پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر میں شہدا کی نمازِ جنازہ ادا، اعلیٰ حکام کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر میں دہشتگرد حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی نمازِ جنازہ انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ ادا کر دی گئی۔
نمازِ جنازہ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے شہدا کی عظیم قربانیوں کو قوم کا قیمتی سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر وطنِ عزیز کی حفاظت کا فریضہ نبھایا۔
وزیراعلیٰ نے شہدا کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ہر قدم پر شہدا کے ورثا کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ شہدا کی قربانیاں دہشتگردی کے خلاف ہمارے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں اور صوبہ بھر میں امن و امان کے قیام کے لیے مضبوط اقدامات جاری رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
جرگے سے واپسی پر افراد کے لاپتہ ہونے پر اظہار برہمی، تحفظ دینا وزیراعلیٰ کی ذمہ داری: پشاور ہائیکورٹ
پشاور (آئی این پی) پشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیسز میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرگے میں شرکت کرنیوالے افراد کو تحفظ فراہم کرنا وزیراعلی کی ذمہ داری ہے۔پشاور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد سے متعلق دائر مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی، کیسز پر سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی۔ سماعت کے دوران امن جرگہ میں شرکت کے بعد لاپتہ ہونے والے محمد ناظیف سمیت دیگر افراد کی درخواست پر بھی پیش رفت ہوئی، عدالت نے جرگہ سے واپسی پر افراد کے لاپتہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جرگے میں شرکت کیلئے آنے والے افراد کو واپسی پر اٹھا لیا جائے؟۔عدالت نے مزید استفسار کیا کہ جب مہمانوں کی حفاظت نہیں کرسکتے تو پھر انہیں بلایا کیوں جاتا ہے؟ امن جرگے میں شرکت کرنے والے افراد کو تحفظ فراہم کرنا وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے۔بعدازاں عدالت نے مجموعی طور پر 6 درخواستوں پر کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ فریقین سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا اور کیس پر پیش رفت کے لئے سی سی پی او پشاور سے رپورٹ طلب کر لی۔