لبنان اور اسرائیل کے درمیان پہلی براہ راست سویلین بات چیت، خطے میں بڑی سفارتی پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
یروشلم: لبنان اور اسرائیل کے شہری نمائندوں نے کئی دہائیوں بعد پہلی بار براہ راست مذاکرات کیے ہیں، جس کی تصدیق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے کی ہے۔
یہ ملاقات اقوام متحدہ کی امن فورس کے صدر دفتر ’’ناقورہ‘‘ میں ہوئی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے تحت بات چیت جاری ہے۔
اب تک لبنان اور اسرائیل کے درمیان رابطے صرف فوجی افسران کے ذریعے ہوتے تھے، لیکن اس بار دونوں ملکوں نے پہلی مرتبہ شہری نمائندے شامل کیے، جسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی ترجمان شوش بدرسیان نے کہا کہ یہ ملاقات ’’لبنان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات اور اقتصادی تعاون کا راستہ ہموار کرنے کی ابتدائی کوشش‘‘ ہے اور یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔
امریکی سفارتخانے کے مطابق امریکہ کی خصوصی ایلچی مورگن اورٹاگس نے بھی مذاکرات میں شرکت کی، جبکہ واشنگٹن طویل عرصے سے لبنان پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
سفارتخانے نے شہری نمائندوں کی شمولیت کو اس میکانزم کے لیے مثبت قدم قرار دیا ہے، جس کا مقصد ’’سلامتی، استحکام اور دیرپا امن‘‘ قائم کرنا ہے۔
لبنان کے صدر جوزف عون کے دفتر نے بتایا کہ لبنان کی نمائندگی سابق سفیر سیمون کرم نے کی جبکہ اسرائیل نے بھی اپنی ٹیم میں ایک غیر فوجی رکن شامل کیا ہے۔ لبنان نے اعلان کیا ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو کئی بار کہہ چکے ہیں کہ لبنان کو ابراہام معاہدوں میں شامل ہونا چاہیے، جن کے تحت کئی عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات معمول پر لا چکے ہیں۔ 1983 میں بھی لبنان اور اسرائیل نے براہ راست مذاکرات کیے تھے، تاہم اُس وقت طے پانے والا معاہدہ کبھی نافذ نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لبنان اور اسرائیل کے کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات پھر بے نتیجہ ختم، رائٹرز کا دعویٰ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں ہونے والے امن مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے تاہم دونوں فریقین نے سیز فائر جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے سعودی عرب میں امن مذاکرات کا تیسرا دور ہوا جس کی میزبانی سعودی عرب، ترکیہ اور قطر نے مشترکہ طور پر کی۔
رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات میں کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہوسکی تاہم جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے اجلاس کی میزبانی مشترکہ طور پر قطر، ترکیہ اور سعودی عرب نے کی اور یہ پرانے ادوار کی ہی تسلسل تھے۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں افغانستان کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی اور جارحیت کی گئی تھی جس پر پاکستان نے بھرپور جواب دیا اور کئی ٹھکانے تباہ کرنے کے ساتھ متعدد افغان طالبان کے اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔