امریکی و سعودی کمپنیوں میں 270 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
امریکا سعودی بزنس فورم سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آج درجنوں کمپنیوں کے ساتھ 270 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط ہو رہے ہیں، امریکا اب دنیا کی سب سے کامیاب معیشت بن چکا ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا اور سعودی عرب کی کمپنیوں کے درمیان 270 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔ امریکا سعودی بزنس فورم سے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ امریکا اب دنیا کی سب سے کامیاب معیشت بن چکا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کے ولی عہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان ایک مضبوط اور جرأت مند انسان ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات کے لیے پُرعزم ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور میں نے اتحاد کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج درجنوں کمپنیوں کے ساتھ 270 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط ہو رہے ہیں، امریکا اب دنیا کی سب سے کامیاب معیشت بن چکا ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان بہترین شراکت داری ہے، سعودی عرب ہمارا سب سے بڑا نان نیٹو اتحادی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان امریکا کے دورے پر گئے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط امریکی صدر کے ساتھ
پڑھیں:
امریکا نے سعودی عرب کو ایف-35 طیارے فروخت کرنیکا باضابطہ اعلان کر دیا
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب امریکا سے 48 ایف-35 طیاروں کی خریداری کا خواہش مند ہے، جن کی مالیت کئی ارب ڈالر بتائی جا رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ولی عہد کے استقبال کے لیے خصوصی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا جلد سعودی عرب کو جدید ترین ایف-35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے فروخت کرے گا۔ اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے تصدیق کی کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آج امریکا پہنچ رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے اہم معاہدوں پر بات چیت ہوگی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب امریکا سے 48 ایف-35 طیاروں کی خریداری کا خواہش مند ہے، جن کی مالیت کئی ارب ڈالر بتائی جا رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ولی عہد کے استقبال کے لیے خصوصی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ٹرمپ اور بن سلمان کی ملاقات میں دفاعی تعاون، مصنوعی ذہانت، سول نیوکلیئر پروگرام اور باضابطہ سکیورٹی گارنٹی جیسے اہم معاملات زیرِ غور آئیں گے۔ سعودی عرب امریکا سے تحریری سکیورٹی ضمانت چاہتا ہے جبکہ امریکی صدر مئی میں کیے گئے 600 ارب ڈالر کی سعودی سرمایہ کاری کے وعدے پورے کرنے کی کوشش میں ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اپنی گفتگو میں کئی اہم عالمی اور داخلی امور پر بھی اظہارِ خیال کیا اور کہا کہ ایران کی ایٹمی صلاحیت مکمل طور پر ختم کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کے روپ میں جرائم پیشہ افراد ملک میں داخل ہوئے ہیں، جرائم کا گڑھ بننے والے شہروں میں فوج بھیجی جا سکتی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں ایک سال بعد بڑے پیمانے پر مقامی کمپیوٹر چپس کی تیاری شروع ہو جائے گی۔ امریکی صدر نے کہا کہ فیفا ورلڈکپ 2026ء کے لیے امریکا خصوصی ٹاسک فورس بنا رہا ہے، جبکہ رکن کانگریس مارکو روبیو ہوم لینڈ سکیورٹی کے ساتھ مل کر تیاریوں کو حتمی شکل دیں گے۔ اس موقع پر فیفا چیئرمین نے ورلڈکپ انتظامات میں امریکی تعاون پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ داخلی سیاست پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ امریکا میں طویل ترین شٹ ڈاؤن کے ذمہ دار ڈیموکریٹس ہیں۔