Jasarat News:
2025-11-13@18:57:27 GMT

امریکا کی ایران کے میزائل و ڈرون نیٹ ورک پر نئی پابندیاں

اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا نے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام سے وابستہ 32 افراد اور متعدد غیر ملکی اداروں پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ پابندیوں کا نشانہ بننے والے افراد اور ادارے متحدہ عرب امارات، ایران، چین، بھارت، جرمنی، ترکیے، ہانگ کانگ اور یوکرین میں سرگرم ہیں۔

امریکی حکام نے الزام لگایا کہ یہ افراد اور ادارے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام کے لیے خریداری نیٹ ورکس کے ذریعے پرزہ جات اور ٹیکنالوجی کی فراہمی میں مدد دے رہے تھے،  یہ نیٹ ورکس مشرقِ وسطیٰ میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرہ ہیں اور بحیرہ روم میں تجارتی سرگرمیوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام کے عالمی اثرات کو روکنے کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔

ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تسلسل میں کیا گیا ہے، جس کا مقصد ایران کے جارحانہ میزائل پروگرام کو محدود کرنا اور پاسدارانِ انقلاب کو ایسے وسائل تک رسائی سے محروم کرنا ہے جو خطے میں عدم استحکام کا باعث بنتے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایران کے میزائل

پڑھیں:

ایران اپنے جوہری پروگرام کو شفاف بنائے، جرمنی کا دعوی

اپنے یورپی ہم منصبوں کیساتھ ملاقات میں تین یورپی ممالک کے ایران مخالف موقف و اقدامات کو آگے بڑھاتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ یہ ایران کا فرض ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کی حقیقی شفافیت کو یقینی بنائے! اسلام ٹائمز۔جرمن وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ملکی وزیر خارجہ نے اپنے برطانوی اور فرانسیسی ہم منصبوں کے ساتھ ملاقات میں ایرانی جوہری پروگرام پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں جرمن وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں، جو جی 7 اجلاس کے موقع پر منعقد ہوئی، جوہان وڈفول نے یووت کوپر (Yvette Cooper) اور جین نول بیروٹ (Jean-Noël (Barrot کے ساتھ گفتگو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ "اسنیپ بیک'' کے بعد، اب بھی ایران کو ہی اپنے جوہری پروگرام کے بارے ''حقیقی شفافیت'' کو یقینی بنانا ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے رکن تین یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کی یہ ملاقات، آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہوئی ہے کہ جس میں ایرانی جوہری پروگرام بھی زیر غور آئے گا۔یاد رہے کہ ''ایران کی جانب سے شفافیت'' پر مبنی یہ یورپی مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے نہ صرف اپنی رپورٹوں بلکہ اپنے متعدد انٹرویوز میں بھی برملاء اعلان کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے اور اس بات کی کوئی وجہ یا ثبوت نہیں کہ ایران کا پروگرام پرامن راستے سے ہٹ گیا ہو۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام سے متعلق 32 افراد اور اداروں پر پابندیاں
  • امریکا کی بھارت سمیت دیگر ممالک کے 32 اداروں پر پابندیاں
  • امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں لگادیں
  • ایران اپنے جوہری پروگرام کو شفاف بنائے، جرمنی کا دعوی
  • امریکا نے شام پر عائد پابندیاں عارضی طور پر ختم کردیں
  • ایران کے جوہری پروگرام پر خطرناک تعطل، اسرائیل کو خدشات
  • امریکا کا بڑا فیصلہ: شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات کے بعد شام پر عائد پابندیاں 6 ماہ کے لیے ختم
  • امریکا نے شام پر عائد پابندیاں عارضی طور پر ختم کر دیں
  • احمد الشرع کی ٹرمپ سے ملاقات، امریکا نے شام پر عائد پابندیاں عارضی طور پر ختم کردیں