نوشین شاہ نے حجاب اتارنے کی وجہ بتاتے ہوئے روحانی سفر پر روشنی ڈال دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ و ماڈل نوشین شاہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں حجاب اتارنے کی وجہ اور اپنے روحانی سفر سے متعلق تفصیلات واضح کی ہیں۔ فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے نوشین شاہ نے بتایا کہ وہ ایک خواب کی وجہ سے حجاب پہننے کی طرف مائل ہوئیں۔ ان کے مطابق خواب میں ایک آواز نے انہیں متنبہ کیا کہ اگر انہوں نے سر نہ ڈھانپا تو فرشتے ان سے دور ہو جائیں گے۔ خواب کے فوراً بعد انہوں نے دوپٹہ اوڑھ لیا اور تقریباً چار ماہ تک باقاعدگی سے حجاب کرتی رہیں، یہاں تک کہ شوٹس اور گھر میں بھی اسے مسلسل پہنے رکھا۔ تاہم اداکارہ نے کہا کہ کچھ عرصے بعد انہیں محسوس ہونے لگا کہ وہ دوہری زندگی گزار رہی ہیں، جس باعث وہ شدید کنفیوژن کا شکار ہوئیں۔ اسی داخلی کشمکش نے انہیں سوچنے پر مجبور کیا اور بالآخر انہوں نے حجاب اتارنے کا فیصلہ کرلیا۔ نوشین شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اللہ سے معافی مانگی، اگرچہ وہ حجاب کو خوبصورتی سے اسٹائل بھی کرتی تھیں اور اسے پہننا بھی پسند تھا، لیکن وہ دل سے پورے یقین کے ساتھ اس عمل کو جاری نہ رکھ سکیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کشمیری دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد خود کو بے اختیار محسوس کرتے ہیں، آغا روح اللہ
انہوں نے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں ذاتی حملے کرنے کے بجائے اس کے لئے لڑنا چاہیے جس کے لئے انہوں نے ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ کشمیری دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد خود کو بے اختیار محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں تشدد کو دفعہ 370 سے جوڑنا محض ایک پروپیگنڈہ ہے۔ ذرائع کے مطابق آغا روح اللہ نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں تشدد کے واقعات 2019ء سے پہلے بھی ہو رہے تھے اور یہ اب بھی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے جمہوری حقوق کی بحالی اور ریاستوں کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں تب بااختیار محسوس کر رہے تھے جب انہیں خصوصی حیثیت حاصل تھی اور اب وہ اس کی تنسیخ کے بعد خود کو بے اختیار محسوس کرتے ہیں۔ روح اللہ نے اپنی پارٹی نیشنل کانفرنس کے رہنماﺅں پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے اپنی توانائیاں مودی حکومت کی کشمیر دشمن پالیسیوں کو چیلنج کرنے پر صرف کریں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو بھی نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں ذاتی حملے کرنے کے بجائے اس کے لئے لڑنا چاہیے جس کے لئے انہوں نے ووٹ حاصل کئے ہیں۔ رکن بھارتی پارلیمنٹ نے سرینگر نوگام تھانے کے حالیہ دھماکے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔