گیارہ سال پرانے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عرفان حیدر نے سماعت کی۔ پاکستان عوامی تحریک استغاثہ کے مدعی جواد حامد پیش ہوئے۔ پولیس افسران کے وکیل نے مدعی استغاثہ جواد حامد کے بیان پر جزوی جرح مکمل کی۔ عدالت نے ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے گیارہ سال پرانے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت ہاکستان عوامی تحریک استغاثہ کے مدعی جواد حامد سے بیان پر جزوی جرح مکمل کی گئی۔ مدعی سے جرح آئندہ سماعت پر بھی جاری رہے گی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عرفان حیدر نے سماعت کی۔ پاکستان عوامی تحریک استغاثہ کے مدعی جواد حامد پیش ہوئے۔ پولیس افسران کے وکیل نے مدعی استغاثہ جواد حامد کے بیان پر جزوی جرح مکمل کی۔ عدالت نے ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
آئندہ سماعت پر بھی مدعی جواد حامد سے بیان پر جرح جاری رہے گی۔ مدعی استغاثہ نے پولیس پر پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کی ہلاکت کا الزام لگایا ہے، جبکہ پولیس کی ایف آئی آر میں ٹرائل کی کارروائی پہلے ہی مکمل چکی ہے۔ اب پاکستان عوامی تحریک کے گواہان کی شہادت ریکارڈ ہو رہی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ کیخلاف ایف آئی آر کے علاؤہ استغاثہ بھی دائر کر رکھا ہے۔ پولیس کی درج کردہ ایف آئی آر میں 108 گواہان کی شہادت قلمبند ہو چکی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دونوں فریقین کی الگ الگ ایف آئی آرز درج ہوئیں تھی۔ پولیس کے گواہان کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کی فائرنگ سے 7 شہری قتل ہوئے۔ کارکنان کے پتھراو اور فائرنگ سے 31 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹرائل کی کارروائی 6 دسمبر تک ملتوی پاکستان عوامی تحریک مدعی جواد حامد
پڑھیں:
کوئٹہ میں تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کی پریس کانفرنس رُکوا دی گئی
تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کے صوبائی قائدین کی مجوزہ پریس کانفرنس اس وقت روک دی گئی جب پولیس کی بھاری نفری پریس کلب کے باہر پہنچ گئی اور اجلاس میں شریک کارکنوں کو اندر جانے سے منع کردیا۔
پولیس نے پریس کلب کے اطراف کے تمام راستے بند کر دیے، جبکہ پریس کانفرنس کے لیے آنے والے کارکنوں کو واپس بھیج دیا گیا۔
صورت حال اس وقت مزید کشیدہ ہوئی جب قائدین کی ممکنہ گرفتاری کے لیے قیدی وین بھی پریس کلب کے سامنے لا کھڑی کی گئی۔
پولیس کی کارروائی کے باعث صوبائی قائدین پریس کانفرنس نہ کر سکے، جبکہ تنظیم کی جانب سے اس اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں