یوکرین نے کہا ہے کہ امریکا کے 28 نکاتی امن منصوبے پر فریقین کے درمیان ایک مشترکہ سوچ قائم ہوئی ہے، جس کا مقصد روس کے ساتھ جاری جنگ ختم کرنا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ان کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف آئندہ ہفتے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کریں گے، جبکہ امریکی سیکریٹری آف دی آرمی ڈین ڈرسکول اس ہفتے یوکرین کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: آن لائن محبوبہ کی طرف سے زہریلی شراب کا تحفہ، روس نے کیسے اپنے افسر کو مارنے کا یوکرینی منصوبہ ناکام بنایا؟

یوکرینی صدر ولاودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ ٹرمپ سے حساس نکات پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں، اور میٹنگ مہینے کے اختتام سے پہلے ممکن بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امن معاہدے میں دونوں طرف زمین کے تبادلے اور سرحدی معاملات شامل ہوں گے۔

روس نے ابھی تک نئے منصوبے پر تبادلہ خیال نہیں کیا، اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے خبردار کیا کہ اگر منصوبے میں بڑی تبدیلیاں کی گئیں تو صورتحال بنیادی طور پر مختلف ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں: جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟

یوکرین اور روس کے درمیان ابھی بھی کئی اہم مسائل، جیسے سیکیورٹی گارنٹی اور مشرقی یوکرین کے کنٹرول پر اختلافات باقی ہیں۔ یورپی رہنما ابھی محتاط ہیں، اور فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ روس کی طرف سے جنگ بندی کی کوئی خواہش نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین یوکرینی صدر ولاودیمیر زیلنسکی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین نے کہا

پڑھیں:

امریکا اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی فارمولے پر پیش رفت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنیوا:امریکا اور یوکرین کے اعلیٰ حکام نے جنیوا میں یوکرین میں جاری جنگ کے حل کے لیے نئے مجوزہ امن پلان پر اہم بات چیت کی جو کئی یورپی دارالحکومتوں کی گہری نظر میں ہے،  مذاکرات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ 28 نکاتی امن منصوبہ مرکزی حیثیت رکھتا ہے، جس پر کیف اور اس کے اتحادیوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی وفد کی قیادت سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو اور صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں جبکہ یوکرینی ٹیم کی سربراہی چیف آف اسٹاف آندرے یرماک کر رہے ہیں، امریکی آرمی سیکریٹری ڈینیئل ڈرسکول بھی وفد کا حصہ ہیں۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے تصدیق کی کہ دونوں فریق  جنگ کے خاتمے کے اقدامات پر کام کر رہے ہیں، سفارت کاری دوبارہ متحرک ہوئی ہے اور یہ مثبت پیش رفت ہے،تمام فریق تعمیری کردار ادا کریں اور آج کی بات چیت کے مثبت نتائج نکلیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے امن منصوبے کیساتھ آگے بڑھنےکیلئے تیار ہیں، ولادیمیر زیلنسکی
  • جنیوا میں امریکا‘ یوکرین وفود کے درمیان ملاقات نتیجہ خیز قرار
  • جنیوا: امریکا یوکرین وفود کے درمیان ملاقات نتیجہ خیز قرار
  • گرین لائن کامن کوریڈور عوام کے لیے آئندہ سال کھلنے کا اعلان
  • جنیوا میں امریکا، یوکرین وفود کے درمیان ملاقات نتیجہ خیز قرار    
  • یوکرینی سرحدوں کی جبری تبدیلی منظور نہیں‘یورپ کا ٹرمپ کو جواب
  • امریکا اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی فارمولے پر پیش رفت
  • ایردوان کل پیوٹن سے رابطہ کریں گے، بحیرہ اسود اناج معاہدہ بحالی کیلئے نئی کوششیں شروع
  • جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟