Jasarat News:
2025-11-13@16:04:12 GMT

صدر آصف علی زرداری نے 27ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط کردیے

اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملک کی سیاسی اور آئینی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے 27ویں آئینی ترمیم کے بل پر دستخط کر دیے، جس کے ساتھ ہی یہ بل آئینِ پاکستان کا حصہ بن گیا ہے۔

یہ بل اس سے قبل قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوانوں سے دو تہائی اکثریت کے ساتھ منظور کیا جا چکا تھا۔ صدر کے دستخط کے بعد سینیٹ آف پاکستان نے ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے، جس کے تحت اب اس ترمیم کے تمام نکات باقاعدہ طور پر نافذ العمل ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں ترمیم کا نیا متن پیش کیا۔ ایوان نے ترامیم کو شق وار منظوری دیتے ہوئے دو تہائی اکثریت سے پاس کیا۔ اس موقع پر حزبِ اختلاف کی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

قومی اسمبلی نے بھی گزشتہ روز 27ویں ترمیم کی 8 نئی ترامیم کے ساتھ منظوری دی تھی۔ اسمبلی میں حکومت کو دو تہائی اکثریت کے لیے 224 ووٹ درکار تھے، تاہم 234 ارکان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر حکومت کی پوزیشن کو مضبوط کر دیا۔

نئی ترامیم میں آئین کے آرٹیکل 6 کی کلاز 2 میں اہم تبدیلی کی گئی ہے، جس کے مطابق سنگین غداری کا کوئی بھی عمل کسی عدالت کے ذریعے جائز قرار نہیں دیا جا سکے گا۔ مزید برآں، آرٹیکل 6 کی کلاز 2 میں “آئینی عدالت” کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد اب یہ شق ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور آئینی عدالت تینوں پر لاگو ہوگی۔

ترمیم کے تحت یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس اپنی مدت مکمل ہونے تک چیف جسٹس پاکستان کہلائیں گے، تاہم مستقبل میں سپریم کورٹ یا وفاقی آئینی عدالت میں سے سینئر ترین جج اس منصب کا حقدار ہوگا۔ یہ شق عدالتی ڈھانچے میں ایک نیا انتظامی توازن قائم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آج وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی طلب کیا ہے، جس میں آئینی ترامیم کی روشنی میں قوانین میں ضروری تبدیلیوں کی منظوری دی جائے گی۔ کابینہ ان ترامیم کے عملی نفاذ اور ان سے متعلقہ آئینی و قانونی پہلوؤں پر تفصیلی غور کرے گی۔

27ویں آئینی ترمیم کو پاکستان کے حالیہ سیاسی منظرنامے میں ایک اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے، جو نہ صرف عدلیہ کے ڈھانچے بلکہ آئینی اختیارات کے توازن پر بھی دور رس اثرات ڈال سکتی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ترمیم کے

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیمی میں مزید ترامیم کا فیصلہ؛ منحرف پی ٹی آئی سینیٹرکےاستعفے پر کارروائی روک دی گئی 

27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے میں پی ٹی آئی کے منحرف سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے استعفے پر کاروائی روک دی گئی۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے استعفے پرچیئرمین سینیٹ نے دستخط نہیں کیے۔

آرٹیکل 63اے کے تحت ریفرنس بھی نہیں بھجوایا جا سکا۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے 27 ویں آئینی ترمیم بل پر دستخط کردیے
  • صدر آصف علی زرداری نے 27ویں آئینی ترمیم بل پر دستخط کر دیے
  • صدر آصف علی زرداری ننے 27ویں آئینی ترمیم بِل پر دستخط کردیے
  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے 27 ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط کردیے
  • صدر مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم بِل پر دستخط کردیے
  • صدر مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم بِل پر دستخط کردیے
  • 27ویں آئینی ترمیمی میں مزید ترامیم کا فیصلہ
  • 27ویں آئینی ترمیمی میں مزید ترامیم کا فیصلہ؛ منحرف پی ٹی آئی سینیٹرکےاستعفے پر کارروائی روک دی گئی 
  •  حکومت کا 27ویں آئینی ترمیمی بل میں مزید ترامیم کا فیصلہ