ہم نے آئندہ سرمائی اجلاس کے لیے مختلف معاملات پر بہت سے سوالات جمع کرائے ہیں، بھارتی پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 01 دسمبر سے 19 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے رکن بھارتی پارلیمنٹ میاں الطاف نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرانا ان کی پارٹی کی اولین ترجیح ہے اور یہ پہلا مسئلہ ہو گا جو وہ 01 دسمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں اٹھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق میاں الطاف ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے مستقل طور پر ریاست کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بار بار پارلیمنٹ میں ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا، ہم نے آئندہ سرمائی اجلاس کے لیے مختلف معاملات پر بہت سے سوالات جمع کرائے ہیں اور سیشن کے دوران جو بھی بل آئے گا اس کا مکمل جائزہ لیں گے اور جہاں بھی ضروری ہوا ہم ان پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں وقت دیا گیا تو ہم جموں و کشمیر کے دیگر اہم مسائل کو بھی اٹھائیں گے۔ بھارتی پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 01 دسمبر سے 19 دسمبر تک جاری رہے گا.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرمائی اجلاس

پڑھیں:

قابض حکام مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں کو ہراساں کر رہے ہیں

مبصرین کا کہنا ہے کہ سیاسی کارکنوں سمیت کشمیری قیدیوں کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی جاری ہے جس سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اجتماعی سزا کی قابض حکام کی وسیع تر پالیسی کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے بنیاد پرستی کو روکنے کی آڑ میں جیلوں میں ظالمانہ اقدامات اور کشمیری نظربندوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور ان کی نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات سیاسی اختلاف کو دبانے اور مزاحمت کو جرم قرار دینے کی وسیع تر بھارتی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ قابض حکام نے کشمیری اور غیر ملکی قیدیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے کشمیری سیاسی قیدیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی ایجنسیوں نے جیلوں کے اندر اچانک چھاپوں اور تلاشی کارروائیوں، گشت اور نگرانی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جبکہ اشیائے ضروریہ فراہم کرنے والے دکانداروں کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ کشمیری سول سوسائٹی نے نئے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جیلوں کو طویل عرصے سے ہراساں کرنے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات کشمیریوں کی سیاسی آواز دبانے کے لیے بھارت کی نئی حکمت عملی کی نشاندہی کرتے ہیں اور اختلاف رائے کو بین الاقوامی برادری کے سامنے دہشت گردی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے قیدیوں اور ان کے اہل خانہ میں خوف و دہشت پھیل رہا ہے اور انصاف کی راہیں مزید مسدود ہو رہی ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سیاسی کارکنوں سمیت کشمیری قیدیوں کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی جاری ہے جس سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اجتماعی سزا کی قابض حکام کی وسیع تر پالیسی کی عکاسی ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شہریوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے، آئی جی بلوچستان
  • جموں و کشمیر ریزرویشن پالیسی پر آغا سید روح اللہ مہدی نے احتجاج کا اعلان کیا
  • مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو سب سے زیادہ بھارتی ریاستی جبر کا سامنا ہے، حریت رہنما عبدالحمید لون
  • بھارت اور اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں یکساں طرز کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں، محمد صفی
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 37برس کے دوران 2 ہزار 3 سو 56 خواتین کو شہید کیا
  • قابض حکام مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں کو ہراساں کر رہے ہیں
  • حیدرآباد: عوامی تحریک کے مرکزی رہنما الطاف خاصخیلی ودیگر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے
  • وفاقی آئینی عدالت میں 22 دسمبر سے 4 جنوری تک سرمائی تعطیلات کا اعلان
  • پنجاب میں گڈ گورننس کو نیکسٹ لیول پر لے جانا اولین ترجیح ہے، مریم نواز