تحریک انصاف کی جانب سے آزاد کشمیر ان ہاؤس تبدیلی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے: عبدالقیوم نیازی
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) آزاد کشمیر کے صدر عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کی جانب سے آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے پر پاکستان تحریکِ انصاف کے صدر نے کہا کہ کشمیر میں 14 سیٹوں والی جماعت کا حکومت بنانا بیس کیمپ سے مذاق ہے، پی ٹی آئی کے 14 لوٹوں سے حکومت بنانا پیپلز پارٹی کی کیسی جمہوریت ہے۔
دوسری جانب سردار عتیق نے اعلان کیا کہ مسلم کانفرنس اِن ہاؤس تبدیلی کے کھیل کا حصہ نہیں بنے گی۔
جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے بھی غیرجانبدار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے فیصل راٹھور نے وزارتِ عظمیٰ کےلیے 35 سے زائد ووٹوں کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم انوارالحق تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا کرنے اور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
تحریکِ عدم اعتماد پر رائے شماری کے لیے قانون ساز اسمبلی کشمیر کا اجلاس 17 نومبر پیر کو ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع ۔ فیصل راٹھورنامزد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251115-01-19
مظفرآباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی، پیپلز پارٹی نے سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی، پیپلز پارٹی نے فیصل راٹھور کو آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کیلیے نامزد کر دیا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجا پرویز اشرف نے بتایا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں، ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنائیں گے۔ پارٹی نے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے 3 دن بعد اور 7 دن کے اندر سیکرٹری اسمبلی فہرست کارروائی میں نوٹس شامل کرنے کا پابند ہے۔ فہرست کارروائی میں شامل ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی پابند ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 18 کے تابع رائے شماری کے لیے دن مقرر کرے۔ سیکرٹری اسمبلی جتنا جلد ممکن ہو ایک نقل صدر اور بعجلت ممکنہ اراکین کو نوٹس تقسیم کریں گے۔ اس مقرر شدہ دن کو اسمبلی اجلاس اس وقت تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا جب تک قرارداد مذکور پر رائے شماری نہ ہو جائے۔ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوجاتی ہے تو اس صورت میں آئندہ 6 ماہ تک دوبارہ تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جا سکے گی۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کر سکتا ہے بشرطیکہ اس کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع نہ کروا دی گئی ہو، اب چونکہ تحریک جمع ہو چکی ہے لہٰذا وزیراعظم سے یہ اختیار آئین کے تحت چھن گیا ہے۔ واضح رہے کہ فیصل راٹھور کا تعلق آزاد کشمیر کی ضلع حویلی سے ہے، ان کے والد کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے تھا۔