے بارش، درجہ حرارت، ہوا کی رفتار کا درست ڈیٹا حاصل ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کسان اب موسمی ڈیٹا کی مدد سے اپنی آبپاشی کا شیڈول بہتر طریقے سے بنا سکتے ہیں، ڈیجیٹل نظام کی بدولت پانی کے ضیاع میں کمی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو گیا، صوبہ اب سیلاب اور خشک سالی کے خدشات کی بروقت پیشگوئی کر سکتا ہے، اس نظام سے نقصانات کم ہوں گے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق حکومت کو پانی کی منصفانہ تقسیم اور بہتر انتظام کے لیے قابل اعتماد معلومات مل رہی ہیں، مختلف محکموں کےدرمیان رابطہ اور منصوبہ بندی میں پہلے سے بہتر ہم آہنگی پیدا ہو گئی، مقامی لوگوں کی تربیت کےبعد ان سسٹمز کو چلانے،سنبھالنےکی صلاحیت حاصل کر چکے ہیں۔
نئے ڈیمز اور نہری نظام کی تعمیر سے آبپاشی کےلیے پانی کی دستیابی میں نمایاں بہتری آئی، شمسی ڈرِپ آبپاشی کے نظام سے پانی کی بچت اور زراعت میں استحکام پیدا ہو رہا ہے۔