سعودی سرمایہ کاری اور معاشی اعدادوشمار سے روپے کی قدر میں مسلسل بہتری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ ہفتے کرنسی مارکیٹ میں روپے نے اپنی مضبوطی کا سلسلہ برقرار رکھا اور معاشی سرگرمیوں میں بہتری نے سرمایہ کاروں اور برآمد کنندگان دونوں کے اعتماد میں اضافہ کیا۔
سعودی عرب کی جانب سے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توثیق نے ملکی مالیاتی استحکام کے حوالے سے مثبت ماحول پیدا کیا، جس کے اثرات کرنسی مارکیٹ میں بھی واضح طور پر دیکھنے میں آئے۔
روپے کی قدر میں بتدریج بہتری کے پیچھے متعدد عوامل کارفرما رہے جن میں بڑھتی ترسیلات، زرمبادلہ کے مستحکم سرکاری ذخائر، ڈالر کی اسمگلنگ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن اور معاشی اصلاحات کے مثبت اشارے شامل ہیں۔
اسی طرح دسمبر میں آئی ایم ایف سے اگلی قسط کی منظوری کی توقعات نے بھی روپے کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا۔ مارکیٹ میں اعتماد بڑھنے سے ڈالر کی طلب محدود رہی، جبکہ غیر ضروری خریداری دباؤ میں نظر آئی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے ماہانہ ڈالر خریداری کی حد 500 ڈالر مقرر کیے جانے سے مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہوئی اور غیر ضروری طلب میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ مختلف بین الاقوامی شعبوں میں پاکستان کے مالیاتی روابط بھی بہتر ہوئے، جس میں غیر ملکی بینک کی جانب سے ایکسپورٹ فنانسنگ کو 20 کروڑ ڈالر تک بڑھایا جانا شامل ہے، جس نے مجموعی فنڈامینٹلز کو مزید مضبوط کیا۔
پاکستان کی برآمدات میں بہتری نے بھی کرنسی مارکیٹ کو مثبت سمت دی۔ یورپی ممالک کو برآمدات 8.
معاشی سرگرمیوں میں یہ بہتری اس بات کا ثبوت ہے کہ نجکاری پلان، بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات اور مالیاتی نظم و ضبط کے اقدامات اثر دکھا رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ
پاکستان میں غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری (FDI) میں خاصا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی بڑی وجہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی سرگرم کوششیں ہیں۔SIFC کی بہترین سہولت کاری نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے، جس سے کاروبار اور اقتصادی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق، اس سال اکتوبر میں غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری 178.9 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے اسی ماہ کے 145.9 ملین ڈالر کے مقابلے میں ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری 273.7 ملین ڈالر تک پہنچی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 34 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ موجودہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری 747.7 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔اکتوبر میں چین، متحدہ عرب امارات اور ہانگ کانگ سب سے بڑے سرمایہ کار رہے، جس میں چین نے 2.38 ملین ڈالر کی براہِ راست سرمایہ کاری کے ساتھ پہلے نمبر کی پوزیشن حاصل کی۔اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت مثبت اور مستحکم ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری کے رجحانات عالمی سطح پر پاکستان میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتے ہیں۔
اشتہار