سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف اسٹریٹجک پلاننگ  کے تحت دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں سندھ میں صحت کے نظام کی پائیداری اور بہتری کے لیے پالیسی اقدامات پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔

کانفرنس کا مقصد ہیلتھ کیئر سسٹین ایبلٹی روڈ میپ (2025-2030) کی تیاری میں معاونت فراہم کرنا تھا، اس کی سربراہی پروفیسر ڈاکٹر ایس.

ایم. طارق رفیع، چیئرمین سندھ ایچ ای سی، سیکریٹری معین صدیقی، چارٹر انسپیکشن کمیٹی کے چیرمین پروفیسر ڈاکٹر سروش ایچ لودھی اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نعمان احسن نے کی۔ 

اس موقع پر سینئر حکومتی نمائندگان، صحت کے اداروں کے رہنما اور علمی ماہرین شریک ہوئے تاکہ صوبے کے صحت کے نظام میں طویل المدتی اصلاحات پر غور و خوض کیا جا سکے۔ 

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی کانفرنس میں شریک ہوئے، جبکہ آغا خان یونیورسٹی اسپتال، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(سیوٹ)، انڈس اسپتال اور پی پی ایچ آئی کے نمائندگان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ 

اجلاس میں صحت کے بنیادی ڈھانچے، دیہی علاقوں میں خدمات کی فراہمی کی گورننس، انسانی وسائل کی ترقی، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ کی صلاحیتوں کے فروغ اور صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی اور جدت کے کردار پر تفصیلی مباحثہ ہوا۔

حکام نے بتایا کہ دو روزہ اجلاس سے حاصل ہونے والی سفارشات سندھ کی صحت کی اگلی پالیسی فریم ورک کی تیاری اور ادارہ جاتی منصوبہ بندی میں معاون ثابت ہوں گی تاکہ پائیدار اور جامع صحت کی خدمات کو یقینی بنایا جا سکے۔

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرانا نیشنل کانفرنس کی اولین ترجیح ہے، میاں الطاف

ہم نے آئندہ سرمائی اجلاس کے لیے مختلف معاملات پر بہت سے سوالات جمع کرائے ہیں، بھارتی پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 01 دسمبر سے 19 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے رکن بھارتی پارلیمنٹ میاں الطاف نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرانا ان کی پارٹی کی اولین ترجیح ہے اور یہ پہلا مسئلہ ہو گا جو وہ 01 دسمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں اٹھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق میاں الطاف ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے مستقل طور پر ریاست کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بار بار پارلیمنٹ میں ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا، ہم نے آئندہ سرمائی اجلاس کے لیے مختلف معاملات پر بہت سے سوالات جمع کرائے ہیں اور سیشن کے دوران جو بھی بل آئے گا اس کا مکمل جائزہ لیں گے اور جہاں بھی ضروری ہوا ہم ان پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں وقت دیا گیا تو ہم جموں و کشمیر کے دیگر اہم مسائل کو بھی اٹھائیں گے۔ بھارتی پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 01 دسمبر سے 19 دسمبر تک جاری رہے گا.

متعلقہ مضامین

  • شرجیل میمن نے محکمہ اطلاعات کو فلم و میڈیا پروجیکٹس جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی
  • پائیدار ٹرانسپورٹ ماحول دوست مستقبل کی بنیاد ہے‘گورنر
  • قومی اسمبلی اجلاس میں تعلیم، ہیلتھ اور ماحولیات کے اہم بل زیر غور
  • الفلاح یونیورسٹی کیطرح بدر الدین اجمل کے زیر انتظام اسپتال کی تحقیقات ہو، ڈپٹی اسپیکر آسام
  • جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرانا نیشنل کانفرنس کی اولین ترجیح ہے، میاں الطاف
  • اسلام کا معاشی نظام آزاد مارکیٹ سے قریب تر ہے، ڈاکٹر حسین محی الدین 
  • سہ روزہ بستی
  • تم ڈاکٹر نہیں دہشت گرد ہو
  • اسلام نے خاندانی نظام کو مضبوط بنیادیں فراہم کی ہیں، ڈاکٹر عبدالحفیظ سموں