ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے۔راولپنڈی میں گورکھپور ناکے پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام قانونی اور جمہوری راستے اپنائے ہیں، میں دھرنے میں آنا چاہتا تھا مگر بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں نے منع کیا۔سہیل آفریدی نے صحافیوں سے سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ اس حکومت کے پاس کوئی اختیار ہے؟ بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات ہوئے لیکن ان کے پاس کوئی اختیار نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو جو ہوا، 23 نومبر کو بھی وہی ہوا، یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کا جمہوریت سے بھروسہ اٹھ جائے، حالیہ ضمنی الیکشن میں 95 فیصد لوگ ووٹ دینے نہیں نکلے، پنجاب کے عوام نے ووٹ نہ دے کر بانیٔ پی ٹی آئی سے اظہارِ یکجہتی کیا۔وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر ہمارے خدشات بڑھ رہے ہیں، میں نے کسی سے بات کرنے کی بات نہیں کی، کیونکہ ان کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں۔
چند لوگ یو اے ای جا کر جرائم میں ملوث ہو جاتے ہیں اس لیے پاکستانیوں کوویزے جاری نہیں کیے جا رہے، وزارتِ داخلہ نے سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کردیا
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت کے خلاف چارج شیٹ پیش کی ہے، صحافیوں کو چاہیے کہ 5300 ارب کی کرپشن پر بات کریں، یہ پیسہ عام آدمی کے ٹیکس کا پیسہ ہے، بے روزگاری آسمان کو چھو رہی ہے، نوجوان پاکستان چھوڑ کر جارہے ہیں۔وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ سوال اُن سے بھی ہو گا جنہوں نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا، این ایف سی میں اپنے صوبے کا مقدمہ لڑنے کے لیے شرکت کروں گا، حکومت نے 4 مرتبہ این ایف سی اجلاس ملتوی کیا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا سہیل ا فریدی پی ٹی ا ئی وزیر اعلی
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا گورکھپور ناکے پر ایس ایچ او سے مکالمہ
وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی—فائل فوٹوراولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے قریب وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کا گورکھپور ناکے پر موجود ایس ایچ او سے مکالمہ ہوا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے ایس ایچ او سے مخاطب ہو کر کہا کہ میں ایک صوبے کے ساڑھے 4 کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد کو القادر یونیورسٹی قائم کرنے پر بلاجواز قید کیا ہوا ہے، نوجوانوں اور ہم سب نے ملکر کرپشن کا حساب لینا ہے۔
انہوں نے ایس ایچ او سے سوال کیا کہ 8ویں مرتبہ میں آیا ہوں، مجھے بانیٔ پی ٹی آئی سے کیوں نہیں ملنے دیا جا رہا۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے یہ بھی پوچھا کہ کون ہے اندر، سپرنٹنڈنٹ ہے یا کوئی اور؟ ملاقات کروائیں۔