4 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 6 ارب 39 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ وفاقی ادارہ شماریات کےمطابق جولائی تا اکتوبر ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 6 ارب 39 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا،گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 4 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا،گزشتہ مالی سال اسی مدت میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 6 ارب 14 کروڑ ڈالر تھا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کےمطابق اکتوبر2025 میں گزشتہ ماہ کے مقابلےٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں 0.
مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداوار 1.88 فیصد بڑھی،ستمبر2025 میں ٹیکسٹائل صنعت کی پیداوار میں 5.95 فیصد اضافہ ہوا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نومبر میں مہنگائی 5 سے 6 فیصد رہنے کا امکان،وزارتِ خزانہ کی معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد :وزارتِ خزانہ نے ملکی معاشی صورتحال پر رواں ماہ کی ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نومبر کے دوران مہنگائی کی شرح 5 سے 6 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے جبکہ صنعتی سرگرمیوں، ایل ایس ایم سیکٹر اور آئی ٹی برآمدات میں بتدریج بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومتی معاشی اصلاحات کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور ملکی معیشت محتاط انداز میں استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے۔
وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں ماہ خوراک کی قیمتوں اور زرعی پیداوار پر کچھ دباؤ موجود ہے تاہم مناسب زرعی ان پُٹس کی دستیابی سے فصلوں کا مجموعی منظرنامہ بہتر ہونے کی توقع ہے۔ ربیع سیزن کے دوران زرعی سپلائی میں بہتری کا بھی امکان ہے، جو غذائی اشیا کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں ساختی اصلاحات، مالی نظم و ضبط اور محصولات میں اضافہ معاشی استحکام کے لیے مثبت عناصر ہیں، حکومت کی محتاط مالی حکمتِ عملی کے تحت غیر ضروری اخراجات میں کمی اور وسائل کے مؤثر استعمال پر توجہ جاری ہے جبکہ ترسیلات زر میں اضافہ بھی معاشی اعتماد کو مضبوط کر رہا ہے۔
وزارتِ خزانہ نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ ایل ایس ایم سیکٹر اور آئی ٹی برآمدات میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے جس سے صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سہ ماہی میں عوامی قرضہ 1371 ارب روپے کم ہوا ہے جو پانچ سال بعد پہلی مرتبہ ایک سہ ماہی میں قرض میں اتنی بڑی کمی ہے۔ ماہرین کے مطابق مہنگے قرضوں کی قبل از وقت ادائیگی سے آئندہ مالی خطرات کم ہونے کی توقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومتی معاشی حکمت عملی مؤثر ثابت ہو رہی ہے اور مستقبل قریب میں اقتصادی سرگرمیوں میں مزید بہتری کا امکان ہے جبکہ سازگار پالیسی ماحول سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔