کیا نادرا نے برطانیہ میں نئی ویب سائٹ لانچ کی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
پاکستانی سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس میں حال ہی میں ایک دعویٰ تیزی سے پھیل رہا ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک نئی آن لائن ویب سائٹ متعارف کرائی ہے۔
اس ویب سائٹ کو نادرا کی بیرونِ ملک سروسز تک رسائی کا خصوصی پلیٹ فارم بتایا جا رہا ہے۔
تاہم تصدیق کے بعد یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر کیا دعویٰ کیا گیا تھا؟
متعدد آن لائن پوسٹس میں یہ دعویٰ سامنے آیا کہ ویب سائٹ www.
کے ذریعے نہ صرف شناختی کارڈز کی تجدید یا نئے NICOP کے لیے درخواست دی جاسکتی ہے بلکہ مبینہ طور پر نادرا میں روزگار کے مواقع بھی یہاں سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
یہ لنکس فیس بک، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور واٹس ایپ گروپس میں بڑی تعداد میں شیئر کیے گئے، تاکہ صارفین کو یہ باور کرایا جائے کہ یہ نادرا کا آفیشل پلیٹ فارم ہے جو خاص طور پر برطانیہ میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔
فیکٹ چیک: دعویٰ غلط ثابت ہوا
نادرا کے دو سینئر حکام نے اس بات کی باقاعدہ تصدیق کی ہے کہ یہ ویب سائٹس مکمل طور پر جعلی ہیں اور اتھارٹی نے بیرونِ ملک سروسز کے لیے کوئی نئی ویب سائٹ لانچ نہیں کی۔
نادرا کے ترجمان نے گفتگو میں واضح کیا کہ ’’نادرا کی کوئی اضافی ویب سائٹ موجود نہیں جس کے ذریعے خدمات حاصل کی جاسکیں۔ نادرا کی واحد آفیشل ویب سائٹ nadra.gov.pk ہے، جو صرف معلومات فراہم کرتی ہے۔ اصل سروسز صرف اور صرف نادرا کی موبائل ایپ Pak Identity App کے ذریعے دستیاب ہیں۔‘‘
ترجمان کے مطابق کسی دوسری ویب سائٹ، ایپ یا پلیٹ فارم کے ذریعے نادرا کی خدمات حاصل نہیں کی جاسکتیں۔
نادرا کی سرکاری وضاحت
نادرا کے آفیشل فیس بک پیج پر بھی جعلی ویب سائٹ کے حوالے سے تنبیہ جاری کی گئی ہے۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ’’یہ ویب سائٹ نادرا کے نام پر جعلی شناختی کارڈ اور NICOP سے متعلق خدمات فراہم کرنے کا دعویٰ کرتی ہے اور ملازمت کی آفرز بھی دکھا رہی ہے۔ براہِ کرم نوٹ کریں کہ اس ویب سائٹ کا نادرا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘
نادرا نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ ایسی ویب سائٹس پر اپنے ذاتی یا شناختی دستاویزات کی معلومات فراہم نہ کریں۔
تحقیق اور سرکاری تصدیق کے بعد یہ واضح ہوجاتا ہے کہ برطانیہ میں نادرا کے نام پر گردش کرنے والی ویب سائٹ جعلی ہے۔ نادرا نے بیرونِ ملک پاکستانیوں کے لیے کوئی نیا آن لائن پلیٹ فارم متعارف نہیں کرایا۔
مصدقہ طور پر نادرا کی تمام سروسز صرف دو ذرائع سے حاصل کی جا سکتی ہیں:
Pak Identity App
آفیشل ویب سائٹ: nadra.gov.pk
کوئی بھی اضافی ویب سائٹ، لنک یا ایپ جعلی تصور کیا جائے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برطانیہ میں پلیٹ فارم نادرا کے نادرا کی ویب سائٹ کے ذریعے کے لیے
پڑھیں:
برطانیہ میں اسائلم کے لیے درخواستوں میں پاکستانی شہری سب سے آگے
لندن: برطانیہ میں سیاسی پناہ کے لیے جمع کرائی گئی درخواستوں میں پاکستانی شہری سب سے آگے نکل آئے ہیں۔
برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں مجموعی طور پر 40 ہزار اسائلم درخواستیں جمع ہوئیں جن میں سے 11 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے جمع کرائیں۔
اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد 2022 کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان 175 ممالک میں سب سے زیادہ اسائلم درخواستیں دینے والا ملک بن گیا ہے۔
تمام پاکستانی درخواست دہندگان وزٹ، ورک اور اسٹوڈنٹ ویزے کے ذریعے قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے اسائلم کے لیے اپلائی کیا۔
برطانیہ کے شیڈو ہوم سیکرٹری کرس فلپ نے اس صورتحال کو ویزا سسٹم کی "مکمل ناکامی" قرار دیا اور کہا کہ ویزا اور بارڈر سسٹم کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے سخت اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔