City 42:
2025-12-01@12:59:12 GMT

گرفتار ، نظربند افرادسے تفتیش کا  بل  سینیٹ سےمنظور

اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT

سٹی42:  اب پولیس کے قیدی کو اہل خانہ سے ملاقات کے لئے عدالتوں کے احکامات کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ گرفتار ، نظربند اور زیرحراست افراد سے تفتیش کا  بل  سینیٹ سے متفقہ طور پر منظور ہو گیا۔
اس مسودہِ قانون میں گرفتار ، نظربند اور زیرحراست افراد کو حقوق دینے سے متعلق ہ ترامیم پیش کی گئیں جن کو سینیٹ نے اتفاق رائے سے منطور کر لیا۔

سینئیر قانون دان، پیپلز پارٹی کے لیڈر اور سینیٹر فاروق نائیک  نے یہ بل پیش کیا تھا۔ فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ اس بل کے مطابق  گرفتار شخص کو گرفتاری کی وجوہات بتائی جائیں گی اور اس کو گرفتاری کی وجوہات کی  تحریر  فراہم کی جائے گی۔ 

لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید، 6 زخمی 

گرفتار کئے گئے شخص کو وکلاء کی معاونت حاصل ہو  گی۔

 گرفتار یا  حوالات میں کسی بھی وجہ سے قید شخص  کو اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کی اجازت اور دوائیاں مل سکیں گی۔

فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ موجودہ قوانین کے تحت ابھی گرفتار افراد کو  دوائیوں اور گھر کے کھانے کے لیے عدالت سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔

نئیے قانون کی قومی اسمبلی سے منطور اور نفاذ کے بعد اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس افسران کو جرمانہ ہوگا ۔

لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

بھارت میں دوسری شادی پر پابندی، قانون کی خلاف ورزی پر 10 سال قید اور بھاری جرمانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی ریاست آسام کی اسمبلی نے ایک متنازع قانون منظور کر لیا ہے جس کے تحت ایک سے زائد شادیوں کو جرم قرار دیا گیا ہے۔ اس قانون کے نفاذ کے بعد پہلی شادی کے موجود ہونے کے باوجود دوسری شادی کرنے والے افراد کو سات سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، جبکہ اگر پہلی بیوی کی اجازت نہ لی گئی ہو تو سزا میں اضافہ ممکن ہے۔

بل کے مطابق پہلی شادی کو چھپا کر دوسری شادی کرنے والے افراد کو دس سال تک قید ہو سکتی ہے، اور بار بار یہ جرم کرنے پر سزا دگنی کر دی جائے گی۔

اس کے علاوہ دوسری شادی کرنے یا کروانے والے افراد کو سرکاری نوکری یا مقامی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

قانون میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ دوسری شادی کروانے یا اس میں معاونت دینے والے افراد، مثلاً گاؤں کے سرپنچ، مذہبی پیشوا، والدین یا سرپرست، دو سال قید اور ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک جرمانے کے حقدار ہوں گے۔ ساتھ ہی، غیر قانونی شادی کی شکار خواتین کو معاوضہ اور قانونی تحفظ فراہم کرنے کی شق بھی شامل کی گئی ہے۔

آسام کے وزیراعلیٰ نے اس قانون کی منظوری کے بعد کہا کہ یہ اقدام اسلام یا کسی مذہب کے خلاف نہیں بلکہ معاشرتی ذمہ داریوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ دیگر ممالک جیسے ترکیہ نے بھی دوسری شادی پر پابندی عائد کی ہے۔

تاہم اس قانون کو متعدد حلقوں میں ذاتی آزادی اور مذہبی روایات پر قدغن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر ان کمیونٹیز میں جہاں مذہب یا روایت کے تحت دوسری شادی کی اجازت ہے۔ مخصوص قبائل، نسل اور خود مختار علاقوں کو اس قانون سے جزوی استثنیٰ بھی دیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • مرکزی مسلم لیگ کاعبدالرحمن کی گرفتاری کے خلاف احتجاج
  • امریکا میں ایک اور افغان نژاد شخص گرفتار، سوشل میڈیا پر بم بنانے کی دھمکی دینے کا الزام
  • بھارت میں 36 سال بعد حیران کن گرفتاری: بھائی کے قاتل نے پولیس سے بچنے کے لیے مذہب، شناخت اور زندگی بدل لی
  • زیرحراست شہری کو قتل کرنیوالے پولیس اہلکاروں کی سزائیں برقرار: اپیلیں خارج کر دی گئیں
  • اسلام آباد پولیس کی ‘اسلحہ سے پاک اسلام آباد’ مہم جاری، 138 ملزمان گرفتاری
  • سپریم کورٹ نے بغیر قانونی طریقہ کار کے گرفتاری اور تشدد مجرمانہ عمل قرار دیدیا
  • اسکول جاتے ہوئے اغوا کی گئی 14 سالہ طالبہ کو ملزم ورغلا کر کہاں لے گیا؟ ویڈیو دیکھیں
  • اسرائیلی فوجیوں کا گرفتاری دینے والے 2 فلسطینیوں کو قتل کرنے کا واقعہ، ویڈیو منظرعام پر آگئی
  • بھارت میں دوسری شادی پر پابندی، قانون کی خلاف ورزی پر 10 سال قید اور بھاری جرمانہ