کراچی میں صرف 69 ٹریفک سگنل فعال ہونے کا انکشاف، ای چالان میں مشکلات
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہرِ قائد میں صرف 69 ٹریفک سگنلز فعال ہونے کی وجہ سے ای چالان سسٹم کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے مطابق کراچی میں موجود 89 ٹریفک سگنلز میں سے صرف 69 کام کر رہے ہیں، جبکہ موازنہ کیا جائے تو ممبئی میں ایل ای ڈی لائٹس والے 569 اور نئی دلی میں 2160 ٹریفک سگنلز فعال ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں بڑی تعداد میں سگنلز کے غیر فعال ہونے سے ای چالان نظام متاثر ہوتا ہے۔ شہر میں سوا ارب روپے کی لاگت سے 400 جدید سگنلز نصب کرنے کی ضرورت ہے۔
پیر محمد شاہ کا مزید کہنا تھا کہ نئے منصوبے کے تحت خودکار نظام سے چلنے والے 400 جدید ٹریفک سگنلز لگائے جائیں گے۔ ان میں سے ایک جدید سگنل پی آئی ڈی سی پر پہلے ہی نصب کیا جا چکا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹریفک سگنلز
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ,ای چالان کیخلاف فوری حکم امتناع دینے کی استدعا مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251126-08-30
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان کے خلاف جماعت اسلامی،مرکزی مسلم لیگ، راشد رضوی ایڈووکیٹ اور دیگر کی درخواستوں کی سماعت ،عدالت نے ای چالان فوری روکنے کی زبانی استدعا مسترد کردی۔ درخواستوں گزاروں کی جانب سے ای چالان پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی گئی تھی جس پر عدالت نے ای چالان فوری روکنے کی زبانی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم فوری طور پر حکم امتناع جاری نہیں کرسکتے، فریقین کے جواب آنے دیں پھر کیس چلا کر فیصلہ کریں گے، درخواست گزار کاکہنا تھا کہ کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک ہورہا ہے سب سے زیادہ چالان کراچی سے وصول کیے جارہے ہیں، عدالت کاکہنا تھا کہ کراچی حالات کے مختلف ہیں دوسرے شہروں سے موازنہ کیسے کرسکتے ہیں، ٹریفک پولیس محکمہ داخلہ اور دیگر نے جواب جمع کرانے کی مہلت طلب کی جس پر عدالت نے درخواست گزاروں کو درخواست کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔ درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ ، آئی جی سندھ ، ڈی آئی جی ٹریفک ،ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا بھی فریق بنایا گیا ہے ، درخواست گزار کاکہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عاید کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں، ملک کے دیگر حصوں بالخصوص لاہور میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200روپے ہے، کراچی میں 5ہزار روپے ہے، حکومت سندھ نے جولائی 2025سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں،ٹریفک قوانین کی یہ نام نہاد اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں،لاہور کے مزدور کی آمدنی کا۔5 فیصد اور کراچی کے مزدور کی آمدنی کا ساڑھے فیصد جرمانہ ہے،فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں،عاید کیے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے،مرکزی مسلم لیگ کے رہنماء ندیم اعوان نے سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ٹریفک قوانین کے خلاف عاید کردہ جرمانے منصفانہ نہیں، ای چالان کے نام پر شہریوں سے ای بھتہ وصول کیا جارہا ہے ،شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ، پہلے سہولت فراہم کی جائے، کروڑوں کے چالان کرنے کے بعد چند مقامات پر اسپیڈ سائن لگائے گئے،چالان سے مسئلہ نہیں پہلے عوام کو سہولیات تو فراہم کی جائیں ،مرکزی مسلم لیگ عوام کا مقدمہ عدالت میں لائی ہے، بنیادی سہولیات ملنے تک ای چالان روکے جائیں ۔