data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251125-08-27
جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) جنیوا میں امریکا اور یوکرین کے وفود کے درمیان ہونے والی ملاقات نتیجہ خیز رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے وفود میں روس سے امن معاہدے میں یوکرین کی خودمختاری کو برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں وفود نے منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کو اجاگر کیا، مذاکرات کاروں نے ایک نیا اور بہتر امن فریم ورک تیار کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کاروں نے اس بات کی توثیق کی کہ کوئی بھی مستقبل کا معاہدہ یوکرین کی خودمختاری کو مکمل طور پر برقرار رکھے گا جبکہ یوکرین اور امریکا نے آنے والے دنوں میں مشترکہ تجاویز پر مزید بھرپور کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔دوسری جانب مارکو روبیو نے کہا کہ حتمی معاہدہ صدور کی منظوری سے ہونا چاہیے۔ کریملن کو شامل کرنے سے پہلے چند مسائل ہیں جنہیں حل کرنا ہوگا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

روس ٹرمپ امن منصوبے سے متفق‘ رکاوٹ یوکرین ہے‘ صدر پیوٹن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے 28 نکاتی امن منصوبے پر اصولی طور پر اتفاق کر لیا تھا، تاہم یوکرین کی مخالفت کے باعث امریکا نے اس پر پیش رفت روک دی ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یہ بات کریملن میں سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کے اجلاس کے دوران کہی۔پیوٹن نے بتایا کہ امریکی انتظامیہ نے روس سے لچک دکھانے کی درخواست کی تھی، اور روس نے ان تجاویز سے اتفاق کر کے اپنا مثبت مؤقف واضح کر دیا تھا‘ ٹرمپ کا امن منصوبہ الاسکا ملاقات سے پہلے بھی زیرِ غور تھا اور ملاقات میں روس نے دوبارہ اس سے اتفاق کی تصدیق کی، روس نے چین، بھارت، برازیل، جنوبی افریقا، کوریا اور او ڈی کے بی کے تمام اتحادی ممالک کو مکمل طور پر اعتماد میں لیا، اور تمام شراکت دار ممالک نے اس ممکنہ معاہدے کی حمایت کی۔پیوٹن نے الزام لگایا کہ امریکی انتظامیہ مذاکرات میں خاموشی اس لیے اختیار کیے ہوئے ہے کہ یوکرین اس منصوبے کو منظور کرنے پر آمادہ نہیں، یوکرین اور اس کے یورپی اتحادی اب بھی روس کو اسٹریٹجک شکست دینے کے وہم میں مبتلا ہیں اور انہیں میدانِ جنگ کی اصل صورتحال کا ادراک نہیں۔ صدر پیوٹن نے ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ روس امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ تمام نکات پر عملی گفتگو شروع کی جائے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • جنیوا: امریکا یوکرین وفود کے درمیان ملاقات نتیجہ خیز قرار
  • وزیراعظم سے سعودی چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، برادرانہ تعلقات کا اعادہ
  • امریکا اور یوکرین کے مابین سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات، بامعنی پیش رفت قرار
  • امریکا اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی فارمولے پر پیش رفت
  • جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟
  • روس ٹرمپ امن منصوبے سے متفق‘ رکاوٹ یوکرین ہے‘ صدر پیوٹن
  • نوجوان پاکستان امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کر سکتے ہیں، رضوان شیخ
  • یوکرین اور امریکا صدر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کریں گے