City 42:
2025-11-26@16:27:09 GMT

54 ہزار خالی اسامیاں ختم کردی گئیں ؛ وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

ویب ڈیسک : وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کی گئی ہیں، سالانہ 56 ارب روپے کی بچت ہوگی، 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا۔ملک کو کیش اکانومی سے ڈاکومنٹڈ اکانومی کی طرف لے جانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ نیا کنٹریبیوٹری پنشن سسٹم 2024ء فعال کیا، اس میں 9 ہزارسے زائد ملازمین شامل ہیں

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام، مسابقت، مالی نظم و ضبط کے لیے اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معیشت میں استحکام کے واضح اشارے سامنے آرہے ہیں، او آئی سی سی آئی سروے کے مطابق سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔انرجی، مائننگ اور آٹو سیکٹر کی عالمی کمپنیاں پاکستان میں دلچسپی لے رہی ہیں، ٹیکس نظام کا مکمل ڈیجیٹلائزیشن ایجنڈا تیزی سے جاری ہے۔

لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے پانچویں نمبر پرآگیا

اُن کا کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی ایف بی آر سے وزارت خزانہ منتقل، نیا ٹیکس پالیسی آفس فعال ہوچکا ہے، بزنس کمیونٹی سے سال بھر مشاورت کا نیا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ اسٹیٹ اونڈ انٹر پرائزز اور سرکاری اداروں کی ری اسٹرکچرنگ تیزی سے جاری ہے، کئی وزارتوں اور محکموں کے انضمام اور خاتمے کا عمل جاری ہے۔ پالیسی فیصلے مکمل شفافیت اور حقائق کی بنیاد پر کیے جائیں گے۔ ڈیجیٹل پاکستان وزیر اعظم کی ہفتہ وار نگرانی میں تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے، ملک کو کیش اکانومی سے ڈاکومنٹڈ اکانومی کی طرف لے جانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

 کراچی: مختلف علاقوں میں فائرنگ اور تیز دھار آلے کے وار، 3 افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل

اُن کا کہنا تھا کہ اوسط قرض میچورٹی بڑھ کر 4 سال کردی، ری فنانسنگ رسک میں کمی ہوئی ہے، نیا کنٹریبیوٹری پنشن سسٹم 2024ء فعال کیا، اس میں 9 ہزارسے زائد ملازمین شامل ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ گیارہویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا، پاکستان پہلا پانڈا بانڈ چینی نئے سال سے قبل جاری کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں کےلیے ریگولیٹری نظام فعال ہونے کے قریب ہے، 3.

5 فیصد معاشی نمو کا امکان ہے، اگلے برس 4 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ درمیانی مدت میں گروتھ 6 سے7 فیصد تک جاسکتی ہے، ترسیلات زر میں استحکام، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی کارکردگی مثبت ہے۔

  لندن: گودام میں لگی آگ بے قابو، فائر فائٹرز کو مشکلات درپیش

ان کا کہنا تھا کہ مالیاتی حالات بہتر ہونے سے قرض لاگت میں کمی متوقع ہے، غیرملکی سرمایہ کاروں کے سیکیورٹی خدشات دور کرنا حکومتی ترجیح ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ منافع کی واپسی، استحکام اور سکیورٹی سرمایہ کاری کے لیے بنیادی شرائط ہیں۔

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر خزانہ نے نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس: وفاقی آئینی عدالت کی واپڈا اور کنٹریکٹر کو مل کر حل نکالنے کی ہدایت

وفاقی آئینی عدالت میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس، عدالت نے واپڈا اور کنٹریکٹر کو مل بیٹھ کر حل نکالنے کی ہدایت کردی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی آئینی عدالت نے سماعت کی.عدالت نے واپڈا اور کنٹریکٹر کو مل بیٹھ کر حل نکالنے کی ہدایت کردی۔

دوران سماعت واپڈا کی طرف سے سلمان منصور آئینی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ کنٹریکٹر معاہدے پر عمل درآمد نہیں کر رہا،تاخیر کے باعث منصوبے کی لاگت بھی بڑھ رہی ہے۔

جسٹس ارشد حسین نے کہا دونوں فریقین بیٹھ کر حل نکالیں.جسٹس امین الدین خان نے کہا ہم تین ہفتوں کیلئے سماعت ملتوی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فریقین سے اگر بات چیت کےزریعے معاملہ حل نہ ہوا تو ہم فیصلہ کریں گے، کیس کی سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • 54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وفاقی وزیر خزانہ
  • معیشت کی ترقی کیلئے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • یوکرین کا ٹرمپ امن فارمولے پر آمادگی کا اعلان، جنگ کے خاتمے کی امیدیں بڑھ گئیں
  • وفاقی آئینی عدالت میں خالی اسامیوں پر کرنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری
  • ’کھویا اور پالیا‘ : عاصم اظہر نے نئی ابلم ریلیز کردی، ہانیہ عامر کا کلپ بھی شامل
  • وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس، اہم سرکاری اداروں میں کلیدی تعیناتیوں اور بورڈز کی ازسرِنو تشکیل کی منظوری
  • نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس: وفاقی آئینی عدالت کی واپڈا اور کنٹریکٹر کو مل کر حل نکالنے کی ہدایت
  • عمران خان کی عدم پیروی پر مسترد کی گئی پٹیشن سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم
  • ٹھٹھہ: 7دسمبر کو ایکتا ڈے کی کامیابی کے لیے سرگرمیاں تیز کردی گئیں