ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
بی بی سی کے بورڈ میں شامل آزاد ڈائریکٹر شومیت بنرجی نے جمعہ کے روز استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کی مبینہ غلط ایڈیٹنگ کے معاملے پر بی بی سی کو 5 ارب ڈالر کے ممکنہ مقدمے کی دھمکی کا سامنا ہے۔
بی بی سی کے مطابق، بنرجی، جو بھارتی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز کے بورڈ کے رکن بھی ہیں اور مشاورتی ادارے بوز اینڈ کمپنی کے سابق سی ای او رہ چکے ہیں، نے اپنی 4 سالہ مدت ختم ہونے سے چند ہفتے پہلے استعفیٰ جمع کرایا۔
یہ بھی پڑھیے: بی بی سی کی ٹرمپ مخالف رپورٹ پر تنازع، ادارے کی قیادت بحران کا شکار
بی بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ بنرجی نے اپنے استعفے میں کہا کہ وہ ادارے کی اعلیٰ سطح کی گورننس سے متعلق مسائل پر شدید ناخوش تھے۔ انہوں نے مزید شکوہ کیا کہ انہیں بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹِم ڈیوی اور بی بی سی نیوز کی چیف ایگزیکٹو ڈیبرہ ٹرنَس کے استعفوں سے متعلق اہم فیصلوں میں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
ٹم ڈیوی اور ڈیبرہ ٹرنَس نے 9 نومبر کو استعفیٰ دیا تھا، جب بی بی سی پر خصوصاً 6 جنوری 2021 کو ٹرمپ کی تقریر کی ایڈیٹنگ کے حوالے سے جانبداری کے الزامات لگے تھے، یہ وہی تقریر تھی جس کے بعد ان کے حامی امریکی کیپیٹل ہِل میں گھس گئے تھے۔
بی بی سی نے 13 نومبر کو اپنے پروگرام پینوراما میں ترامیم شدہ فوٹیج پر معذرت تو کر لی، تاہم ادارے نے واضح کیا کہ ٹرمپ کے پاس بی بی سی پر ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کرنے کی کوئی قانونی بنیاد موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر ٹرمپ کا بی بی سی کے خلاف 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان
برطانیہ میں بی بی سی کی زیادہ تر فنڈنگ 174.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استعفی بی بی سی ڈآکومنٹری صدر ٹرمپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی ڈآکومنٹری بی بی سی کے
پڑھیں:
سپریم کورٹ سے مستعفی ججز ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی، ہم ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،رہنما پی ٹی آئی
عمران خان کی بہنوں پر تشدد کی مذمت، جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ،پریس کانفرنس
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی۔صوابی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جن ججز نے قربانی دیکر استعفیٰ دیا ہے وہ پاکستانی قوم کے ہیروز ہیں، ہم اُمید رکھتے ہیں کہ وہ آگے آکر تحریک کو لیڈ کریں پوری قوم ان کے ساتھ ہوگی، ہم ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مراعات چھوڑ کر انصاف کا ساتھ دیا ہے۔اسدقیصر نے کہا کہ پاکستان،افغانستان اور ایران کو سوچنا ہوگا کہ یہ خطہ پھر سے جنگ کی آماجگاہ بنے یا امن ہو، پاکستان اور افغانستان اپنے تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اور دونوں ممالک کو اپنے لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ جنگیں کسی مسئلے کا حل نہیں ہے مذاکرات اور ڈپلومیسی کو موقع دینا چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما نے اڈیالہ جیل کے سامنے پی ٹی آئی کے بہنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حکومت کا جو فاشسٹ شکل اور رویہ ہے وہ پوری دُنیا پر عیاں ہوگئی ہے، 21نومبر کو ظلم،لاقانونیت اور غیرآئینی قانونی سازی کے خلاف ہم یوم سیاہ منائیں گے، بہت جلد اس حکومت کے خلاف ہم قومی کانفرنس بھی بلارہے ہیں جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے علاوہ وکلاء تنظیموں اور میڈیا کو بھی بلائیں گے،ہم سمجھتے ہیں کہ وہ تمام سیاسی قوتیں جو جمہوریت پر رکھتے ہیں ان سب کو اس حکومت کے خلاف نکلنا ہوگا۔اسدقیصر نے کہا کہ 27ویں اور 26ویں ترامیم عوام کے مفاد میں نہیں ہے یہ آئین سے متصادم ہے، حکمران صرف اپنی ذاتی مفاد کیلیے اس قسم کے ترامیم لارہے ہیں۔اسدقیصر نے مزید کہا کہ جس پیپلزپارٹی نے ملک کو 1973 آئین کا تحفہ دیا تھا آج اسی نے اس کا خاتمہ کیا اور جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا تھا آج اس نے ووٹ کو سب سے زیادہ بے توقیر کردیا،1973 کی آئین کو اپنی اصلی شکل میں بحال کرے۔