شامی قصبے بیت جن پر اسرائیلی حملے میں 9 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی ڈرونز اب بھی علاقے پر پرواز کر رہے ہیں اور اسرائیلی فوج کے متحرک ہونے کے باعث شام کی سول ڈیفنس ٹیمیں زخمیوں کو بچانے کے لیے بیت جن میں داخل نہیں ہو سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں اسرائیل کی تازہ کارروائی میں کم از کم 12 افراد جاں بحق ہوگئے، جس میں بچے بھی شامل ہیں۔ علاقائی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ بیٹ جن میں اسرائیلی توپ خانے اور میزائل حملوں کے نتیجے میں متعدد شہری ہلاک اور زخمی ہوئے، جبکہ مقامی افراد اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق متعدد اسرائیلی فوجی بھی جھڑپوں میں زخمی ہوئے، اس حملے کے بعد بیٹ جن کے کئی خاندانوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل ہونا پڑا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی ڈرونز اب بھی علاقے پر پرواز کر رہے ہیں اور اسرائیلی فوج کے متحرک ہونے کے باعث شام کی سول ڈیفنس ٹیمیں زخمیوں کو بچانے کے لیے بیت جن میں داخل نہیں ہو سکیں۔اسرائیلی فوج نے ایکس پر جاری کردہ بیان میں بتایا کہ جھڑپ کے دوران 6 فوجی زخمی ہوئے، جس میں سے 3 کی حالت نازک ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
غزہ میں مسلسل اسرائیلی حملے، امدادی سامان کی ترسیل شدید رکاوٹوں کا شکار ہے: اقوام متحدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ غزہ میں مسلسل اسرائیلی حملوں اور سخت پابندیوں کے باعث امدادی سامان کی ترسیل شدید رکاوٹوں کا شکار ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کے بیشتر ہسپتال صرف جزوی طور پر فعال ہیں اور 16,500 سے زائد مریضوں کو فوری منتقلی کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی کے مختلف حصوں میں جاری جھڑپیں نہ صرف جانی نقصان کا سبب بن رہی ہیں بلکہ انسانی امداد کی ترسیل میں بار بار رکاوٹیں بھی پیدا کر رہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق منگل کو اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے اسرائیلی حکام کے ساتھ غزہ کے اندر انسانی امداد کی 8 منصوبہ بند نقل و حرکت کو ہم آہنگ کیا، جن میں سے صرف ایک کی اجازت ملی جبکہ سات سرگرمیوں کو روکا، مسترد یا منسوخ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں پہنچنے والا ہر ٹرک انتہائی فرق پیدا کرتا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ غزہ میں کوئی بھی ہسپتال مکمل طور پر فعال نہیں ہے، 36 میں سے صرف 18 ہسپتال جزوی طور پر خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اب بھی 16,500 سے زائد مریض ایسے ہیں جنہیں غزہ سے باہر فوری علاج کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار پابندیوں میں نرمی ہوتے ہی اپنی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر غیر مشروط انسانی رسائی کی اپیل کرتے ہیں تاکہ امدادی ٹیمیں ہر اس شخص تک پہنچ سکیں جنہیں مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جیسے ہی پابندیاں ختم ہوں گی، ہم اور ہمارے شراکت دار کہیں زیادہ موثر انداز میں کام کر سکیں گے۔