بھنگ کے کاشت کاروں کے گرد گھیرا تنگ، ملوث زمینداروں کی فہرست تیار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
قلعہ سیف اللہ میں منشیات کے خاتمے کیلئے انتظامیہ کی بڑی کارروائی میں بھنگ کی کاشت میں ملوث زمینداروں کی فہرست تیار ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قلعہ سیف اللہ کی ضلعی انتظامیہ نے منشیات کے خاتمے کے لیے اہم پیشرفت کرتے ہوئے بھنگ کی کاشت میں ملوث زمینداروں کی فہرست تیار کر لی ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر ساگر کمار نے بتایا کہ ملزمان کے نام باقاعدہ طور پر محکمہ داخلہ کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق بھنگ کی کاشت میں ملوث افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہ، جس کے بعد ان کی سخت نگرانی اور قانونی کارروائی ممکن ہوسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو منشیات کے تباہ کن اثرات سے بچانے کے لیے انتظامیہ مؤثر اور عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ساگر کمار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے علاقوں میں مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی کریں تاکہ ضلعی انتظامیہ جرائم اور منشیات کے خلاف جاری زیرو ٹالرنس پالیسی کو مزید مؤثر بنا سکے۔
ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ قلعہ سیف اللہ کو پرامن اور محفوظ ضلع بنانے کے لیے انتظامیہ پُرعزم ہے اور قانون شکنی کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں بلاوقفہ جاری رہیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: منشیات کے
پڑھیں:
کراچی میں بدامنی اور بھتہ بازی پر گہری تشویش ہے‘میر ی پہچان پاکستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) میری پہچان پاکستان (ایم پی پی) کی مرکزی کمیٹی نے کراچی میں بدامنی اور بھتہ بازی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں دوبارہ گینگ وار اور بھتہ خوروں کی کاروائیاں تاجر برادری کو درپیش خطرات۔ صنعتوں کا پہیہ جام کرنے کی سازش ہیں۔ کراچی پہلے ہی انفرا اسٹرکچر کی تباہی سے لاوارث ہے۔ سیف سٹی کیمروں کا کیا فائدہ اگر دہشت گرد فائرنگ کرکے بھاگ جائیں ٹارگٹ کلنگ بھی ہو رہی ہے۔ فیلڈ مارشل کی توجہ سے کراچی کا معاشی حدف بہتر اور تاجروں صنعت کاروں میں اعتماد بحال ہوا۔ بیڈ گورننس سے حالات پھر دگرگوں ہیں۔ ای چالان میں پھرتی دکھانے والے سیف سٹی کیمروں کو شہر کی سیفٹی پر استعمال کریں۔ سندھ حکومت کی ڈھیل سے مسلسل اطلاعات ہیں کہ کچے کے ڈاکو کراچی میں آچکے ہیں جبکہ منگھو پیر میں مسلسل دہشت گردوں کی آمد اور مقابلے نو ہزار ایکڑ زمین چائنا کٹنگ کرکے ان دہشت گردوں کو دینے کی وکجہ سے ہے اس لئے اس میں ملوث افسران اور انتظامیہ کو سخت کاروائی کرکے انجاإ تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ میئر کراچی منگھو پیر میں اپنے افسران کی غیر قانونی سرگرمیوں پر ایکشن لیں۔ میونسپل کمشنر کا قائم کردہ دفتر ان دہشت گردوں کا مرکز ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میں بھی اسی طرح کی شکایات ہیں۔ ہم کراچی سمیت ملک بھر میں گڈ گورننس اور اداروں کو وطن پرستی کے جزبے کے تحت چلانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حکومت سندھ تاجروں اورصنعت کاروں کو تح?فظ دے۔ دوبارہ فیلڈ مارشل کو بلانے پر مجبور نہ کیا جائے۔ ہماری سیکورٹی فورسز خوارجیوں اور فتنہ الہندوستان کا مقابلہ کر رہی ہے۔ صوبے بھی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ کراچی میں زمینوں پر قبضوں میں تیزی افسران کی ملی بھگت سے فروخت کو حساس ادارے بھی دیکھیں۔ ملک اہم ہیں۔ افغانیوں کی طرح فتنوں کو زمینیں دے کر ملک کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ ہم وفاق اور صوبوں دونوں سے اس معاملے اور تاجر۔ آباد، صنعت کاروں کی شکایات کا ازالہ دہشت گرد گروپوں کو وہ کہیں بھی بیٹھے ہوں انجام تک پہنچائیں سارے کام سیکورٹی فورسز کے لئے نہ چھوڑیں۔