کراچی:

ملزم لیاقت محسود کے خلاف قانونی گھیرا تنگ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر ملزم لیاقت محسود کیخلاف ایس پی ساؤتھ نے مقدمات میں اے ٹی اے اور اقدام قتل کی دفعہ شامل کرنے کی ہدایت کر دی۔

ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ نے لیاقت محسود کیخلاف 2 مقدمات میں انسداد دہشتگردی کی دفعہ شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

ایس پی نے آئی او کو ہدایت کی تھی کہ ملزم کیخلاف اے ٹی اے کی دفعہ شامل کرکے زیر دفعہ 173کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے ملزم کی عبوری ضمانت مسترد کی تھی۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ ملزم کیخلاف فائرنگ اور دہشت پھیلانے کے شواہد موجود ہیں۔ عدالت نے اس مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات کا اندراج کرنے کا حکم دیا تھا۔

پولیس کے مطابق گارڈن کے علاقے ڈمپر کی ٹکرز شہری شاہزیب جاں بحق ہوگیا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم کے گارڈ نے مکینوں پر فائرنگ کی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لیاقت محسود

پڑھیں:

ڈنڈوں سے بیوی کا قتل کرنے والے ملزم کی اپیل عدالت نے مسترد کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور ہائیکورٹ نے گوجرانوالہ میں اپنی بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم محمد اشرف کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

جسٹس اسجد جاوید گھرال نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ملزم کے خلاف چشم دید گواہ اس کا بیٹا ہے اور اس کی گواہی قابل اعتماد ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ بیٹا اپنے والد پر جھوٹا الزام نہیں لگا سکتا، اور شواہد کے بغیر اس الزام کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

فیصلے میں ملزم کے وکیل کے موقف کو بھی پیش کیا گیا کہ مقتولہ کے دیگر بچے بھی موجود تھے لیکن کسی نے باپ کے خلاف چارج شیٹ نہیں کروائی، تاہم عدالت نے کہا کہ گواہوں کی تعداد سے زیادہ ان کی اہمیت دیکھنا ضروری ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ ہر بچے سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ اپنے والد کے خلاف گواہی دے، خوف اور وفاداری کے اثرات کیس کی نوعیت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، اس لیے دیگر بچوں کا والد کے خلاف گواہی نہ دینا پراسیکیوشن کے کیس کو کمزور نہیں کرتا۔

عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ملزم کے وکیل نے دلیل دی کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی گئی، مگر جج نے کہا کہ بغیر وجہ کے بھی جرم کیا جا سکتا ہے اور یہ ملزم کی بریت کا سبب نہیں بن سکتا۔ پراسیکیوشن نے اپنے کیس کو مکمل طور پر ثابت کیا ہے، لہذا ہائیکورٹ نے ملزم کی سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی۔

واضح رہے کہ ملزم محمد اشرف کے خلاف مقدمہ 2021 میں گوجرانوالہ کے تھانے میں درج ہوا تھا اور سال 2022 میں گوجرانوالہ کی سیشن عدالت نے اسے عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے تحت 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے
  • لاہور: ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے تحت 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف ریلی نکالی جارہی ہے
  • ٹرانسپورٹرزنے گاڑیوں کے جرمانوں کا آرڈیننس مسترد کر دیا
  • ڈمپر کی ٹکرسے نوجوان کی ہلاکت‘ لیاقت محسود کی عبوری ضمانت منظور
  • رامسوامی ہنگامہ آرائی کیس: لیاقت محسود کی عبوری ضمانت منظور
  • باپ کیخلاف بیٹے کی گواہی تسلیم، بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد
  • بیوی کے قتل کا الزام، لاہور ہائیکورٹ نے بیتے کی گواہی کو قبول کرتے ہوئے باپ کی عمر قید کیخلاف اپیل مسترد کر دی 
  • ڈنڈوں سے بیوی کا قتل کرنے والے ملزم کی اپیل عدالت نے مسترد کر دی
  • کارونجھر پہاڑکی کٹائی کیخلاف کراچی بار ایسوسی ایشن کا احتجاج کا اعلان