چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے داخلہ فریال تالپور کی زیرِ صدارت کراچی میں اجلاس منعقد ہوا جس میں چھ ایجنڈاز پر آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سمیت متعلقہ ڈی آئی جیز نے پوائنٹ ٹو پوائنٹ بریفنگ دی۔

تفصیلات کے مطابق چھ ایجنڈاز میں گرفتار منشیات مافیاز، فارنزک لیب، کیمیکل زدہ دودھ پر تفتیش، لینڈ مافیاز کیسز، سائبر کرائم یونٹ اور کچا ایریاز میں آپریشن شامل ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فریال تالپور کا کہنا تھا کہ منشیات ایک لعنت ہے جس سے ہمارے بچے تباہ ہورہے ہیں۔ منشیات فروشوں کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن کریں۔منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں منشیات فروشوں کے خلاف جوائنٹ آپریشن جاری ہے۔ داخلی خارجی پوائنؐس پر تینوں اداروں پر مشتمل جوائنٹ چیکنگ جاری ہے۔

آئی جی سندھ نے بتایا کہ منشیات فروشوں کیخلاف درج کیسز میں 9810 ایف آئی آرز کے تحت 12623 ملزمان گرفتار ہیں۔ قبضہ مافیا کسی صورت سندھ میں قابل قبول نہیں ہے۔ جبکہ آئی جی سندھ نے صوبائی سائبر کرائم یونٹ کے قیام کی تجویز اور مزید وسائل کی فراہمی کیلئے سفارشات بھی پیش کیں۔

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ لینڈ گریبنگ کے خلاف قائم کمیٹی کی سربراہی میری ذمہ داری ہے۔ کمیٹی میں آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی،کمشنر کراچی اور آباد شامل ہیں۔ ڈی آئی جیز لاڑکانہ اور سکھر کو شاباش دیتی ہوں۔ ڈی آئی جیز لاڑکانہ، سکھر اور نوجوان افسران نے بہت اچھا کام کیا ہے۔

اجلاس میں ارکانِ صوبائی اسمبلی اور کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری، سیکریٹری ایکسائز و قانون اجلاس بھی شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جیز اور تمام ڈی آئی جیز بھی موجود رہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منشیات فروشوں ڈی آئی جیز ڈی آئی جی کے خلاف

پڑھیں:

 دہشتگردی کیخلاف اہم پیش رفت: کے پی اسپیشل برانچ کو مکمل یونٹ کا اسٹیٹس مل گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کی اسپیشل برانچ کو باضابطہ طور پر ایک اسپیشلائزڈ یونٹ اور علیحدہ کیڈر کی حیثیت دینے کی منظوری دے دی ہے،  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں اس حوالے سے بڑے انتظامی اور مالی فیصلے کیے گئے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اجلاس میں اسپیشل برانچ کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 1221 نئی اسامیوں کی تخلیق کی اصولی منظوری دی گئی جبکہ محکمے کے انفراسٹرکچر کی مضبوطی اور جدید ضروریات کے مطابق اپگریڈیشن کے لیے 1820 ملین روپے مختص کیے گئے،  اس کے علاوہ موٹر وہیکل فلیٹ کی بہتری کے لیے 904.7 ملین روپے بھی منظور کیے گئے۔

حکومت نے اسپیشل برانچ کو درکار 98 گاڑیاں اور 404 موٹر سائیکلیں ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،  جدید ٹیکنیکل آلات، فیلڈ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل سیکیورٹی سسٹمز کی خریداری کے لیے 2543.9 ملین روپے مختص کیے گئے تاکہ محکمے کی تکنیکی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکے۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اسپیشل برانچ پولیس کا بنیادی ستون ہے، اس لیے محکمہ کو تمام ہیومن ریسورس، آلات اور ٹیکنالوجی فوری بنیادوں پر فراہم کی جائیں گی،  بہتر وسائل کے بغیر موثر انٹیلیجنس سسٹم ممکن نہیں، اسی وجہ سے اسپیشل برانچ کو جدید خطوط پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

اجلاس میں اسپیشل برانچ کے مجوزہ الاؤنسز کو بھی ترجیحی بنیادوں پر منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی،  ساتھ ہی اسپیشل برانچ کے لیے نئی عمارتوں کے قیام کی منظوری بھی دی گئی، جس سے ادارے کو مستقل اور منظم آپریشنل ڈھانچہ مل سکے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • آن لائن حملوں میں اضافہ؛ حکومت کا سائبر سیکورٹی اتھارٹی قائم کرنے کا اہم فیصلہ
  • پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن سندھ کااہم اجلاس
  • قائمہ کمیٹی آبی وسائل کو آبی ذخائر اور ملک میں پانی کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ
  • حکومت کا ملک بھر میں سائبر سکیورٹی قائم کرنے فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا سائبر سکیورٹی اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ
  • وفاق کی سطح پر سائبر سیکورٹی اتھارٹی قائم کرنیکا فیصلہ
  • وزیرِ داخلہ کی بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پر فتنہ الخوارج کے حملے کی مذمت
  •  دہشتگردی کیخلاف اہم پیش رفت: کے پی اسپیشل برانچ کو مکمل یونٹ کا اسٹیٹس مل گیا
  • سپیشل برانچ کو علیحدہ یونٹ بنانے کی منظوری، تمام وسائل فراہم کریں گے: سہیل آفریدی