پاکستان کی سلامتی و استحکام کیلئے ریاست اور فوج کے ساتھ: علماء مشائخ
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ملک کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے وطن عزیز کی سلامتی و استحکام اور فرقہ وارانہ تشدد و انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے حکومت سے تعاون کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام کے لئے ہم ریاست و افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انتہا پسندانہ و متشدد رویوں کے خاتمے کیلئے کل بھی مدارس و مساجد نے کردار ادا کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ پیغام پاکستان کے نفاذ کیلئے ہر سطح پر عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ مساجد و مدارس کا تحفظ ماضی میں بھی کیا ہے ، اب بھی کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور کے مقامی ہوٹل میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی زیر صدارت علماء و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں موجود اتحاد بین المسلمین کی فضا سے کسی کو کھیلنے نہیں دیں گے۔ فرقہ وارانہ فسادات کی غرض سے دشمن نے جو پروپیگنڈا مہم شروع کی ہے اسے تمام مکاتب فکر کے علماء باہمی اتحاد سے ناکام بنائیں گے۔ حکومت کسی مدرسے یا مسجد کو بند نہیں کر رہی اور نہ ہی پچیس ہزار روپے کی وظیفے سے علماء کرام کو خریدا جا سکتا۔ حکومت کسی کو زبردستی یہ وظیفہ نہیں دے رہی اگر کوئی لینا چاہتا ہے تو یہ اس کی اپنی مرضی پر منحصر ہے۔ مساجد و مدارس سے اللہ اور اس کے رسول کے نام کی صدائیں بلند ہوتی ہیں اور قیامت تک ہوتی رہیں گی۔ مدارس کے 15 وفاق ہیں ہر مدرسہ کو آزادی ہے کہ ہو جس کو چاہے اختیار کرے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان ہمارا بھائی ہے۔ لیکن اس کے بدلے ہمیں دہشت گردی اور خود کش دھماکے ملے۔ وہ افغان وزراء جو پاکستان میں پلے ،بڑھے اور یہاں تعلیم حاصل کرتے رہے وہ آج بھارت کی شہ پر پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں، باقاعدہ بھارت کی پراکسی کا حصہ بن گئے ہیں انہیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، افغانستان سے دہشت گردی کا سلسلہ بند نہ ہوا تو افواج پاکستان وطن کا دفاع کرنا جانتی ہے، پاکستان کی فوج ایمان ، تقویٰ ، جہاد فی سبیل اللہ والی فوج ہے۔ پوری قوم بالخصوص علماء و مشائخ فاتح فیلڈ مارشل جنرل حافظ سید عاصم منیر اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نہ ابراہام اکارڈ کو تسلیم کیا نہ اسرائیل کو تسلیم کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
سپریم کورٹ سے مستعفی ججز ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی، ہم ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،رہنما پی ٹی آئی
عمران خان کی بہنوں پر تشدد کی مذمت، جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ،پریس کانفرنس
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی۔صوابی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جن ججز نے قربانی دیکر استعفیٰ دیا ہے وہ پاکستانی قوم کے ہیروز ہیں، ہم اُمید رکھتے ہیں کہ وہ آگے آکر تحریک کو لیڈ کریں پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی، ہم ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مراعات چھوڑ کر انصاف کا ساتھ دیا ہے۔اسدقیصر نے کہا کہ پاکستان،افغانستان اور ایران کو سوچنا ہوگا کہ یہ خطہ پھر سے جنگ کی آماجگاہ بنے یا امن ہو، پاکستان اور افغانستان اپنے تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اور دونوں ممالک کو اپنے لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ہے مذاکرات اور ڈپلومیسی کو موقع دینا چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما نے اڈیالہ جیل کے سامنے پی ٹی آئی کے بہنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حکومت کا جو فاشسٹ شکل اور رویہ ہے وہ پوری دُنیا پر عیاں ہوگئی ہے، 21نومبر کو ظلم،لاقانونیت اور غیرآئینی قانونی سازی کے خلاف ہم یوم سیاہ منائیں گے، بہت جلد اس حکومت کے خلاف ہم قومی کانفرنس بھی بلارہے ہیں جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے علاوہ وکلاء تنظیموں اور میڈیا کو بھی بلائیں گے،ہم سمجھتے ہیں کہ وہ تمام سیاسی قوتیں جو جمہوریت پر رکھتے ہیں ان سب کو اس حکومت کے خلاف نکلنا ہوگا۔اسدقیصر نے کہا کہ 27ویں اور 26ویں ترامیم عوام کے مفاد میں نہیں ہے یہ آئین سے متصادم ہے، حکمران صرف اپنی ذاتی مفاد کیلیے اس قسم کے ترامیم لارہے ہیں۔اسدقیصر نے مزید کہا کہ جس پیپلزپارٹی نے ملک کو 1973 آئین کا تحفہ دیا تھا آج اسی نے اس کا خاتمہ کیا اور جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا تھا آج اس نے ووٹ کو سب سے زیادہ بے توقیر کردیا،1973 کی آئین کو اپنی اصلی شکل میں بحال کرے۔