القسام بریگیڈ کے چونکا دینے والے خفیہ نظام کا انکشاف، صیہونی میڈیا اور فوجی حلقوں میں کھلبلی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
قابض اسرائیل کی چینل سات نے اپنے عسکری تجزیے میں بتایا کہ القسام کی ایک خفیہ یونٹ نے سنہ 2018ء سے تقریباً ایک لاکھ اسرائیلی فوجیوں اور افسران کا پانچ برس تک مسلسل پیچھا کیا۔ چینل کے مطابق تقریباً 2 ہزار 500 کارکنان پر مشتمل اس خفیہ یونٹ نے متعدد جعلی اور اصل اکاؤنٹس کے ذریعے واٹس ایپ کے بند گروپوں اور مختلف سماجی پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کی جن میں لڑاکا یونٹوں کے مخصوص گروپس بھی شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ القسام بریگیڈ کے انتہائی دقیق اور ہمہ جہت خفیہ نظام اور سائبر وار فیئر کے انکشاف نے صیہونی میڈیا اور عسکری حلقوں میں کھلبلی مچ گئی ہے جس کی وجہ سے صیہونی فوج کو سنگین سکیورٹی چیلنجز اور ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی ایک رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیل کے فوجی اور میڈیا ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ برسوں میں اسرائیلی فوج کو آپریشنل سکیورٹی کی جن سب سے گہری دراڑوں کا سامنا رہا ہے، ان میں سب سے خطرناک رخ اس وقت سامنے آیا جب تحقیقات اور متعدد رپورٹس سے معلوم ہوا کہ القسام بریگیڈز نے مسلسل کئی برسوں کی محنت سے ایک نہایت دقیق اور ہمہ جہت خفیہ نظام تیار کر لیا تھا۔ قابض اسرائیل کے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی عسکری رپورٹس کے مطابق القسام بریگیڈز نے اسرائیلی فوجیوں کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وسیع نگرانی کی بنیاد پر ایک ایسا جنگی ماڈل تیار کیا جو ان کے مجاہدین کو سات اکتوبر کے روز اعلیٰ نوعیت کے حملے کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔ ان کارروائیوں میں میرکافا 4 ٹینکوں کو ناکارہ بنانا اور فوجی انتظامات کی کمزوریاں شناخت کرنا شامل تھا۔
قابض اسرائیل کی چینل سات نے اپنے عسکری تجزیے میں بتایا کہ القسام کی ایک خفیہ یونٹ نے سنہ 2018ء سے تقریباً ایک لاکھ اسرائیلی فوجیوں اور افسران کا پانچ برس تک مسلسل پیچھا کیا۔ چینل کے مطابق تقریباً 2 ہزار 500 کارکنان پر مشتمل اس خفیہ یونٹ نے متعدد جعلی اور اصل اکاؤنٹس کے ذریعے واٹس ایپ کے بند گروپوں اور مختلف سماجی پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کی جن میں لڑاکا یونٹوں کے مخصوص گروپس بھی شامل تھے۔ تجزیات کے مطابق القسام نے عوامی پوسٹوں پر اکتفا نہیں کیا بلکہ ایسے اقدامات کئے جنہیں "سماجی انجینیئرنگ" کہا جاتا ہے۔ اس طریقے سے وہ ایسی تصاویر ویڈیوز اور معلومات تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جو عام عوام کی نظروں سے چھپی ہوتی ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا کہ القسام روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت، آئرن ڈوم بیٹریوں کے مقامات، مختلف محاذوں پر دستوں کی تبدیلیوں سے متعلق رپورٹیں جاری کرتی رہی۔
مزید یہ بھی سامنے آیا کہ القسام نے ہزاروں تصاویر پوسٹس اور ویڈیوز کو یکجا کر کے ایک مکمل "خفیہ پہیلی" تیار کی جس میں بستیوں کے اندر قائم چوکیوں کے تفصیلی نقشے فضائی دفاعی نظام، نگرانی کے کیمرے، گشت کے راستے اور فوجیوں کے سلوک کے پیٹرن شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس ڈیٹا کو تھری ڈی ماڈلز اور زمینی مشقوں میں تبدیل کیا گیا، یہاں تک کہ غزہ کے اندر 1:1 کے تناسب سے حقیقی سائز کے ماڈلز تیار کئے گئے اور ایلیٹ یونٹوں کی تربیت کے لئے ورچوئل ریئلٹی چشموں کا استعمال کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ایک سینئر افسر نے اعتراف کیا کہ "ہم اس قابل ہی نہ تھے کہ سمجھ پاتے حماس نے کتنی باریک معلومات جمع کر رکھی تھیں۔" جبکہ فضائیہ کے ایک افسر نے کہا "حماس کو اس بیس کی مجھ سے زیادہ معلومات تھیں، حالانکہ میں نے یہاں برسوں خدمت کی ہے۔ قابض اسرائیل کے فوجی ریڈیو کی ایک متوازی رپورٹ کے مطابق داخلی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس خفیہ نظام نے القسام کے مجاہدین کو ’’طوفان الاقصی‘‘ کارروائی کے دوران میرکافا 4 ٹینکوں کی بڑی تعداد کو عارضی طور پر ناکارہ بنانے میں براہ راست مدد دی۔
یہ طریقہ کار ٹینک کے اندر موجود ایک حساس بٹن کے ذریعے انجام دیا گیا جو ٹینک کو وقتی طور پر مکمل طور پر غیر فعال کر دیتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ معاملہ کئی ماہ تک قابض اسرائیل کی فوجی قیادت کے لئے ایک معمّہ بنا رہا۔ آخرکار سنہ 2024ء کے اوائل میں وسطی علاقے کے ایک کیمپ میں زیر زمین ایک سرنگ کی دریافت کے بعد حقیقت سامنے آئی۔ اس سرنگ کو ’’پینٹاگون‘‘ کے نام سے جانا جاتا تھا اور اس میں موجود مواد سے انکشاف ہوا کہ القسام نے گذشتہ برسوں کے دوران میرکافا ٹینک کے نظام سے متعلق کس قدر وسیع معلومات اکھٹی کی تھیں۔ تحقیقات نے یہ بھی ثابت کیا کہ القسام نے ہزاروں فوجیوں کی آن لائن سرگرمیوں کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا اور ان کی جانب سے شیئر کی گئی وہ تصاویر اور ویڈیوز بھی یکجا کیں جو بظاہر ان فوجیوں کو بے ضرر لگتی تھیں مگر وہ ایک بڑے خفیہ نقشے کے انتہائی اہم حصے ثابت ہوئیں۔
ان میں فوجی اڈوں کی تصاویر حساس تنصیبات کی فوٹیج شیژفون میں قائم بکتر بند دستوں کے تربیتی مرکز کی جھلکیاں اور ٹینکوں کی تربیت کے دوران بنائی گئی ریکارڈنگز شامل تھیں۔ ان اعدادوشمار کی بنیاد پر القسام نے اپنی ایلیٹ فورس کو اس طرح تربیت دی کہ وہ پیشہ ور ٹینک ڈرائیوروں کی طرح عالمی معیار کے جنگی ماہر بن گئے۔ ان کیلئے مکمل سائز کے ماڈلز اور جدید ترین سمیولیٹرز تیار کئے گئے جن پر وہ اسی طرح کام کرتے جیسے باقاعدہ فوجی تربیت حاصل کر رہے ہوں۔ رپورٹ کے اختتام پر قابض اسرائیل کے خفیہ اداروں کی ناکامی کو ایک بار پھر نمایاں کیا گیا۔ تحقیقات سے واضح ہوا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے القسام کی سرگرمیوں کو محض ’’طاقت کے مظاہرے‘‘ کے طور پر نظرانداز کیا، حالانکہ حقیقت میں القسام ایک بے مثال سخت اور انتہائی منظم عسکری تیاری مکمل کر رہی تھی۔
مزید تحقیقات سے گرفتار یا شہید ہونے والے مجاہدین کے پاس موجود دستاویزات اور غزہ کے اندر ضبط کی گئی فائلوں سے معلوم ہوا کہ قابض اسرائیلی فوج کا سکیورٹی ڈھانچہ کس قدر کمزور ہو چکا تھا۔ یہ معلومات فوجی تنصیبات کے دروازوں کی تفصیلات سے لے کر میرکافا ٹینک کے پورے فنی نظام اور برقی باڑ کے حساس کمزور نکات تک پھیلی ہوئی تھیں۔ تحقیقات کا خلاصہ یہ ہے کہ اس پورے انکشاف کے پیچھے ایک بنیادی وجہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر معلومات کے تحفظ میں سنگین غفلت ہے جسے فوج خود بہت بڑا جرم قرار دے رہی ہے۔ اسی کمزوری نے القسام کو برسوں تک اہم ترین معلومات جمع کرنے کا موقع دیا اور یہی معلومات سات اکتوبر کے تاریخی حملے کی منصوبہ بندی میں استعمال ہوئیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوجیوں قابض اسرائیل کے اسرائیلی فوج خفیہ یونٹ نے خفیہ نظام کہ القسام القسام نے کے مطابق رپورٹ کے کے اندر کے ایک کی ایک ہوا کہ
پڑھیں:
فلور ملز میں کام کرنے والے شہری کے اغواء اور قتل کا معمہ حل، اہم انکشاف
راولپنڈی:تھانہ صدر واہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ہفتہ قبل فلور ملز میں کام کرنے والے 20 سالہ شہری کے اغواء اور اندھے قتل کا معمہ حل کر لیا۔
پولیس کے مطابق شہری کے قتل میں ملوث دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا، زیر حراست افراد نے خنجر کے وار اور پسٹل کے بٹ مار کر قتل کیا تھا۔
زیر حراست افراد نے شہری کو بہانے سے کھیتوں میں لے جا کر قتل کرکے لاش گہری کھائی میں پھینک دی تھی۔ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ انہوں نے معمولی لڑائی جھگڑے کے رنج میں قتل کیا۔
صدر واہ پولیس نے ٹیکنیکل و ہیومن انٹیلی جنس ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے ٹریس کرکے ملزمان کو گرفتار کیا، زیر حراست افراد کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
ایس پی پوٹھوہار طلحہٰ ولی کا کہنا تھا کہ شہریوں کی جان ومال پر حملہ کرنے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔