آن لائن حملوں میں اضافہ؛ حکومت کا سائبر سیکورٹی اتھارٹی قائم کرنے کا اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں تیزی سے بڑھتے ہوئے سائبر خطرات اور ڈیجیٹل جرائم کے پیش نظر وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ایک مرکزی سائبر سیکورٹی اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جو مستقبل میں قومی ڈیٹا، سرکاری اداروں اور حساس معلومات کے تحفظ میں بنیادی ستون کا کردار ادا کرے گی۔
مجوزہ ادارے کا مقصد نہ صرف جدید سیکورٹی نظام تشکیل دینا ہوگا بلکہ ایسے معیاری طریقہ کار بھی وضع کیے جائیں گے جو اہم قومی انفرا اسٹرکچر کو ممکنہ سائبر حملوں سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوں۔
اس حوالے سے وزارتِ آئی ٹی کی جانب سے تیار کیا گیا سائبر سیکورٹی ایکٹ کا ابتدائی مسودہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو بھجوا دیا گیا ہے تاکہ مختلف اداروں کی تجاویز، خدشات اور سفارشات کو شامل کیا جاسکے۔
حکومت اس قانون کے لیے پیکا میں مزید ترامیم بھی تجویز کر رہی ہے، جن کے ذریعے سائبر جرائم کی مختلف اقسام، ڈیجیٹل نگرانی اور مواد کے ضابطہ کار کے معاملات کو بہتر طریقے سے منظم کیا جاسکے گا۔
مسودے کی اہم تجویز ’ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی‘ کے قیام سے متعلق ہے، جو ملک میں آن لائن مواد کی نگرانی، جعلی خبروں کے پھیلاؤ پر قابو اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غلط معلومات کے خلاف کارروائی کے اختیارات رکھے گی۔
اس مجوزہ اتھارٹی کے ذریعے ایک خصوصی تحقیقاتی ایجنسی بھی قائم کی جائے گی جو سائبر کرائم کی مختلف جدید اقسام، ہیکنگ حملوں، فراڈ اور ریاستی اداروں کے خلاف چلنے والی آن لائن سرگرمیوں کی تحقیقات کرے گی۔
حکام کے مطابق یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا جا رہا ہے جب پاکستان مسلسل شدید نوعیت کے سائبر حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔ صرف 2025 کی پہلی 3 سہ ماہیوں میں ساڑھے 53 لاکھ سے زائد سائبر حملے رپورٹ ہوئے، جن میں سرکاری محکموں کے ڈیٹا سسٹمز، مالیاتی اداروں، صحت، توانائی اور دیگر شعبوں پر ہونے والی کوششیں بھی شامل تھیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اتھارٹی کے قیام سے پاکستان کے سائبر دفاعی ڈھانچے میں ایک اہم خلا پُر ہوسکے گا، تاہم آن لائن مواد کی ریگولیشن اور اختیارات کے دائرہ کار کے حوالے سے مختلف حلقوں کی تشویش بھی سامنے آ رہی ہے۔ آنے والے ہفتوں میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد قانون کا حتمی ڈرافٹ تیار کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد اسے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آن لائن
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت کی چاروں صوبوں میں رجسٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی آئینی عدالت کی چاروں صوبوں میں رجسٹریاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس عامر فاروق نے بتایا کہ ملک بھر میں صوبائی رجسٹریاں قائم کی جائیں گی تاکہ عوام کو اپنے صوبوں میں ہی آئینی نوعیت کے مقدمات دائر کرنے کی سہولت میسر ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت اس وقت ٹرانزیشن کے مرحلے سے گزر رہی ہے اور بہت جلد مکمل طور پر فعال ہو کر اپنا کردار ادا کرے گی۔
وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس عامر فاروق نے بتایا کہ آئینی عدالت کی پرنسپل سیٹ سے صوبائی رجسٹریوں تک ویڈیو لنک کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی، جس سے کیسوں کی سماعت میں مزید شفافیت، تیزی اور سہولت آئے گی۔
ایف سی جوانوں نے بڑی تباہی سے بچا لیا، حوصلے پست نہیں ہوں گے: سہیل آفریدی
مزید :