وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کیخلاف ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس میں عبوری حکم نامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
الیکشن کمیشن نے وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس میں عبوری حکم نامہ جاری کر دیا۔
کمیشن کی جانب سے وزیراعلی خیبر پختونخواہ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا نوٹس برقراررکھا گیا جب کہ فریقین کو نوٹسز کا تحریری جواب جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی۔
الیکشن کمیشن نے اپنے حکمنامے میں بتایا کہ وزیر اعلی سہیل آفریدی کی جانب سے علی بخاری پیش ہوئے اور ذاتی حیثیت میں استثنی کی درخواست کی گئی۔
الیکشن کمیشن نے سہیل خان آفریدی کی پیشی سے استثنی کی درخواست اس دن کے لیے منظور کی۔
حکمنامے میں کہا کہ وزیراعلی اگلی سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں جو 25 نومبر کو دن 12 بجے ہوگی۔
فیصلے میں مزید کہا کہ ڈی ایم او کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے ضابطۂ اخلاق کی شق 10 اور 18 کی خلاف ورزی کی اور اپنے خطاب میں کمیشن کے افسران کیلئے دھمکی آمیز زبان استعمال کی۔
این اے 18 کے مسلم لیگ ن کے امیدوار بابر نواز خان کی جانب سے بھی شکایت جمع کروائی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، بلال چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا
ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں آج اہم پیش رفت ہوئی جہاں وزیرمملکت طلال چوہدری کی جیت کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا۔
وزیر مملکت طلال چوہدری کے خلاف کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے کی۔ سماعت کے دوران کمیشن حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ طلال چوہدری نے واضح طور پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ حکام کے مطابق وزیر مملکت کسی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے مجاز نہیں تھے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: الیکشن کمیشن نے رانا ثنااللہ، طلال چوہدری، سہیل آفریدی سمیت کس کس کو طلب کیا ہے؟
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس میں کہا کہ وزیر مملکت نے خلاف ورزی کی اور پیش ہونا بھی گوارا نہیں کیا۔ طلال چوہدری کے وکیل نے بتایا کہ موکل کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے انہیں آج حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔
اسی دوران الیکشن کمیشن نے طلال چوہدری کے بھائی بلال چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ بلال چوہدری کو نااہل نہیں کیا جا رہا، بلکہ صرف کامیابی کے نوٹیفکیشن کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ادھر وزیر مملکت و معاون خصوصی حذیفہ رحمان بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ کسی انتخابی مہم میں شریک نہیں ہوئے بلکہ صرف ایک میوزیکل کنسرٹ میں گئے تھے اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگی۔
یہ بھی پڑھیے: ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ
حذیفہ رحمان نے کہا کہ متعلقہ امیدوار سے اختلافات ہیں اور وہ کسی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے رہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے احترام میں خود پیش ہونے کا عندیہ دیا اور کہا کہ آئین و قانون کی خلاف ورزی نہیں چاہتے۔
الیکشن کمیشن نے حذیفہ رحمان کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی اور کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات 2025 طلال چوہدری قومی اسمبلی