سکردو میں پیپلزپارٹی اور اسلامی تحریک کا ممکنہ انتخابی اتحاد خطرے میں
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر بشارت ظہیر اور اسلامی تحریک کے ضلعی جنرل سکریٹری شیخ احمد ترابی کے مابین لفظی گولہ باری کے بعد دونوں جماعتوں کے مابین ممکنہ انتخابی اتحاد کے امکانات کم نظر آتے ہیں اسلام ٹائمز۔ سکردو میں پاکستان پیپلز پارٹی اور اسلامی تحریک کے مابین ممکنہ انتخابی اتحاد خطرے میں پڑ گیا، دونوں جماعتوں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی بلتستان کے صدر بشارت ظہیر نے چند روز قبل اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسلامی تحریک کا سکردو حلقہ نمبر 1 میں کوئی ووٹ بینک ہے اور نہ ہی اس جماعت کا کوئی امیدوار موجود ہے۔ پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر بشارت ظہیر کے انٹرویو پر اسلامی تحریک سکردو کے جنرل سکریٹری شیخ احمد ترابی سامنے آگئے اور انہوں نے پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر بشارت ظہیر کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے صدر کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ اسلامی تحریک کا سکردو حلقہ نمبر 1 میں ووٹ بینک ہے یا نہیں اس کا پتہ وقت آنے پر چلے گا، ہم میدان میں کھڑے ہیں تاہم ریلیاں نکال کر فضول خرچی نہیں کریں گے کیونکہ اسلام فضول خرچی سے منع کرتا ہے۔ اسلامی تحریک پہلے دینی پھر سیاسی جماعت ہے، اسلامی تحریک جیت نہ سکی تو کسی جماعت کو ہرانے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی سمیت کوئی جماعت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ اسلامی تحریک کا سکردو حلقہ نمبر 1 میں امیدوار موجود نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر بشارت ظہیر اور اسلامی تحریک کے ضلعی جنرل سکریٹری شیخ احمد ترابی کے مابین لفظی گولہ باری کے بعد دونوں جماعتوں کے مابین ممکنہ انتخابی اتحاد کے امکانات کم نظر آتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ممکنہ انتخابی اتحاد اور اسلامی تحریک اسلامی تحریک کا کے مابین
پڑھیں:
پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام ، عوام کو محکوم بنایا ہوا ہے،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251115-01-21
کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40 وڈیروں کانام ہے ، گائوں دیہات میں عوام کو محکوم بنایا ہوا ہے ،اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں ،اسی طرح چودھریوں ،سرداروں اور چند خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے ،انگریزکی خدمت کے صلے میں جاگیریں لینے والے اور ان کی اولادقوم پر مسلط ہے ، افسر شاہی ، استحصالی اورظلم کے نظام میں عوام کو جکڑاہواہے ، صرف اپنے اقتدار اور تسلط کو قائم رکھنے کے لیے تعلیم ،معیشت ،پارلیمنٹ ،عدالت ہر شعبے کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے ، تمام پارٹیاں خاندان ، وراثت اوروصیت کے نام پر چل رہی ہیں ، تمام پارٹیوں نے وڈیروں اور جاگیرداروں کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے ، صرف جماعت اسلامی عوام کی حقیقی نمائندہ اور ترجمان ہے اور اس ظلم کے نظام کو ختم کرسکتی ہے ، ملک میں نظام کی تبدیلی کی ایک بڑی تحریک اور جدوجہد کی ضرورت ہے،21تا 23نومبر مینار پاکستان لاہور میں جماعت اسلامی کاکل پاکستان اجتماع عام’’بدل دو نظام ‘‘کی تحریک اور جدوجہد کا نکتہ آغاز ہوگا ، اجتماع میں اس گلے سڑے نظام کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے لائحہ عمل کا اعلان کیاجائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت پروفیسر عبدالغفور احمد روڈ گلستان جوہر میں ’’بدل دو نظام عوامی کنونشن ‘‘میں شریک مردو خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، کنونشن سے امیر ضلع شرقی نعیم اختر ،سیکرٹری پبلک ایڈ کمیٹی کراچی نجیب ایوبی نے بھی خطاب کیا ، کنونشن میں کو آپریٹوہائوسنگ سوسائٹیز پر حکومتی سرپرستی میں قبضوں اور اصل الاٹیز کو ان کی زمینوں سے محرومی کے خلاف اور بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر ،منصوبے کی لاگت میں اضافہ و مالی بے ضابطگیوں اور شہریوں ،تاجروں اور طلبہ وطالبات کو درپیش مشکلات وپریشانیوں کے حوالے سے قراردادیں بھی منظور کی گئیں ، جن میں مطالبہ کیاگیا کہ ریڈ لائن کی تکمیل کی حتمی تاریخ کا اعلان کیاجائے اور کو آپریٹو سیکٹر کے معاملات کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں پر مشتمل کمیشن قائم کیاجائے ، اس موقع پر نائب امیر کراچی مسلم پرویز ، نائب امیر ضلع عزیز الدین ظفر ، ڈپٹی سیکرٹری کراچی ابن الحسن ہاشمی ، سیکرٹری اطاعات زاہد عسکری ،ٹائون چیئر مین ڈاکٹر فواد احمد ،وائس ٹائون چیئرمین محمد ابراہیم اور پبلک ایڈ کمیٹی کے محمد قطب سمیت دیگر ذمے داران بھی موجود تھے ، قبل ازیں حافظ نعیم الرحمن کی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیاگیا ، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اورپرجوش نعرے لگائے گئے ، حافظ نعیم الرحمن نے اسٹیج پر کھڑے ہوکر شرکا سے اظہار یکجہتی کیا۔اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں اسلام کے عادلانہ و منصفانہ نظام کے قیام ،آئین و قانون کی حکمرانی ،عدلیہ کی آزادی ، پارلیمنٹ کی بالادستی اور عوامی رائے کے احترام سے ہی مسائل حل اورملک وقوم بحرانوں سے نکل سکتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کی گود میں پرورش پانے والی پارٹیوں نے مل کر آئین کا حلیہ بگاڑ دیا ہے ، پارلیمنٹ کو بے توقیر اور عدلیہ کواپنا دست نگر بنایا جارہا ہے ، 26ویں ترمیم کے بعد جو رہی سہی کسررہ گئی تھی وہ 27ویں ترمیم نے پوری کردی ، آئین اور جمہوریت کو پامال کیا جارہا ہے ، معیشت تباہ اور ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے ،اسٹاک ایکسچینج کا بڑھنا معیشت کی بہتری نہیں بلکہ سٹے کی نشاندہی کرتا ہے ، مزدور ،کسان ،طلبہ اور غریب ومتوسط طبقے کی حقیقی نمائندگی کرنے والا کوئی نہیں ہے ،پارلیمنٹ میں بھی مخصوص طبقات اور اشرافیہ کے مفادات کو تحفظ دینے والے بیٹھے ہیں، فیکٹریوں میں قائم ٹھیکیداری نظام میں ملازمین بالخصوص خواتین اپنے حقوق سے محروم ہیں، حکمران پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کی دوڑ میں لگی ہوئی ہیں ، اسٹیبلشمنٹ کوبھی ایماندار اور دیانتداروں کے بجائے چور اور ڈاکو ہی پسند آتے ہیں، نعمت اللہ خان کی امانت ودیانت کے اثرات اور کام اہل کراچی نے دیکھے ہیں ، اس کے بعد کیا ہوا اورآج کراچی کہاں کھڑ ا ہوا ہے ، سب کے سامنے ہے ، پیپلز پارٹی کم وبیش 40سال سے سندھ پر مسلط ہے اور ایم کیوایم بھی شریک اقتدار رہی ہے لیکن اہل کراچی آج پینے کے پانی اور بنیادی شہری سہولتوں تک سے محروم ہیں ، جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی عوام کی خدمت کی ہے اورآئندہ بھی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے ، ہمارے منتخب نمائندے آج بھی سندھ حکومت کی طرف سے اختیارات ووسائل نہ دینے کے باوجود عوامی خدمت اور مسائل حل کرانے میں مصروف ہیں اور ہمارے 9ٹائونز کی صورتحال دیگر ٹائونز سے کہیں زیادہ بہتر ہے ، ہم نے وعدہ کیاتھا کہ اختیارات ووسائل سے بڑھ کر کام کریں گے وہ ہم کررہے ہیںاور باقی اختیار ات بھی حاصل کرکے رہیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کو اپنے ساتھ ملاکر ملک میں حقیقی تبدیلی اور انقلاب کی جدوجہد کررہی ہے ، نوجوانوں کا رجوع ہماری طرف مسلسل بڑھ رہا ہے ،کراچی سے شروع ہونے والے بنو قابل کے پروگرام میں ملک بھر میں 12لاکھ نوجوانوں کی رجسٹریشن ہو چکی ہے ۔خواتین کے دائرے میں بھی جماعت اسلامی آگے بڑھ رہی ہے ،الخدمت کی عوامی خدمات ملک بھر میں سب سے زیادہ ہیں اور عوام اور اہل خیر جماعت اسلامی اور الخدمت پر اعتماد کرتے ہیںکیونکہ انہیں پتا ہے کہ ان کا دیا گیا ایک ایک پیسہ امانت اور دیانتداری کے ساتھ خرچ ہوگا ۔ نعیم اختر نے کہا کہ آج ہم جس جگہ جمع ہیں یہ سڑک پروفیسر عبدالغفور احمد سے منسوب ہے ، پروفیسر غفور کا 1973کے دستور کی تشکیل میں اہم اور کلیدی کردار رہا ہے ، افسوس کہ آج اس متفقہ دستو ر کا حلیہ بگاڑ دیاگیا ہے ، 1973کا دستور اگر اپنی اصل حالت میں بحال اور نافذ رہتا تو ملک اورقوم ان حالات کا شکار نہ ہوتے جو آج ہیں ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ضلع شرقی میں 250عوامی کمیٹیاں بنادی ہیں جو منتخب نمائندوں کے تعاون سے مسائل حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں گی ۔نجیب ایوبی نے کہا کہ جماعت اسلامی کی پبلک ایڈ کمیٹی نے اہل کراچی کو درپیش ہر مسئلے پر آواز اٹھائی ہے ،کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور ظلم کے خلاف عوام کا ساتھ دیا، نادرا کی ایس اوپیز کی تبدیلی کے لیے قانون سازی کرائی اور بلا امتیاز و تفریق شہریوں کے شناختی کارڈ کے حصول کو آسان بنایا ، بحریہ ٹائون اور ہائوسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کی داد رسی کی اور ان کو ان کے حقوق دلائے ، آج بھی ادارہ نور حق میں عوامی مسائل بیٹھک میں ہزاروں شہری ہم سے رجوع کرتے ہیں اور ہم ان کو ہر ممکن مددفراہم کرتے ہیں ۔
کراچی، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ضلع شرقی کے تحت گلستان جوہر میںبدل دو نظام عوامی کنونشن سے خطاب کررہے ہیں