اسرائیلی حملوں اور سیاسی بے یقینی کے درمیان پوپ لیو کا مصروف دورہ لبنان
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
بیروت پہنچنے پر پوپ لیو نے لبنان کے سیاسی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ امن کو اپنی اولین ترجیح بنائیں۔
انہوں نے یہ پرزور اپیل ایسے وقت میں کی جب لبنان اسرائیلی فضائی حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
یہ دورہ اُن کے بطور کیتھولک رہنما پہلی غیر ملکی سفر کا دوسرا مرحلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ لیو کی پہلے غیرملکی دورے کے دوران استنبول کی مشہور سلطان احمد مسجد آمد
امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ، لیو، ترکی کے 4 روزہ دورے کے بعد بیروت پہنچے۔
جہاں انہوں نے دنیا بھر میں جاری خونی تنازعات کے باعث انسانیت کے مستقبل کو خطرے میں قرار دیا تھا اور مذہب کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی۔
بیروت میں صدارتی محل میں لبنان کے مختلف مذہبی و سیاسی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز حضرت عیسیٰ کے الفاظ سے کیا کہ مبارک ہیں وہ لوگ جو امن قائم کرتے ہیں۔
خطے کی پیچیدہ صورتحالپوپ لیو نے کہا کہ لبنان کو نہایت پیچیدہ اور غیر یقینی علاقائی حالات کے باوجود امن کے عمل کو جاری رکھنا ہوگا۔
اس موقع پر صدر جوزف عون، وزیر اعظم نوّاف سلام اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
مزید پڑھیں: پوپ لیو کا فلم بینی میں کمی پر اظہار تشویش، اپنی پسندیدہ فلمیں بھی بتادیں
صدر عون نے کہا کہ ملک اور خطے میں بے پناہ تکلیف اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے لبنان کو ایک ایسا ملک قرار دیا جہاں مسیحی اور مسلمان مختلف ہونے کے باوجود برابر ہیں۔
پوپ لیو کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہزاروں افراد ایئرپورٹ سے صدارتی محل تک سڑکوں پر جمع ہو گئے تھے، جن کے ہاتھوں میں لبنانی اور ویٹی کن کے پرچم تھے۔
غزہ جنگ کا اثر اور عوامی امیدیںغزہ جنگ کے پھیلاؤ سے لبنان بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اسرائیل اور شیعہ عسکری جماعت حزب اللہ کی جنگ نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے مسلسل حملوں کا مقصد حزب اللہ کو دوبارہ مسلح ہونے سے روکنا ہے۔
پوپ لیو نے اپنے خطاب میں کہا کہ امن کے لیے ثابت قدمی ضروری ہے، اور امن سے محبت کبھی شکست کے خوف میں مبتلا نہیں ہوتی۔
لبنان کی مشکلات اور اسرائیلی حملوں کا خدشہایک ملین شامی اور فلسطینی مہاجرین کی میزبانی اور بدترین معاشی بحران کے باوجود لبنان کے رہنما خوفزدہ ہیں کہ اسرائیل آنے والے مہینوں میں حملے مزید تیز کر سکتا ہے۔
حزب اللہ کے سینیئر رہنما نعیم قاسم نے جمعے کو امید ظاہر کی کہ پوپ کا دورہ اسرائیلی حملوں کو روکنے میں مدد دے گا۔ حزب اللہ کے پارلیمانی رہنما محمد رعد بھی پوپ کے خطاب میں شریک تھے۔
مصروف شیڈوللبنان کی تمام بڑی کمیونٹیز نے اس دورے کا خیرمقدم کیا ہے۔ دروز کمیونٹی کے ممتاز عالم شیخ سامی ابی المنیٰ نے کہا کہ لبنان اس امید کی کرن کا محتاج ہے جو اس دورے سے جھلکتی ہے۔
بارش کے باوجود لوگ سفید چھتریوں تلے کھڑے ہوکر پوپ کے استقبال کے لیے جمع ہوئے۔ پوپ لیو، جو مئی میں منصب پر فائز ہونے سے قبل عالمی سطح پر کم معروف تھے، پہلی بار غیر کیتھولک عوام کے درمیان خطاب اور ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
پوپ، جو 70 برس کے ہیں اور صحت مند ہیں، لبنان کے 5 شہروں اور قصبوں کا دورہ کریں گے۔
وہ جنوبی لبنان، جو اسرائیلی حملوں کا ہدف ہے، نہیں جائیں گے اور انہوں نے اپنے خطاب میں اسرائیل کا نام نہیں لیا۔
مزید پڑھیں: زندگی میں شادی صرف ایک شریک حیات کے ساتھ ہونی چاہیے، پوپ لیو کا نیا فرمان جاری
دورے کے دوران پوپ 2020 میں بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے کیمیائی دھماکے کے مقام پر دعا کریں گے، جس میں 200 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
وہ بیروت کے ساحل پر ایک بڑے اجتماع کی قیادت بھی کریں گے اور ایک نفسیاتی اسپتال کا دورہ کریں گے، جس کے عملے اور مریضوں میں ان کی آمد کے حوالے سے خاصی دلچسپی پائی جاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیروت پوپ لیو لبنان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیروت پوپ لیو اسرائیلی حملوں کے باوجود انہوں نے حزب اللہ لبنان کے حملوں کا پوپ لیو کریں گے کہا کہ
پڑھیں:
جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، اسرائیلی حملے میں کمانڈر کی شہادت پر حزب اللہ کا سخت ردعمل
حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ ہفتے بیروت میں گروپ کے سینیئر فوجی کمانڈر ہیثم علی طباطبائی کی ہلاکت ’واضح جارحیت اور سنگین جرم‘ ہے، اور تنظیم اس کا جواب دینے کا حق رکھتی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق کو ٹی وی پر اپنے خطاب میں نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ ’جوابی کارروائی کے وقت کا تعین خود کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی ہونے یا نہ ہونے، دونوں امکانات موجود ہیں، اس لیے لبنان کو چاہیے کہ وہ ’اپنی فوج اور اپنے عوام‘ پر مشتمل ایک قومی دفاعی حکمتِ عملی تیار کرے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کا بیروت میں فضائی حملہ، حزب اللہ کا اہم فوجی کمانڈر علی طباطبائی جاں بحق
قاسم نے امید ظاہر کی کہ پوپ لیو کی جلد متوقع لبنان آمد ’خطے میں امن اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے‘ میں معاون ثابت ہوگی۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کی ہے، لیکن اسرائیل مسلسل لبنان کے جنوبی علاقوں اور وقتاً فوقتاً بیروت کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے طباطبائی کی ہلاکت سے قبل بیروت پر کئی ماہ بعد دوبارہ حملہ کیا گیا۔
قاسم کا کہنا تھا کہ طباطبائی اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ ’آئندہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی‘ کر رہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ پر حملے تیز کرنے کی دھمکی دے دی
اسرائیلی فوج کے ترجمان آویخائی ادرعی نے قاسم کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے اسلحے کے خاتمے کے لیے لبنانی فوج کی کوششیں ناکافی ہیں۔ ان کے مطابق حزب اللہ خفیہ طور پر اپنی عسکری صلاحیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔
تاہم حزب اللہ کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں چھوڑ سکتی جب تک اسرائیل لبنان کی حدود پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور جنوبی لبنان میں اپنے پانچ فوجی مقامات برقرار رکھے ہوئے ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں