جماعت اسلامی کی تحریک ملک میں شفاف حکمرانی کو فروغ دے گی: حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ جماعت اسلامی 21 تا 23 نومبر تین روزہ کُل پاکستان اجتماع کے ذریعے ایک نئی قومی تحریک کا آغاز کرنے جا رہی ہے، جس کا مقصد ملک میں شفاف حکمرانی کے قیام اور عوام کو حقیقی تبدیلی فراہم کرنا ہے۔
مینارِ پاکستان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات میں یہ اجتماع نہایت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ پاکستان ایک ہی وقت میں معاشی، سماجی اور سیاسی بحرانوں کا شکار ہے۔ عوام اب ایسے رہنماؤں کی تلاش میں ہیں جو نظام کی سطح پر حقیقی اصلاحات لانے کی بات کریں، نہ کہ صرف چہروں کی تبدیلی کو حل سمجھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر سے قافلے کل سے لاہور پہنچنا شروع ہو جائیں گے اور تین روزہ اجتماع میں اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیا جائے گا جو پورے ملک میں گونجے گا۔ اجتماع کے اختتام پر آئندہ لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عالمی سطح پر حالیہ ووٹ کی بھی مخالفت کی ہے جسے فلسطین کی اصل قیادت نے مسترد کیا تھا، یہ اجتماع نہ صرف ایک تحریک کو جنم دے گا بلکہ پورے ملک میں عدل و انصاف پر مبنی نظام کے قیام کا ذریعہ بھی ثابت ہوگا، جو عوام کو درپیش مسائل کا حقیقی حل فراہم کرے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے ملک میں بڑھتے ہوئے مافیا اور اجارہ دار گروہوں کے اثر و رسوخ پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ جاگیردار ٹیکسوں سے بچ نکلتے ہیں جبکہ عام تنخواہ دار طبقے پر مالی بوجھ بڑھا دیا گیا ہے۔ پٹرول، بجلی اور دیگر ضروریات زندگی پر ٹیکس کی بڑھتی ہوئی شرح نے عام شہریوں کی زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔
انہوں نے مینارِ پاکستان میں اجتماع کے انتظامات کی تفصیلات بھی بتائیں اور کہا کہ خواتین کے لیے علیحدہ اور باوقار رہائش گاہیں فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ “میرا برانڈ پاکستان” کے عنوان سے ایک خصوصی بازار بھی قائم کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی مصنوعات کو فروغ دیا جا سکے۔ اجتماع میں بزنس کمیونٹی، طلبہ تنظیمیں اور مختلف شعبوں کے نمایاں شخصیات بھی شریک ہوں گی۔
حافظ نعیم الرحمن نے بتایا کہ اجتماع میں بیرونِ ملک سے بھی وفود شرکت کریں گے جن میں 42 ممالک کی اسلامی تحریکوں کے سربراہان اور نمائندگان شامل ہیں۔ بنگلہ دیش سے ایک بڑا وفد آئ رہا ہے جبکہ فلسطینیوں کی نمائندگی بھی ہوگی اور فلسطین کے مقدمے کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ پاکستان کسی جرنیل، بیوروکریٹ یا کسی سیاسی شخصیت کی ملکیت نہیں بلکہ یہ پوری قوم کا ملک ہے۔ عدالتیں بروقت انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں اور تقریباً 23 لاکھ مقدمات زیرِ التوا ہیں۔
انہوں نے 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کو عدالتی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی وجہ قرار دیا، جس کا سب سے زیادہ نقصان عام شہری کو پہنچ رہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن انہوں نے ملک میں کہا کہ
پڑھیں:
فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنے گی تو لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ جائے گا، حافظ نعیم الرحمان
لاہور میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جب فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنائیں گے تو لوگوں کا جمہوریت پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی جیت گئی تھی لیکن بندے خریدے گئے یا نہیں آنے دیے گئے جس کی وجہ سے ایک شخص وہان زبردستی میئر بن گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ’احترام کا رشتہ برقرار رہے گا‘ مشتاق احمد خان کا جماعت اسلامی سے علیحدگی کا اعلان
قومی انتخابات میں 5 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز میں سے ایک بھی نہیں جیتے مگر قومی اسمبلی کی 15 نشستیں انہیں دی گئیں، اب شہری حقوق کے چیمپیئن بنے پھر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جمہوری آزادی اور عدلیہ پر قدغن لگے گی تو لوگ اپنی جمہوریت اور عدالت بنائیں گے، ملک میں معاشی صورتحال اچھی نہیں ہے، گیس پر بولی کی گئی تو ایک بھی بڑی عالمی کمپنی نہیں آئی اور بولی ناکام ہوگئی، معیشت کی اصل صورتحال کا اندازہ اسٹاک مارکیٹ سے نہیں عام دوکان میں جانے سے ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلدیاتی انتخابات جماعت اسلامی جمہوریت کراچی